١ لا ن الاختیار یصلح جوابا للامر بالید لکونہ تملیکا کالتخییر والواحدة صفة الاختیارة فصار کانہا قالت اخترت نفسی بمرة واحدة وبذلک یقع الثلث (١٨٣٥) ولو قالت قد طلقت نفسی بواحدة او اخترت نفسی بتطلیقة فہی واحدة بائنة) ١ لان الواحدة نعت لمصدر محذوف وہوفی الاولیٰ الاختیار وفی الثانےة التطلیقة
ترجمہ: ١ اس لئے کہ اختیار کر نا امرک بیدک کے جواب ہو نے کی صلاحیت ہے اس لئے کہ تخییر کی طرح مالک بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے ، اور واحدة اختیار کی صفت ہے تو ایسا ہوا کہ اخترت نفسی بمرة واحدة کہا اور اس سے تین طلاق واقع ہو گی ۔
تشریح: امرک بیدک، کا ترجمہ ہے تیرا معاملہ تیرے ہاتھ میں ہے۔امرک بیدک ، کا حکم اختاری کی طرح ہے ، اس لئے اخترت کے ساتھ عورت جواب دے سکتی ہے، کیونکہ امرک بیدک اختاری کی طرح ہوا ، اس لئے اگرشوہر نے کہا امرک بیدک ، اور اس نے اس سے تین طلاق کی نیت کی ، اور عورت نے ٫اخترت نفسی بواحدة ،کے ساتھ جواب دیا تو تین طلاق واقع ہو گی ۔
وجہ : (١)اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں واحدة کا ترجمہ ایک طلاق نہیں ہے ، بلکہ واحدة مرة محذوف کی صفت ہے ، اس لئے اس کا ترجمہ یہ ہوا کہ ایک مرتبہ سب طلاقوں کو اختیار کر لیا، اور شوہر نے تین کی نیت کی ہے اس لئے سبھی واقع ہو جائیں گی ۔عن عبد اللہ قال اذا خیرھاثلاثا فاختارت نفسھا مرة فھی ثلاث ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب فی الرجل یخیر امراتہ ثلاثا فتختار مرة ، ج رابع ، ص ٩٤، نمبر ١٨١٢٠) اس اثر میں ہے کہ تین میں سے ایک کو بھی اختیار کیا تو تینوں واقع ہو جائیں گی ۔(٢) امرک بیدک اختاری کی طرح ہے اس کے لئے یہ اثر ہے ۔عن علی و عبد اللہ وزید قالوا امرک بیدک و اختاری سواء ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب من قال اختاری و امرک بیدک سواء ، ج رابع ، ص ٩٢، نمبر ١٨١٠٠) اس اثر میں ہے کہ اختاری اور امرک بیدک کا حکم برابر ہے ، اور اختاری کے بارے میں بتایا کہ ایک کو بھی پسندکرے گی تو سب واقع ہو جائے گی ، اسلئے امر ک بیدک میں ایک بھی پسند کرے گی تو سب واقع ہو جائے گا ۔ (٣) عن ابی ھریرة عن النبی ۖ قال ثلاث ۔( ترمذی شریف ، باب ما جاء فی امرک بیدک ، ص ٢٨٦، نمبر ١١٧٨) اس حدیث میں ہے کہ امرک بیدک سے تین طلاق واقع ہو گی ۔ (٤) اس اثر میں ہے کہ امرک بیدک سے تین طلاق واقع ہو گی ۔عن قتادہ عن الحسن فی امرک بیدک قال : ثلاث ۔ ( ابو داود شریف ، باب فی امرک بیدک ، ص ٣١٩، نمبر ٢٢٠٤) اس اثر میں بھی ہے کہ تین طلاق دے گی تو تین طلاق واقع ہو گی ۔(٥) امرک بیدک کا جملہ اختاری سے تھوڑا وسیع ہے اس لئے اس سے تین طلاق واقع ہو گی ۔
ترجمہ: (١٨٣٥) اور اگر عورت نے کہا طلقت نفسی بواحدة ، یا اخترت نفسی بتطلیقة ، کہا تو ایک طلاق بائنہ واقع ہو گی ۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ واحدة مصدر محذوف کی صفت ہے ، اور واحدة پہلے مسئلے میں اختیارة کی صفت ہے ، اور دوسرے مسئلے میں تطلیقة کی صفت ہے ۔