ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2014 |
اكستان |
|
قسط : ١ ڈیجیٹل تصویر دارُالعلوم دیوبند کا مؤقف اور فتاوٰی ( حضرت مولانا مفتی زین الاسلام صاحب قاسمی اِلٰہ آبادی ،اِنڈیا ) زیر نظر فتاوٰی ڈیجیٹل تصویر کے بارے میں ہیں جواَزہر الہند دارُالعلوم دیوبند اور مظاہر علوم سہارنپور سے جاری کیے گئے ہیں، مذکورہ بالا دونوں اِداروں کے حضرات ِ مفتیان کرام نے ڈیجیٹل تصویر کو بھی ممنوع تصویر کے حکم میں داخل کرکے اُس کے ناجائز وحرام ہونے کا فتوی دیا ہے، عام مسلمانوں کے فائدے کے پیش نظر مندرجہ ذیل فتاوٰی شائع کیے جارہے ہیں۔(اِدارہ) سوال : بعض اہلِ علم کا رُحجان ڈیجیٹل تصویر کے جواز کی طرف ہے جس کی بنیاد دو باتوں پر ہے : Œ یہ اَشبہ بالعکس ہے جو پائید ار نہیں ہے، اِس لیے تصویر کے حکم میں داخل نہیں ہے۔ چ اِسلام اور مسلمانوں کے خلاف غلط قسم کے پروپیگنڈے میڈیا کے ذریعے کیے جارہے ہیں جن کے دفاع کے لیے ٹی وی پر آنے کی شدید ضرورت پیدا ہو گئی ہے ، اِس رُحجان پر مبنی ایک بڑے اِدارے کا مفصل فتوی مفتی عبدالرحمن صاحب نے بنگلہ دیش سے حضرت مولانا مرغوب الرحمن صاحب سابق مہتمم دارُالعلوم دیوبند کی خدمت میں اِرسال کرکے اِس مسئلے میں دارُالعلوم دیوبند کا مؤقف معلوم کیا تھا، مفتی عبدالرحمن صاحب کی تحریر درج ذیل ہے :