Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

147 - 515
الولد علی الوالد کالحدود والقصاص۲؎  إلا إذا امتنع من الإنفاق علیہ لأن فیہ إحیاء لولدہ ۳؎ ولأنہ لا یتدارک لسقوطہا بمضي الزمان واللہ أعلم۔

ہے۔اس لئے ان قرضوں کی وجہ سے قید نہیں کئے جائیںگے (٢) آیت میں ہے کہ ان کے ساتھ احسان کا معاملہ کرو اور قید کرنا احسان اور احترام کے خلاف ہے اس لئے بھی قید نہیں کئے جائیںگے۔آیت یہ ہے۔ وصاحبھما فی الدنیا معروفا(آیت ١٥، سورۂ لقمان٣١) اس آیت میں ہے کہ ان لوگوں کے ساتھ احترام کا معاملہ کرو۔(٣) دلیل عقلی یہ ہے کہ یہ سزا ہے جسکے والدین مستحق نہیں ہیں ۔
ترجمہ  : ٢  مگر اولاد پر خرچ کرنے سے رک جائے ] تو قید کیا جائے گا [ اس لئے کہ  اس کے بچے کو زندہ کرنا ہے ۔
تشریح  : لیکن اگر اولاد کو کھانے کا خرچ نہ دے اور اولاد کی ہلاکت کا خطرہ ہو تو والد قید کئے جائیںگے تاکہ نفقہ دے اور اولاد ہلاک نہ ہو ں(٢) آیت میں ہے کہ اولاد کا نفقہ واجب ہے۔ وعلی المولود لہ رزقھن وکسوتھن بالمعروف ۔(آیت ٢٣٣، سورة البقرة٢) دوسری ّآیت میں ہے۔ فان ارضعن لکم فأتوھن اجورھن وأتمروا بینکم بمعروف (آیت ٦، سورة الطلاق ٦٥) ان آیتوں سے معلوم ہوا کہ باپ پر اولاد کا نفقہ واجب ہے اس لئے نفقہ دینے میں کوتاہی کرے تو قید کیا جا سکتا ہے۔(٣) عن ابی ھریرة قال  ان رسول اللہ  ۖ قال خیر الصدقة ما کان عن ظھر غنی و ابدا بمن تعول ۔ ( بخاری شریف ، باب وجوب النفقة علی الاھل و العیال ، ص ٩٥٦، نمبر ٥٣٥٦) اس حدیث میں ہے کہ عیال کا نفقہ واجب ہے اس لئے کوتاہی کرنے سے قید کیا جا سکتا ہے۔ 
 ترجمہ  : ٣  اور دوسری دلیل یہ ہے کہ زمانہ گزرنے سے یہ نفقہ ساقط ہوجائے گا ] اس لئے اس کو قید کیا جائے گا [
 تشریح  : یہ دلیل عقلی ہے کہ زمانہ گزر گیا اور عیال کا نفقہ نہیں دیا تو چونکہ یہ ایک قسم کا صلہ رحمی ہے ، اس لئے یہ ساقط ہوجائے گا ، اس لئے اس کو جلدی ادا کرنے کے لئے زبردستی کی جائے گی ۔ 

Flag Counter