Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

358 - 508
 ٢  و اماالمبتوتة فمذہبنا وقال الشافعی لاحدادعلیہا لانہ وجب اظہاراً للتاسف علی فوت زوج وفی بعہدہا الی مماتہ وقداوحشہا بالابانة فلا تأسف بفوتہ ٣  ولنا ماروی ان النبی صلی اللٰہ علیہ وسلم نہی المعتدة ان تختضب بالحناء وقال الاحناء طیب

ترجمہ:  ٢   بہر حال طلاق بائنہ والی سوگ منا ئے  یہ ہمارا مذہب ہے ، اورامام شافعی  نے فرمایا  مبتوتہ پر سوگ نہیں ہے ، اس لئے کہ سوگ اس شوہر کے فوت ہونے پر افسوس ظاہر کرنے کے لئے واجب ہوا ہے جس نے موت تک وفا کی ہو ، اور اس نے تو جدا کرکے اس کو وحشت میں ڈال دیا ہے ، اس لئے اس کی جدائی سے سوگ سے تأسف لازم نہیں ہے ۔
تشریح:  مبتوتہ کا معنی ہے جس عورت کو طلاق بائنہ ، یا طلاق مغلظہ دے کر جدا کر دیا ہو ۔ اور متوفی عنھا زوجھا : کا معنی ہے جس کا شوہر وفات پایا ہو ۔ مبتوتہ پر سوگ ہے یہ امام ابو حنیفہ  کا مسلک ہے ، امام شافعی  نے فر مایا کہ مبتوتہ پر سوگ نہیں ہے صرف متوفی عنھا زوجھا  پر سوگ ہے ۔ لیکن موسوعہ میں ہے کہ مبتوتہ بھی سوگ منائے تو اچھا ہے البتہ اس پر واجب نہیں ہے ، موسوعہ کی عبارت یہ ہے ۔و احب الی للمطلقة طلاقا لا یملک زوجھا فیہ علیھا الرجعة تحد احدادا لمتوفی عنھا حتی تنقضی عدتھا من الطلاق لما وصفت۔ ( موسوعہ امام شافعی ، باب الاحداد ، ج احدی عشرة، ص ٢٩٩، نمبر ١٩٥١٣) اس عبارت میںہے کہ مجھے پسند یہ ہے کہ طلاق بائنہ والی عورت بھی سوگ منائے ۔
وجہ :  (١)  انکی دلیل عقلی صاحب ہدایہ نے بیان کی ہے کہ ۔ایسے شوہر کے فوت ہونے پر سوگ منا کر افسوس کے اظہار کے لئے واجب ہوا ہے جو موت تک نبھا وے ، اور اس نے درمیان میں ہی طلاق بائنہ دے متوحش کر دیا تو اس پر کیا افسوس کرے ، اس لئے اس کے لئے سوگ نہیں ہے صرف عدت ہے ۔ (٢) دوسری دلیل یہ ہے کہ جن احادیث میں سوگ کا تذکرہ ہے اس میں چار مہینے دس دن کا تذکرہ ہے جو عدت وفات کا سوگ ہے ، جس کے مفہوم مخالف سے معلوم ہوتا ہے کہ مبتوتہ کے لئے سوگ نہیں ہے ۔  حدیث اوپر گزر گئی ۔  
ترجمہ:   ٣   ہماری دلیل وہ روایت ہے کہ حضور ۖ عدت گزارنے والی کو مہندی کے خضاب لگانے سے روکا ، اور فرمایا کہ مہندی خوشبو ہے ۔ 
تشریح:  صاحب ہدایہ یہ اس استدلال کر نا چاہتے ہیں کہ حدیث میں یہ ہے کہ معتدہ کو  مہندی لگانے سے روکا ہے ، اور معتدہ میں معتدہ مبتوتہ بھی شامل ہے اور متوفی عنھا زوجھا بھی شامل ہے ، توگویا کہ معتدہ مبتوتہ کو مہندی لگانے سے منع فرمایا اور مہندی خوشبو ہے ، اس لئے متعدہ مبتوتہ کو بھی خوشبو سے منع فرمایا ، تو گویاکہ مبتوتہ کو بھی سوگ منانے کے لئے کہا ۔ 
وجہ : (١)اس حدیث میں ہے کہ مہندی خوشبو ہے ۔ عن ام سلمة قالت قال رسول اللہ ۖ لا تطیبی وانت محرمة 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter