ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2014 |
اكستان |
|
سیرت خُلفا ئے راشد ین ( حضرت مولانا عبدالشکور صاحب فاروقی لکھنوئی ) اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین حضرت عثمان کے متعلق صحابہ کرام کے بعض اَقوال : اَکابر صحابہ نے اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان رضی اللہ عنہ کی مدح و ثنا میں بہت کچھ بیان فرمایا ہے یہاں اُن میں سے چند اَقوال نقل کیے جاتے ہیں : ٭ قیس بن عباد کہتے ہیں کہ میں نے جنگ ِ جمل میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ اے اللہ میں تیرے سامنے خونِ عثمان سے بیزاری ظاہر کرتا ہوں جس روز عثمان رضی اللہ عنہ شہید ہوئے مجھے اِس قدر غم ہوا کہ میری عقل زائل ہوگئی اور مجھے اپنی زندگی بری معلوم ہوئی، لوگ مجھ سے بیعت کرنے آئے تو میں نے کہا کہ میں اللہ سے حیا کرتا ہوں کہ اُن لوگوں کی بیعت قبول کروں جنہوں نے ایسے شخص کو قتل کیا جس کی شان میں رسول اللہ ۖ نے فرمایا تھا کہ فرشتے اُس سے حیا کرتے ہیں اور مجھے اِس بات سے شرم آتی ہے کہ عثمان رضی اللہ عنہ شہید کردیے گئے اور اُن کو دفن سے بھی روکا جاتا ہے۔ محمد بن حاطب کہتے ہیں کہ میں مدینے آنے لگا تو میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اے اَمیر المومنین ! اگر لوگ ہم سے حضرت عثمان کی بابت پوچھیں تو ہم کیا کہیں ؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا تم یہ کہہ دینا کہ اللہ کی قسم عثمان اِس آیت کے مصداق تھے : ( لَیْسَ عَلَی اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جُنَاح فِیْمَا طَعِمُوْآ اِذَا مَا اتَّقَوْا وَّ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ثُمَّ اتَّقَوْا وَّ اٰمَنُوْا ثُمَّ اتَّقَوْا وَّ اَحْسَنُوْا ط وَاللّٰہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ ) ( سُورة المائدہ : ٩٣ ) ''جو لوگ اِیمان لائے پھر اُنہوں نے تقوی اِختیار کیا اور نیک کام کیے اور اللہ نیکی کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔ ''