١ لما بینا أن الکفایة علی الأب وأجرة الرضاع کالنفقة ولأنہا عساہا لا تقدر علیہ لعذر بہا فلا معنی للجبر علیہ ٢ وقیل ف تأویل قولہ تعالی لا تضار والدة بولدہا بالزامہا الارضاع مع کراہتہا
ترجمہ: ١ اس دلیل کی وجہ سے جو ہم نے بیان کی کہ کفایت باپ پر ہے ، اور دودھ پلانے کی اجرت نفقہ کی طرح ہے ، اور ہو سکتا ہے کہ ماں کسی عذر کی بنا پر دودھ پلانے پر قدرت نہ رکھتی ہو ، اس لئے آیت کی بنیاد پر اس پر جبر کرنے کی گنجائش نہیں ہے ۔
تشریح : اوپر کی آیت سے پتہ چلا کہ بچے کا نفقہ باپ پر ہے ، اور دودھ پلانا بھی نفقے کی طرح ہے اس لئے دودھ پلانے کی ذمہ داری بھی باپ پر ہے ، اس لئے قضا کے طور پر ماں دودھ پلانا واجب نہیں ، ہاں دیانت کے طور پر اس کو پلانا چاہئے ، البتہ کوئی دودھ پلانے والی نہ ہو ، یا شوہر کے پاس اجرت کی استطاعت نہ ہو یا بچہ کسی اور کا دودھ نہ پیتا نہ ہو اور ماں کو کوئی مجبوری نہیں ہے تو اس صورت میں بچہ ضائع نہ ہو جائے اس لئے ماں پر دودھ پلانا واجب ہو گا ۔
وجہ : (١) اوپر آیت گزری کہ باپ پر بچے کا نفقہ لازم ہے۔وعلی المولود لہ رزقھن وکسوتھن بالمعروف ۔ (آیت ٢٣٣، سورة البقرة٢) اس آیت میں ہے کہ باپ پر بچے کا نفقہ بھی اور جو عورت اس کو دودھ پلائے اس کا نفقہ بھی لازم ہے ، جس سے معلوم ہوا کہ ماں پر دودھ پلانے کی ذمہ داری نہیں ہے ۔ (٢)اور ماں پر دودھ پلانا لازم نہیں ہے اس کے لئے اس آیت میں اشارہ ہے ۔لا تضار والدة بولدھا ولا مولود لہ بولدہ ۔ (آیت ٢٣٣، سورة البقرة ٢) اس آیت سے معلوم ہوا کہ والدہ کو دودھ پلانے میں نقصان نہ ہونا چاہئے ۔(٣)اور دوسری عورت کو دودھ پلانے کے لئے اجرت پر لے اس کے لئے یہ آیت ہے۔وان اردتم ان تسترضعوا اولادکم فلا جناح علیکم اذا سلمتم ما آتیتم بالمعروف ۔(آیت ٢٣٣ سورة البقرة٢) اس آیت سے پتہ چلا کہ دودھ پلانے کے لئے کسی عورت کو اجرت پر لے۔(٤) اس آیت میںبھی ہے ۔ فان ارضعن لکم فأتوھن اجورھن بالمعروف و أتمروا بینکم بمعروف و ان تعاسرتم فسترضع لہ اخری ۔( آیت ٦، سورة الطلاق٦٥) اس آیت میں ہے کہ دودھ پلائے تو اس کی اجرت باپ پر ہے ، اور ماں نہ پلا سکے تو دوسری عورت اس کے لئے دودھ پلائے ۔
ترجمہ: ٢ بعض حضرات نے فرمایاکہ اللہ تعالی کا قول لا تضار والدة بولدھا۔(آیت ٢٣٣ ،سورة البقرة٢) کی تاویل یہ ہے کہ ماں کی کراہیت کے باوجود اس کو دودھ پلانا لازم قرار دے ۔
تشریح: ماں پر دودھ پلانا واجب نہیں اس لئے وہ نہ چاہے تو اس کو دودھ پلانے پر مجبور نہ کیا جائے اس کے لئے اس آیت سے استدلال کرتے ہیں ، آیت میں ہے کہ ماں کو بچے کی وجہ سے ضرر نہیں ہونا چاہئے ، اور دودھ پلانے پر مجبور کرنا ماں پر ضرر ہے اس لئے اس آیت کی وجہ سے جائز نہیں ہو گا ۔آیت یہ ہے ۔ لا تضار والدة بولدھا۔(آیت ٢٣٣ ،سورة البقرة٢) اس آیت میں ہے کہ بچے کی وجہ سے ماں کو ضرر نہیں ہونا چاہئے ۔