Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2015

اكستان

10 - 65
 اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک کی آیت میں نازل فرمایا تھا ( اِنْ تُبْدُوْا مَا فِیْ اَنْفُسِکُمْ اَوْ تُخْفُوْہُ ) جو تمہارے اَندر دِلوں میں ہے ظاہر کرو یا چھپاؤ (  یُحَاسِبْکُمْ بِہِ اللّٰہُ ) اللہ تعالیٰ تم سے اُس کا حساب فرمائیں گے،یہ بات تو اِیمان والوں کے لیے بہت ہی شاق ،تشویش اور بے چینی کی تھی کہ ہمارے دِل میں جو بات آئے ہمارے ذہن میں جو بات آئے اللہ تعالیٰ اُس بات کا بھی حساب فرمائیں تو اِس تکلیف میں مبتلا رہے صحابہ کرام کچھ وقت جب تک اِس آیت کی مزید تشریح نہیں ہوئی کہ کیسے ہوگا یہ حساب اور کیسے اِس سے بچنا ہوسکتا ہے ۔
آقائے نامدار  ۖ  نے فرمایا کہ نہیں ایسی صورت نہیں ہے بلکہ وسوسے جو ذہن میں آتے ہیں اللہ تعالیٰ نے اُن کو معاف فرمایا ہے  مَا لَمْ تَعْمَلْ بِہ  جب تک اُس پر عمل نہ کرے اَوْ تَتَکَلَمْ  یا وہ زبان سے اَدا نہ کرے ،ذہن میں جو چیز آئی ہے جو اللہ تعالیٰ کے اَحکام کے خلاف ہوتی ہو تو اُس پراگر عمل نہیں کیا تو کوئی حساب نہیں بلکہ عمل نہ کرنے پر آگے حدیثوں میں دُوسری جگہ آتا ہے کہ ثواب ہے، ذہن میں بات آئی اور اُس سے رُک گیا تو رُکنے پر ثواب ہے، اِسی طرح سے کوئی بات ذہن میں آئی ہے مگر اُس کو ذہن میں ہی رکھا ظاہر نہیں کیا زبان سے اَدا نہیں کیا تو کوئی حرج نہیں اُس پر بھی کوئی  گرفت نہیں۔
وسوسوں کے متعلق سوال  :
 صحابہ کرام نے ایک دفعہ دریافت کیا  اِنَّا نَجِدُ فِیْ اَنْفُسِنَا مَا یَتَعَاظَمُ اَحَدُنَا اَنْ یَّتَکَلَّمَ بِہ ہمارے ذہنوں میں بعض دفعہ ایسے خیالات آتے کہ گفتگو اور زبان پر لانا بھی اُن کا ایسا لگتا ہے جیسے بہت بڑا گناہ ہے ،بہت گراں گزرتی ہیں یہ چیزیں ہمیں اِس طرح کی۔ 
حکیمانہ جواب  :
تو آقائے نامدار  ۖ  نے فرمایا  اَوَ قَدْ وَجَدْ تُّمُوْہُ  کیا تم (ایسے خیالات کی وجہ سے اپنے اَندر)ایسی تکلیف پاتے ہو  ؟  قَالُوْ نَعَمْ  اُنہوں نے کہا ایسی بات تو ہے ،اَب آپ کہیں گے کہ وسوسے آنے کون سی اچھی بات ہے  !  لیکن وسوسے آنے کا مطلب ہے کشا کش شروع ہوئی ہے اور کشا کش کا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
4 اس شمارے میں 3 1
5 درس حدیث 9 1
6 وسوسوں کے متعلق سوال : 10 5
7 حکیمانہ جواب : 10 5
8 جب یہ فطرت ہوئے تو اِن کا علاج ؟ 11 5
9 حاجی عابدصاحب،بانی ٔدارُالعلوم دیوبند : 12 5
10 حضرت حاجی صاحب کی کنارہ کشی : 12 5
11 حضرت نانوتوی کا فیض اور قبولیت : 13 5
12 شیخ الحدیث مولانا یعقوب صاحب نانوتوی : 13 5
13 حضرت حاجی صاحب عظیم مربی : 14 5
14 اپنی تعریف کرنا ، کروانا : 14 5
15 آپ ۖ اپنی تعریف پر خوش ہوئے ! وجہ ؟ 15 5
16 اپنی اچھی حالت پر خوشی ؟ ایک صحابی کا واقعہ : 17 5
17 ''دِکھاوا'' بری چیز ہے : 17 5
18 اِسلام کیا ہے ؟ 19 1
19 کمزروں اور حاجت مندوں کے حقوق : 19 18
20 ایک حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے اپنی دو اُنگلیاں برابر کر کے فرمایا : 19 18
21 مسلمان پر مسلمان کا حق : 20 18
22 قصص القرآن للاطفال 22 1
23 .پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 22 22
24 ( حضرت موسٰی علیہ السلام اور خضر علیہ السلام کا واقعہ ) 22 22
25 اِسلامی معاشرت 28 1
26 شوہر کے ساتھ بیوی کا کیا معاملہ ہو ؟ 28 25
27 مکتوب حضرت شیخ الحدیث بنام مفتی اعظم محمد شفیع صاحب 31 1
28 تمہید اَز حضرت شیخ الحدیث صاحب : 31 27
29 ماہِ ربیع الاوّل اور مسلمانوں کا طرزِ عمل 35 1
30 حاصلِ مطالعہ 38 1
31 مروجہ فاتحہ دِلانے والے ایک صاحب سے گفتگو : 38 30
32 برصغیر کے مصاحف کا رسم الخط 42 1
33 بر صغیرکے مصاحف کارسم الخط : 42 32
34 تصدیق صحت ِمتن 44 32
35 فقیہ ِاُمت سیّدنا حضرت عبداللہ بن مسعود 52 1
36 نام و نسب : 52 35
37 قبولِ اِسلام : 52 35
38 دولت کدہ میں بکثرت حاضری : 53 35
39 اِتباعِ سنت اور اِبن ِ مسعود رضی اللہ عنہ : 54 35
40 حضرت اِبن مسعود کے بارے میں نبی علیہ السلام کے اِرشادات : 54 35
41 قرآن اور اِبن مسعود : 56 35
42 حضرت علی کے نزدیک حضرت اِبن مسعود کا مقام : 59 35
43 اِرشادات ِعالیہ : 59 35
44 فقہ حنفی کا مأخذ : 60 35
45 کوفہ کی علمی مرکزیت : 60 35
46 حضرت علی کے نزدیک علمائِ کوفہ کا مقام : 61 35
47 اِمام اَحمدبن حنبل کے نزدیک کوفہ کا مقام : 61 35
48 اِمام بخاری کے نزدیک کوفہ کا مقام : 61 35
49 وفات : 62 35
50 بقیہ : ماہِ ربیع الاوّل اور مسلمانوں کا طرزِ عمل 62 29
51 اَخبار الجامعہ 63 1
52 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter