ہو، اس لئے اس کے نکاح توڑنے (tion separa ) سے نکاح ٹوٹ جائے گا ، کیونکہ اوپر گزرا کہ وکیل بنانے کے لئے مسلمان ہونا ضروری نہیں ہے ، غیر مسلم حاکم بھی وکیل بن سکتا ہے ۔اس لئے اس صورت میںدوبارہ شرعی پنچایت سے نکاح توڑوانے کی ضرورت نہیں ہے ۔
]٢[ اگر عورت نے غیر مسلم حاکم کے کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ، حاکم نے شوہر کو فارم بھیجا کہ عورت نے نکاح توڑنے (tion separa ) کے لئے درخواست دی ہے، آپ اس بارے میں کیا کہتے ہیں ؟ شوہر نے خط کا جواب د یتے ہوئے کہا کہ میں بھی آپ کو نکاح توڑنے کا وکیل بناتا ہوں ] یا قریب قریب یہی مفہوم لکھا [ تو اس سے حاکم شوہر کی جانب سے نکاح توڑنے کا وکیل بن جائے گا ، اور انکے نکاح توڑنے (tion separa ) کرنے سے نکاح ٹوٹ جائے گا ۔اس لئے اس صورت میںدوبارہ شرعی پنچایت سے نکاح توڑوانے کی ضرورت نہیں ہے ۔
]٣[ اگر عورت نے غیر مسلم حاکم کے کورٹ میں (tion separa ) کے لئے مقدمہ دائر کیا تھا ، اور ساری کاروائی کے بعد حاکم نے آخری طلاق (decree absolute )دے دی اور شوہر کو کاغذات بھیج دئے ، شوہر نے راضی خوشی سے اس پر دستخط کر دیا کہ میں اس فیصلے سے راضی ہوں اور اس کو قبول کرتا ہوں ، تو اس سے بھی طلاق واقع ہو جائے گی، کیونکہ اوپر گزرا کہ لکھنے سے بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے ۔اس لئے اس صورت میںدوبارہ شرعی پنچایت سے نکاح توڑوانے کی ضرورت نہیں ہے ۔
]٤[ اگر عورت نے غیر مسلم حاکم کے کورٹ میں نکاح توڑنے (tion separa ) کے لئے مقدمہ دائر کیا تھا ، اور ساری کاروائی کے بعد حاکم نے آخری طلاق (decree absolute )دے دی اور شوہر کو کاغذات بھیج دئے، لیکن شوہر نے لگائے ہوئے الزام کو بھی دفع کرنے کی کوشش کی اور حاکم نے جو نکاح توڑا تھا (tion separa ) کیا تھا ، اس کا بھی انکار کیا ۔تو اب شوہر نے حاکم کو نکاح توڑنے کا نہ وکیل بنایا اور نہ ہی د ی ہوئی طلاق پر دستخط کیا ، اس لئے حاکم نہ شوہر کا وکیل بنا اور نہ اس کی طلاق پر رضامندی کا اظہار کیا اس لئے اس صورت میں طلاق واقع نہیں ہو گی ، اور نہ نکاح ٹوٹے گا ، اس لئے عورت کو دوبارہ شرعی پنچایت کے پاس جا کر شوہر کا جرم ثابت کرے اور نکاح فسخ کرائے ، ورنہ نکاح نہیں ٹوٹے گا ۔
]٥[ برطانیہ کے کورٹ میں ہوتا یہ ہے کہ کیس کی سماعت کے بعد اور دونوں طرف سے پوری کاروائی کے بعد حاکم پہلے (decree nisi ) ڈکری نائسی دیتا ہے ، جس کا دو مطلب لیا جا سکتا ہے ]١[ ایک مطلب یہ ہے کہ ،آپ کو اطلاع دی جارہی ہے کہ اگلے کچھ مہینوں کے بعد آپ دونوں]میاں بیوی [ کے درمیان بالکل جدائیگی کردی جائے گی (decree absolute ) ڈکری ابسلوٹ ] حتمی طلاق [دے دی جائے گی ۔اگر یہ مفہوم لیا جائے تو اس پر شوہر کے دستخط کرنے سے ابھی طلاق واقع نہیں ہو گی کیونکہ حاکم مستقبل میں طلاق دے گا ابھی طلاق دی نہیں ہے ۔ ]٢[ اور (decree nisi ) کا دوسرا مطلب یہ لیا جا سکتا ہے کہ ڈھیلی ڈھالی طلاق دی جا چکی ہے ، اور حتمی طلاق (decree absolute ) کچھ دنوں بعد دی جائے گی ، اگر یہ مطلب لیا