ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2014 |
اكستان |
|
کرنا اور کوئی نیا مذہب اِیجاد کرکے اُس کو رواج دینا چاہا اور کتاب و سنت کی متواتر تحقیق و تشریح کے مقابلہ میں اپنی جدید تحقیق کا سکہ چلانا چاہاتو اِسلامی حکومت پہلے مرحلہ میں علمائے اِسلام کے ذریعے دلائل سے اُن کو قائل و مطمئن کرنے کی کوشش کرتی اگر وہ مطمئن ہو کر توبہ کر لیتے تو اُن کو معاف کر دیا جاتااور اگر وہ اپنے اِیجاد کردہ مذہب کے رواج دینے پر مصر ہوتے تو عدالت یا فو ج کے ذریعہ اُن کو کیفر ِکردار تک پہنچا دیا جاتا ۔ اِس سلسلہ میں اگر ہم پاکستان کی تاریخ پرایک نگاہ ڈالیں تو مزید شرحِ صدر ہو جائیگا ،اَنگریز کے دور میں ایک اَنگریزی نبی مرزاغلام احمدقادیانی نے نبوت کا دعو ٰی کیا ،حکومت کی پشت پناہی اور حکومتی وسائل کے بل بوتے پر اَنگریز کا یہ خود کاشتہ پودہ پروان چڑھتا رہا حتی کہ یہ خوب جڑ پکڑ گیا پھر پاکستان معرضِ وجود میں آیا تو قادیانی فرقہ اپنے مادّی وسائل اور پاکستان کی بے دین یا بد دین حکومتوں کی بے حسی و بے غیرتی کی وجہ سے حکومت کے حساس اِداروں اور کلیدی آسامیوں پر قابض ہوگیا اور قادیانی لوگ حکومت کے مختلف محکموں میں گھس گئے نتیجة ًیہ فرقہ مضبوط سے مضبوط تر ہو تا گیا ۔ دُوسری طرف مادّی وسائل سے محروم اور حکومت کے معتوب ''علمائِ حق'' قادیانیت کے رُوپ میں پھیلنے والی فرقہ واریت کے خلاف دلائل کی جنگ لڑتے رہے اور قادیانی فرقہ کی اِسلام و پاکستان دُشمنی کو طشتِ اَزبام کرتے رہے اور حکومت کے دروازہ پر دستک دے کر حکومت کو آگاہ کرتے رہے اور مسلمانوں کو ملت اِسلامیہ کے متواتر ومسلمہ عقیدہ ختم ِنبوت و نزولِ عیسٰی علیہ السلام دلائل کے ساتھ سمجھاتے رہے، سمجھاکر اِس فرقہ واریت سے بچانے اور سلف کے متواتر و متفقہ عقیدہ پر جمع رکھ کر مسلمانوں میں اِتحاد کی فضا ء بر قراررکھنے کی کوشش کرتے رہے لیکن بے دین،بے حس ،بے شعور او ر مفاد پرست حکومتوں نے غیر ملکی طاقتوں کا آلہ کار بن کر علمائِ حق کی طرف سے کی جانے والی اِتحاد اور دعوت اِتحاد کی عملی کوششوں کو فرقہ واریت کا عنوان دے کر علما ء کو بدنام کیا اور اِس فرقہ واریت کے خلاف کام کرنے کے جرم میںہزاروں علما ء اور مسلمانوں کو بڑی بے دردی کے ساتھ جیلوں میں بندکرکے اُن کو اَذیتیں پہنچائی گئیں اور اُن پر مصیبتوں کے پہاڑ توڑے گئے اور ہزاروں کو شہید کر دیا گیا، یوں علما ء کو فرقہ پرست اور