جائے ، اور اس پر شوہر نے دستخط کر دیا ہو ، یا اس کے لئے حاکم کو وکیل بنا دیا ہو تو ابھی سے طلاق واقع ہو جائے گی ، کیونکہ شریعت میں ہلکی طلاق بھی واقع ہوجائے تو وہ لازمی ہو جاتی ہے اس لئے (decree nisi ) ڈکری نائسی سے ہی طلاق واقع ہو جائے گی ، اور عورت کی عدت شروع ہو جائے گی ۔
نوٹ : یہ صورتیں حضرت مفتی اسماعیل صاحب کچھولوی ، بریڈ فورڈ ، انگلینڈ کے فتوی سے مأخوذ ہے، بحوالہ ، اسلامی قانون نکاح و طلاق ، از مولانا یعقوب قاسمی صاحب ، ڈیوزبری ، انگلینڈ، ص2 15 سے 164 تک ۔
انگریزی زبان کے فارم میں ان مفہوموں کو دیکھ کر حکم لگائیں ، اور اس پر منطبق کریں ۔۔
واللہ اعلم بالصواب
ثمیر الدین قاسمی غفرلہ ، مانچیسٹر ۔ ١٥،اپریل ،٢٠٠٨ئ