٢ و اماالمبتوتة فمذہبنا وقال الشافعی لاحدادعلیہا لانہ وجب اظہاراً للتاسف علی فوت زوج وفی بعہدہا الی مماتہ وقداوحشہا بالابانة فلا تأسف بفوتہ ٣ ولنا ماروی ان النبی صلی اللٰہ علیہ وسلم نہی المعتدة ان تختضب بالحناء وقال الاحناء طیب
ترجمہ: ٢ بہر حال طلاق بائنہ والی سوگ منا ئے یہ ہمارا مذہب ہے ، اورامام شافعی نے فرمایا مبتوتہ پر سوگ نہیں ہے ، اس لئے کہ سوگ اس شوہر کے فوت ہونے پر افسوس ظاہر کرنے کے لئے واجب ہوا ہے جس نے موت تک وفا کی ہو ، اور اس نے تو جدا کرکے اس کو وحشت میں ڈال دیا ہے ، اس لئے اس کی جدائی سے سوگ سے تأسف لازم نہیں ہے ۔
تشریح: مبتوتہ کا معنی ہے جس عورت کو طلاق بائنہ ، یا طلاق مغلظہ دے کر جدا کر دیا ہو ۔ اور متوفی عنھا زوجھا : کا معنی ہے جس کا شوہر وفات پایا ہو ۔ مبتوتہ پر سوگ ہے یہ امام ابو حنیفہ کا مسلک ہے ، امام شافعی نے فر مایا کہ مبتوتہ پر سوگ نہیں ہے صرف متوفی عنھا زوجھا پر سوگ ہے ۔ لیکن موسوعہ میں ہے کہ مبتوتہ بھی سوگ منائے تو اچھا ہے البتہ اس پر واجب نہیں ہے ، موسوعہ کی عبارت یہ ہے ۔و احب الی للمطلقة طلاقا لا یملک زوجھا فیہ علیھا الرجعة تحد احدادا لمتوفی عنھا حتی تنقضی عدتھا من الطلاق لما وصفت۔ ( موسوعہ امام شافعی ، باب الاحداد ، ج احدی عشرة، ص ٢٩٩، نمبر ١٩٥١٣) اس عبارت میںہے کہ مجھے پسند یہ ہے کہ طلاق بائنہ والی عورت بھی سوگ منائے ۔
وجہ : (١) انکی دلیل عقلی صاحب ہدایہ نے بیان کی ہے کہ ۔ایسے شوہر کے فوت ہونے پر سوگ منا کر افسوس کے اظہار کے لئے واجب ہوا ہے جو موت تک نبھا وے ، اور اس نے درمیان میں ہی طلاق بائنہ دے متوحش کر دیا تو اس پر کیا افسوس کرے ، اس لئے اس کے لئے سوگ نہیں ہے صرف عدت ہے ۔ (٢) دوسری دلیل یہ ہے کہ جن احادیث میں سوگ کا تذکرہ ہے اس میں چار مہینے دس دن کا تذکرہ ہے جو عدت وفات کا سوگ ہے ، جس کے مفہوم مخالف سے معلوم ہوتا ہے کہ مبتوتہ کے لئے سوگ نہیں ہے ۔ حدیث اوپر گزر گئی ۔
ترجمہ: ٣ ہماری دلیل وہ روایت ہے کہ حضور ۖ عدت گزارنے والی کو مہندی کے خضاب لگانے سے روکا ، اور فرمایا کہ مہندی خوشبو ہے ۔
تشریح: صاحب ہدایہ یہ اس استدلال کر نا چاہتے ہیں کہ حدیث میں یہ ہے کہ معتدہ کو مہندی لگانے سے روکا ہے ، اور معتدہ میں معتدہ مبتوتہ بھی شامل ہے اور متوفی عنھا زوجھا بھی شامل ہے ، توگویا کہ معتدہ مبتوتہ کو مہندی لگانے سے منع فرمایا اور مہندی خوشبو ہے ، اس لئے متعدہ مبتوتہ کو بھی خوشبو سے منع فرمایا ، تو گویاکہ مبتوتہ کو بھی سوگ منانے کے لئے کہا ۔
وجہ : (١)اس حدیث میں ہے کہ مہندی خوشبو ہے ۔ عن ام سلمة قالت قال رسول اللہ ۖ لا تطیبی وانت محرمة