ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2015 |
اكستان |
|
(٧) آنحضر ت ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ '' دو شخصوں کی نمازیں اُن کے سر سے اُوپر نہیں اٹھتیں (قبول نہیں ہوتیں) ،ایک وہ غلام جو اپنے مالکوں سے بھاگ جائے تا آنکہ وہ لوٹ نہ آئے، دُوسرے وہ عورت جو اپنے شوہر کی نافرمان ہو تاآنکہ وہ اپنی عادت سے باز نہ آجائے۔'' (الترغیب والترہیب ٣٧٧) (٨) ایک حدیث میں ہے کہ آنحضرت ۖ نے اِرشاد فرمایا ''سب سے اچھی عورت وہ ہے کہ جب تو اُسے دیکھے تو تجھے خوش کر دے، جب تو اُسے کوئی حکم دے تو وہ تیری اِطاعت کرے اور جب تو اُس سے غائب ہو تو تیرے مال اور اپنی ذات کی حفاظت کرے۔'' ( اَحکام القرآن ١/٣٧٥) (٩) آنحضرت ۖ نے اِرشاد فرمایا '' اگر شوہر بیوی کو اپنے بستر کی طرف ( جماع کے اِرادہ سے) بلائے پھر وہ عورت (بلا عذر) اِنکار کرے اور شوہر غصہ کی حالت میں رات گزارے تو ایسی عورت پر صبح تک فرشتے لعنت کرتے رہتے ہیں۔'' ( مظاہر حق ٣/ ١٦٨) اَلغرض اِس سلسلہ میں اِسلام نے عورت کو نہایت واضح ہدایتیں دی ہیں اور اُسے پوری طرح اپنے شوہر کی اِطاعت گزاری کا حکم دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں نیک عورتوں کی تعریف اِس طرح کی ہے : ( فَالصّٰلِحَاتُ قٰنِتٰت حٰفِظٰت لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰہُ ) (سُورة النساء : ٣٤) ''سو جو عورتیں نیک ہیں اِطاعت کرتی ہیں مرد کی غیر موجودگی میں بحفاظتِ اِلٰہی نگہداشت کرتی ہیں۔ '' اِس لیے اگر عورتیںاپنی ذمہ داری کو بخوبی نبھائیں تو اِنشاء اللہ اَزدواجی زندگی خوب سے خوب تر گزرے گی اور کبھی بھی نا چاقی بڑھنے کی نوبت نہ آئے گی۔(جاری ہے)