ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2015 |
اكستان |
|
حرف آغاز سید محمود میاں نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمِ اَمَّابَعْدُ ! ١٦دسمبر کوورسک روڈ پشاور میں واقع آرمی پبلک سکول پر دہشت گردانہ حملہ میں ایک سو بتیس طلباء سمیت ایک سو اِکتالیس اَفراد کو نہایت بے دردی سے شہید کردیا گیا،سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر اِس اَفسوس ناک واقعہ کی تاحال مذمت کا سلسلہ جاری ہے ،حقیقت یہ ہے کہ اِس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے مگر سر کار کا تاحال دُھوئیں دار مذمتوں پر اِکتفاء کیے رہنا بجائے خودحد درجہ قابلِ مذمت ہے، حین التحریر اِس اَلمناک حادثہ کے اَصل ذمہ داروںکا سر کاری طور پر کوئی کھوج نہیں لگایا جاسکا۔ حالات کی سنگینی کا اَصل تقاضا یہ ہے کہ صرف کھوج لگانے پر اِکتفاء نہ کیاجائے بلکہ کھوج لگا کر ذمہ داروں کو قرارِ واقعی سزا دینے کے ساتھ ساتھ اِس حادثہ کے اَسباب کا بھی تدارک کیا جانا ضروری ہے اور سب سے بڑھ کرجو چیزضروری ہے وہ یہ کہ پورا ملک جس آگ میں جل رہا ہے اُس آگ کے لگانے والے کون ہیں جن اَفراد نے اِس ملک کو اِس بھیانک آگ کی نظر کر کے اِس کی سر حدوں کو غیرمحفوظ کیا،