Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

100 - 515
والتحویل والتحویل ف الدین لا ف العین.(٣٩٥) قال وتصح الحوالة برضا المحیل والمحتال والمحتال علیہ١  أما المحتال فلأن الدین حقہ وہو الذ ینتقل بہا والذمم متفاوتة فلا بد من رضاہ٢  وأما المحتال علیہ فلأنہ یلزمہ الدین ولا لزوم بدون التزامہ ٣  وأما المحیل فالحوالة 

تشریح : یہ دوسری دلیل عقلی ہے ۔ 
ترجمہ : ٣  خاص رقم ہی کا حوالہ ہو سکتا ہے ، اس لئے کہ حوال کا مطلب ہے منتقل کرنا  اوررقم منتقل ہوتی ہے عین چیز منتقل نہیں ہوتی 
لغت:  عین ، اور دین : گیوں ، چاول وغیرہ کو عین کہتے ہیں جو متعین ہوتا ہے ، اور وہی چیز لازم ہوتی ہے ۔ سونا چاندی روپئے پیسے کو دین کہتے ہیں ، متعین کرنے سے متعین نہیں ہوتی ، اور اس جیسی کوئی رقم بھی دے دو ادا ہوجائے گی ۔ تحویل  : منتقل ہونا ، حوالہ میں قرض کفیل کی طرف منتقل ہوجاتا ہے اس لئے اس کو حوالہ کہتے ہیں ۔    
ترجمہ  :(٣٩٥)حوالہ صحیح ہوتا ہے محیل اور محتال لہ اور محتال علیہ کی رضامندی سے۔  
تشریح : حوالہ میں تینوں آدمی راضی ہوں تو حوالہ صحیح ہوتا ہے۔محیل یعنی مقروض،محتال لہ یعنی قرض دینے والا اور محتال علیہ یعنی جو قرض ادا کرنے کی ذمہ داری لیتا ہو۔ دلیل خود شارح بیان کر رہے ہیں ۔
ترجمہ  : ١  بہر حال محتال ] قرض دینے والا [ کی رضامندی اس لئے ضروری ہے کہ قرض اس کا حق ہے اسی سے قرضہ منتقل ہوگا اور ذمہ داری لینے والے الگ الگ قسم کے لوگ ہوتے ہیں اس لئے قرض دینے والے کی رضامندی ضروری ہے ۔ 
تشریح  : محتال لہ]قرض دینے والا[ کی رضامندی کی ضرورت اس لئے ہے کہ قرض اس کا ہے۔اور آدمی آدمی میں فرق ہوتا ہے۔اس لئے ہو سکتا ہے کہ محتال لہ دوسرے آدمی یعنی محتال علیہ سے قرض وصول نہیں کرنا چاہتا ہو۔اس لئے محتال لہ کی رضامندی کی ضرورت ہے۔
ترجمہ  : ٢  بہر حال محتالہ ] قرض ادا کرنے والا ، کفیل [اس لئے کہ وہ قرض اپنے اوپر لازم کرتا ہے اور بغیر لازم کئے لازم نہیں ہوگا ، اس لئے اس کی رضامندی کی ضرورت ہے ۔  
تشریح  : اور محتال علیہ ] جو قرض ادا کرے گا ، کفیل[ کی رضامندی کی ضرورت اس لئے ہے کہ اس کی رضامندی کے بغیر وہ قرض کیسے ادا کرے گا ؟ حضرت ابوقتادة قرض ادا کرنے پر راضی ہوئے تب ہی میت کا قرض ان پر حوالہ ہوا۔
ترجمہ  : ٣  بہر حال محیل ]قرض لینے والا [ تو زیادات کتاب میں ہے کہ اس کی رضامندی کے بغیر بھی حوالہ صحیح ہوجاتا ہے اس لئے کہ محتال علیہ ] قرض ادا کرنے والا [ اپنے اوپر قرض لازم کرنا اپنے حق میں تصرف کرنا ہے اور اس سے مقروض کو کوئی 

Flag Counter