ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2015 |
اكستان |
|
بہت جزائے خیر دے، اُن کے کھانے کا اِنتظام میرے کتب خانہ سے کرتے رہتے ہیں، اِسی طرح میری تمنا ہے کہ ہرمدرسہ میں دو چار ذاکرین مسلسل ضرور رہیں کہ داخلی اورخارجی فتنوں سے بہت اَمن کی اُمید ہے، ورنہ مدارس میں جو داخلی اور خارجی فتنے بڑھتے جارہے ہیں اَکابرکے زمانہ سے جتنا بُعد ہوتاجائے گا اُس میں اِضافہ ہی ہوگا۔ اِس ناکارہ کو نہ تحریر کی عادت نہ تقریر کی ، آپ جیسا یا مولانا بنوری صاحب جیسا کوئی شخص میرے مافی الضمیر کوزیادہ وضاحت سے لکھتا تو شاید اہلِ مدارس کے اُوپر اِس مضمون کی اہمیت زیادہ پیدا ہوجاتی، اِس ناکارہ کے رسالہ فضائلِ ذکر میں حافظ اِبن قیم رحمة اللہ علیہ کی کتاب '' الوابل الصیب'' سے ذکر کے سو (١٠٠) کے قریب فوائد نقل کیے گئے ہیں جن میں شیطان سے حفاظت کی بہت سی وجوہ ذکر کی گئی ہیں، شیاطینی اَثر ہی سارے فتنہ و فساد کی جڑ ہے، فضائلِ ذکر سے یہ مضمون بھی اگر آنجناب سن لیں تو میرے مضمونِ بالا کی تقویت ہوگی،اِس کے بعد میرا مضمون تو اِس قابل نہیں جو اہلِ مدارس پرکچھ اَثر اَنداز ہوسکے، آپ میری درخواست کو زور دار الفاظ میں نقل کرا کراپنی یامیری طرف سے بھیج دیں تو شاید کسی پر اَثر ہو جائے۔ دارُالعلوم، مظاہرِ علوم، شاہی مسجد کے اِبتدائی حالات آپ کومجھ سے زیادہ معلوم ہیں کہ کن صاحب ِ نسبت اَصحاب ِ ذکرکے ہاتھوں اِن کی اِبتداء ہوئی ہے، اُن ہی کی برکات سے یہ مدارس اَب تک چل رہے ہیں، یہ ناکارہ دُعاؤں کا محتاج ہے، بالخصوص حسنِ خاتمہ کاکہ گور میں پاؤں لٹکائے بیٹھا ہے۔ فقط والسلام حضرت شیخ الحدیث (بقلم حبیب اللہ ) ٣٠ نومبر ١٩٧٥ء مکہ مکرمہ (ماخوذ اَز : تربیت السالکین)