شمالک ۔ ( مسلم شریف ، باب الابتداء فی النفقة بالنفس ثم اھلہ ثم القرابة ، ص ٤٠٤، نمبر ٩٩٧ ٢٣١٣) اس حدیث میں ہے کہ پہلے اپنے نفس پر خرچ کرو۔ (٢) اس حدیث میں بھی ہے کہ پہلے اپنے اوپر خرچ کرو ۔عن ابی ھریرة ان رسول اللہ ۖ حث علی الصدقة فجاء رجل فقال عندی دینار قال انفقہ علی نفسک قال عندی آخر قال انفقہ علی ولدک فقال عندی آخر قال انفقہ علی زوجتک قال عندی آخر قال انفقہ علی خادمک قال عندی آخر قال انت ابصر۔( سنن بیہقی ، باب النفقة علی الاولاد ، ج سابع ، ص ٧٨٤، نمبر ١٥٧٣٤) اس حدیث میں ہے کہ پہلے اپنی ذات پر خرچ کرو۔ (٣) اس اثر میں ہے کہ صغیر کے پاس مال ہو تو اس کے ہی مال میں نفقہ لازم ہو گا ۔ عن ابن مغفل قال رضاع الصبی من نصیبہ ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ما قالوا فی الصبی یموت ابوہ و امہ و لہ مال رضاعہ من این یکون ؟، ج رابع ، ص ١٨٨، نمبر ١٩١٣٥) اس اثر میں ہے کہ بچے کا دودھ پلانا اس کے حصے میں سے ہوگا۔