Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

445 - 515
 وشراء العبد نفسہ قبول الإعتاق ببدل والمأمور سفیر عنہ إذ لا یرجع علیہ الحقوق فصار کأنہ اشتری بنفسہ وإذا کان إعتاقا أعقب الولاء(۶۳۴) وإن لم یبین للمولی فہو عبد للمشتري۱؎  لأن اللفظ حقیقۃ للمعاوضۃ وأمکن العمل بہا إذا لم یبین فیحافظ علیہا۔ بخلاف شراء العبد نفسہ 

تشریح  : غلام نے کسی سے کہا کہ مجھے میرے آقا سے خود میرے لئے ہزار کے بدلے میں خرید لو، اور غلام کے پاس جو ہزار تھا وہ بھی اس کو دے دیا ]یاد رہے کہ یہ ہزار حقیقت میں آقا کا ہی ہے اس لئے کہ غلام کی رقم آقا کی ملکیت ہے [  اب اس آدمی نے با ضابطہ آقا کے سامنے اظہار کیا کہ میں یہ غلام خود غلام کے لئے خرید رہا ہوں، اس کے باوجود آقا نے قبول کرلیا تو گویا کہ یہ کہا کہ میں غلام کو اسی ہزار کے بدلے آزاد کرتا ہوں حالانکہ یہ ہزار بھی آقا کا ہی ہے اس لئے غلام آزاد ہوجائے گا ، اور چونکہ آقا کی جانب سے آزاد ہوا ہے اس لئے غلام کی ولاء آقا کو ہی ملے گی۔ اور چونکہ اس اجنبی نے آقا کے سامنے غلام کی جانب سے خریدنے کا اظہار کر دیا ہے اس لئے یہ آدمی موکل نہیں ہوگا ، بلکہ سفیر محض ہوگا ، اس لئے بیع اور شراء کے حقوق بھی اس پر نہیں آئیں گے ۔     
ترجمہ( ٦٣٤) اور اگر اجنبی نے آقا کے سامنے یہ بیان نہیں کیا کہ] غلام ہی کیلئے خرید رہا ہوں [ تو یہ غلام اجنبی کا ہوجائے گا  
ترجمہ : ١  اسلئے کہ٫ اشتریتُ ، کا لفظ جو حقیقت میں بدلے کے لئے ہے اور اس حقیقت پر عمل کرنا بھی ممکن ہے ، خاص طور پر جب یہ بیان نہیں کیا کہ غلام کے لئے خرید رہاہوں تو بدلے پر ہی محافظت کی جائے گی ، بر خلاف غلام اپنی ذات کو خریدے تو وہاں آزاد ہونا جو مجاز ہے وہ متعین ہے ۔اور جب اشتریتُ کا لفظ معاوضہ کے معنی میں ہے تو اجنبی اس غلام کا مالک ہوگا 
تشریح  : اجنبی جسکو غلام نے خریدنے کا وکیل بنایا تھا ، اس نے یہ نہیں کہا کہ میں غلام کے لئے خریدتا ہوں ، بلکہ یہ کہا کہ میں اپنے لئے خریدتا ہوں ] اشتریت ُ[ کہا تو اس صورت میں غلام اجنبی کا ہوگا ، اور اجنبی پر اپنی جانب سے ہزار لازم ہوگا ، کیونکہ یہ جو غلام نے ہزار دیا ہے یہ تو آقا کی ہی رقم ہے ۔
وجہ :  شرح میں منطقی جملہ استعمال کیا ہے ، اس کا حاصل یہ ہے کہ اوپر٫ اشتریتُ ، کا لفظ مجازا آزاد ہونے کے معنی میں لیا گیا تھا ، لیکن یہاں چونکہ اجنبی خرید رہا ہے اس لئے اشتریت ، کا لفظ خریدنے کے معنی میںاستعمال ہوگا ، کیونکہ اجنبی آزاد ہے اس لئے اس کے پاس ملکیت موجود ہے، جس سے غلام خریدسکتا ہے ۔اور جب اجنبی کی رقم گئی تو وہ غلام کا مالک بھی ہوگا۔
 لغت  :اللفظ : سے مراد اشتریت ُ ، کالفظ مراد ہے ، جو حقیقت میں بدلے اور خریدنے کے لئے استعمال ہوتا ہے ، اور مشکل سے مجازاً مال کے بدلے آزاد ہونے کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔ 
ترجمہ: ( ٦٣٥)  اور غلام کا دیا ہوا ہزار آقا کا ہوجائے گا ] اس لئے کہ اس کے غلام کی کمائی ہے [ اور مشتری پر الگ سے 

Flag Counter