Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

476 - 508
 ١  لما بینا أن الکفایة علی الأب وأجرة الرضاع کالنفقة ولأنہا عساہا لا تقدر علیہ لعذر بہا فلا معنی للجبر علیہ    ٢   وقیل ف تأویل قولہ تعالی لا تضار والدة بولدہا بالزامہا الارضاع مع کراہتہا 

ترجمہ:   ١   اس دلیل کی وجہ سے جو ہم نے بیان کی کہ کفایت باپ پر ہے ، اور دودھ پلانے کی اجرت نفقہ کی طرح ہے ، اور ہو سکتا ہے کہ ماں کسی عذر کی بنا پر دودھ پلانے پر قدرت نہ رکھتی ہو ، اس لئے آیت کی بنیاد پر اس پر جبر کرنے کی گنجائش نہیں ہے ۔ 
تشریح :  اوپر کی آیت سے پتہ چلا کہ بچے کا نفقہ باپ پر ہے ، اور دودھ پلانا بھی نفقے کی طرح ہے اس لئے دودھ پلانے کی ذمہ داری بھی باپ پر ہے ، اس لئے قضا کے طور پر ماں دودھ پلانا واجب نہیں ، ہاں دیانت کے طور پر اس کو پلانا چاہئے ، البتہ کوئی دودھ پلانے والی نہ ہو ، یا شوہر کے پاس اجرت کی استطاعت نہ ہو یا بچہ کسی اور کا دودھ نہ پیتا نہ ہو اور ماں کو کوئی مجبوری نہیں ہے تو اس صورت میں بچہ ضائع نہ ہو جائے اس لئے ماں پر دودھ پلانا واجب ہو گا ۔   
وجہ :  (١)  اوپر آیت گزری کہ باپ پر بچے کا نفقہ لازم ہے۔وعلی المولود لہ رزقھن وکسوتھن بالمعروف ۔ (آیت ٢٣٣، سورة البقرة٢) اس آیت میں ہے کہ باپ پر بچے کا نفقہ بھی اور جو عورت اس کو دودھ پلائے اس کا نفقہ بھی لازم ہے ، جس سے معلوم ہوا کہ ماں پر دودھ پلانے کی ذمہ داری نہیں ہے ۔ (٢)اور ماں پر دودھ پلانا لازم نہیں ہے اس کے لئے اس آیت میں اشارہ ہے ۔لا تضار والدة بولدھا ولا مولود لہ بولدہ ۔ (آیت ٢٣٣، سورة البقرة ٢) اس آیت سے معلوم ہوا کہ والدہ کو دودھ پلانے میں نقصان نہ ہونا چاہئے ۔(٣)اور دوسری عورت کو دودھ پلانے کے لئے اجرت پر لے اس کے لئے یہ آیت ہے۔وان اردتم ان تسترضعوا اولادکم فلا جناح علیکم اذا سلمتم ما آتیتم بالمعروف ۔(آیت ٢٣٣ سورة البقرة٢) اس آیت سے پتہ چلا کہ دودھ پلانے کے لئے کسی عورت کو اجرت پر لے۔(٤) اس آیت میںبھی ہے ۔ فان ارضعن لکم فأتوھن اجورھن بالمعروف و أتمروا بینکم بمعروف و ان تعاسرتم فسترضع لہ اخری ۔( آیت ٦، سورة الطلاق٦٥) اس آیت میں ہے کہ  دودھ پلائے تو اس کی اجرت باپ پر ہے ، اور ماں نہ پلا سکے تو دوسری عورت اس کے لئے دودھ پلائے ۔ 
ترجمہ:   ٢   بعض حضرات نے فرمایاکہ اللہ تعالی کا قول  لا تضار والدة بولدھا۔(آیت ٢٣٣ ،سورة البقرة٢) کی تاویل یہ ہے کہ ماں کی کراہیت کے باوجود اس کو دودھ پلانا لازم قرار دے ۔ 
تشریح: ماں پر دودھ پلانا واجب نہیں اس لئے وہ نہ چاہے تو اس کو دودھ پلانے پر مجبور نہ کیا جائے اس کے لئے اس آیت سے استدلال کرتے ہیں ، آیت میں ہے کہ ماں کو بچے کی وجہ سے ضرر نہیں ہونا چاہئے ، اور دودھ پلانے پر مجبور کرنا ماں پر ضرر ہے اس لئے اس آیت کی وجہ سے جائز نہیں ہو گا ۔آیت یہ ہے ۔  لا تضار والدة بولدھا۔(آیت ٢٣٣ ،سورة البقرة٢) اس آیت میں ہے کہ بچے کی وجہ سے ماں کو ضرر نہیں ہونا چاہئے ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter