ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2014 |
اكستان |
|
گئے تو اُن سے کسی نے مسئلہ پوچھا تھا یہ کہ اِس طرح سے بھوک ہڑتال کرنی جائز ہے یا ناجائز ہے ؟ تو اُنہوں نے پوچھا کہ اِس سے اَثرات کیا مرتب ہوتے ہیں ؟ کہا اَثرات یہ مرتب ہوتے ہیں کہ جو بات کہی جاتی ہے بھوک ہڑتال کر کے وہ پھر وہاں قصرِ برطانیہ تک پہنچتی ہے اور برطانیہ اُس سے ہل جاتا ہے ! اُنہوں نے کہا کہ جو چیز اِن کافروں کو اَنگریزوں کو تکلیف پہنچا سکے اور پریشانی میں ڈال سکے وہ جائز ہے ! ! اَنگریز کا خود ساختہ نبی اور مفتی : پھر ایسے ضرورت تھی فتوؤں کی تو ایسے فتوے بھی دیے گئے کہ یہ تو دارُالحرب ہے ہی نہیں بلکہ دارُالاسلام ہے یعنی اَنگریزوں کی حکومت گویا مسلمانوں کی حکومت بنادی اُنہوں نے۔ خیراِسی طرح پیغمبر ایک اِنہوں نے بنایا مرزا غلام اَحمد قادیانی وہ پیغمبر بنا اُس نے بھی یہی کہا کہ جہاد کا حکم منسوخ ہے ۔ نام کا جہاد بھی کام دِکھا دیتا ہے : اَب جہاد ایسی چیز ہے کہ اگر غلط کام پر غلط مذہب والے بھی جہاد کا جذبہ پیدا کرلیں اِسلام کے نام پر ، ہیں وہ غلطی پر جیسے شیعہ ہیں،ہیں غلطی پر لیکن جذبہ اُنہوں نے جہاد کا پیدا کیا نام اُنہوں نے جہاد کا دیا جو لڑے گا شہید تو وہ سارے کے سارے(عراق سے) لڑ رہے ہیں اُن سے مقابلہ مشکل پڑ رہا ہے اَب نفع اُس کاپہنچ رہا ہے اَمریکہ کو کیونکہ اَمریکہ کی فوجیں پہلے یہاں نہیں تھیں خلیج میں لیکن اَب آگئیں اُس کے جہاز بحری بیڑہ آگیا وغیرہ وغیرہ جہاں وہ نہیں تھا وہاں وہ پہنچ گیا اور عربوں کی زیادہ نظر اُدھر ہوگئی اَمریکہ کی طرف، فائدہ اَمریکہ کو پہنچ رہا ہے یہ(خمینی) کس طرح سے لڑ رہا ہے اور ملک میں کنٹرول بھی ہے یعنی وہاں سے آنے والوں نے بتایا کہ مہنگی نہیں ہیں چیزیں لیکن اگر کوئی مہمان آجائے اور چیز بازار سے خریدنی پڑ جائے اپنے راشن کے علاوہ تو وہ بڑی مہنگی ہے وہ آٹھ دس گنا قیمت پر ملے گی چار گنی چھ گنی دس گنی قیمت پر ملے گی ورنہ خود جو اِنسان اَپنا گزارا کرتے ہیں اُن کے لیے جو ہے وہ سستا