Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

322 - 508
ہو، اس لئے اس کے نکاح توڑنے   (tion separa ) سے نکاح ٹوٹ جائے گا ، کیونکہ اوپر گزرا کہ وکیل بنانے کے لئے مسلمان ہونا ضروری نہیں ہے ، غیر مسلم حاکم بھی وکیل بن سکتا ہے ۔اس لئے اس صورت میںدوبارہ شرعی پنچایت سے نکاح توڑوانے کی ضرورت نہیں ہے ۔
 ]٢[  اگر عورت نے غیر مسلم حاکم کے کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ، حاکم نے شوہر کو فارم بھیجا کہ عورت نے نکاح توڑنے    (tion separa ) کے لئے درخواست دی ہے، آپ اس بارے میں کیا کہتے ہیں ؟  شوہر نے خط کا جواب د یتے ہوئے کہا کہ میں بھی  آپ کو نکاح توڑنے کا وکیل بناتا ہوں ] یا قریب قریب یہی مفہوم لکھا [  تو اس سے حاکم شوہر کی جانب سے نکاح توڑنے کا وکیل بن جائے گا ، اور انکے نکاح توڑنے (tion separa ) کرنے سے نکاح ٹوٹ جائے گا ۔اس لئے اس صورت میںدوبارہ شرعی پنچایت سے نکاح توڑوانے کی ضرورت نہیں ہے ۔
 ]٣[  اگر عورت نے غیر مسلم حاکم کے کورٹ میں   (tion separa ) کے لئے مقدمہ دائر کیا تھا ، اور ساری کاروائی کے بعد حاکم نے آخری طلاق (decree absolute )دے دی  اور شوہر کو کاغذات بھیج دئے ، شوہر نے راضی خوشی سے اس پر دستخط کر دیا کہ میں اس فیصلے سے راضی ہوں اور اس کو قبول کرتا ہوں ، تو اس سے بھی طلاق واقع ہو جائے گی، کیونکہ اوپر گزرا کہ لکھنے سے بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے ۔اس لئے اس صورت میںدوبارہ شرعی پنچایت سے نکاح توڑوانے کی ضرورت نہیں ہے ۔   
]٤[ اگر عورت نے غیر مسلم حاکم کے کورٹ میں نکاح توڑنے   (tion separa ) کے لئے مقدمہ دائر کیا تھا ، اور ساری کاروائی کے بعد حاکم نے آخری طلاق (decree absolute )دے دی اور شوہر کو کاغذات بھیج دئے، لیکن  شوہر نے لگائے ہوئے الزام کو بھی دفع کرنے کی کوشش کی اور حاکم نے جو نکاح توڑا تھا (tion separa )  کیا تھا ، اس کا بھی انکار کیا ۔تو اب شوہر نے حاکم کو نکاح توڑنے کا نہ وکیل بنایا اور نہ ہی د ی ہوئی طلاق پر دستخط کیا ، اس لئے حاکم نہ شوہر کا وکیل بنا اور نہ اس کی طلاق پر رضامندی کا اظہار کیا اس لئے اس صورت میں طلاق واقع نہیں ہو گی ، اور نہ نکاح ٹوٹے گا ، اس لئے عورت کو دوبارہ شرعی پنچایت کے پاس جا کر شوہر کا جرم ثابت کرے اور نکاح فسخ کرائے ، ورنہ نکاح نہیں ٹوٹے گا ۔ 
]٥[  برطانیہ کے کورٹ میں ہوتا یہ ہے کہ کیس کی سماعت کے بعد اور دونوں طرف سے پوری کاروائی کے بعد حاکم پہلے (decree nisi ) ڈکری نائسی دیتا ہے ، جس کا دو مطلب لیا جا سکتا ہے ]١[   ایک مطلب یہ ہے کہ ،آپ کو اطلاع دی جارہی ہے کہ اگلے کچھ مہینوں کے بعد آپ دونوں]میاں بیوی [ کے درمیان بالکل جدائیگی کردی جائے گی   (decree absolute )  ڈکری ابسلوٹ ] حتمی طلاق [دے دی جائے گی ۔اگر یہ مفہوم لیا جائے تو اس پر شوہر کے دستخط کرنے سے ابھی طلاق واقع نہیں ہو گی  کیونکہ حاکم مستقبل میں طلاق دے گا ابھی طلاق دی نہیں ہے ۔ ]٢[ اور  (decree nisi ) کا دوسرا مطلب یہ لیا جا سکتا ہے کہ ڈھیلی ڈھالی طلاق دی جا چکی ہے ، اور حتمی طلاق   (decree absolute ) کچھ دنوں بعد دی جائے گی ،  اگر یہ مطلب لیا 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter