٢ والظہار لیس بحق من حقوقہ حتی یتوقف بخلاف اعتاق المشتری من الغاصب لانہ من حقوق الملک (١٩٩٥)ومن قال لنسائہ انتن علی کظہرامی کان مظاہرا منہن جمیعاً) ١ لانہ اضاف الظہار الیہن فصار کما اذااضاف الطلاق
تشریح: ظہار ہو تا ہے نکاح کے بعد ، اور یہاں جس وقت ظہار کر رہا تھا اس وقت نکاح ہی نہیں تھا ، نکاح تو عورت کی اجازت کے بعد ہوا ہے اس لئے ظہار باطل ہو جائے گا ۔
لغت: فلم یکن منکرا من القول : اس عبارت کا مطلب یہ ہے کہ بیوی کو ماں کہنا یہ جھوٹ بات ہے اور منکر اور زور یعنی جھوٹ بات ہے ، اس لئے وہ حقیقی ماں تو نہیں بن سکے گی البتہ ماں کی طرح اس سے کفارہ دینے تک وطی کرنا حرام ہو گا ۔ یہاں ظہار کرتے وقت نکاح ہی نہیں ہے اس لئے ظہار بھی نہیں ہو گا ۔اس آیت میں بیوی کو ماں کے ساتھ تشبیہ دینے کو منکر من القول و زورا کہا ہے۔آیت یہ ہے ۔ الذین یظاھرون منکم من نسائھم ما ھن أمھاتھم ان امھاتھم الا الآیء ولدنھم و انھم لیقولون من القول و زورا و ان اللہ لعفو غفور o۔ (آیت٢ ٤٣ سورة ،المجادلة ٥٨)
ترجمہ: ٢ اور ظہار نکاح کے حقوق میں سے نہیں ہے یہاں تک کہ نکاح پر ظہار موقوف ہو ، بخلاف غاصب سے خریدنے والے آزاد کرنے کے اس لئے آزاد ہو نا ملک کے حقوق میں سے ہے ۔
تشریح:یہ ایک اشکال کا جواب ہے ، اشکال یہ ہے کہ ظہار کرتے وقت نکاح نہیں ہے لیکن جب عورت نے نکاح کی اجازت دے دی تو نکاح کے بعد ظہار منعقد ہو جانا چاہئے ، اس کا جواب دیا جا رہاہے کہ نکاح کے حقوق اور لوازم میں سے ظہار نہیں ہے ، نکاح تو ہمیشہ رہنے کے لئے ہے نہ کہ ظہار کرنے کے لئے ، اس لئے نکاح کی اجازت کے بعد ظہار منعقد نہیںہو گا ، بلکہ ظہاربا طل ہو جائے گا ۔اسی کے قریب ایک مسئلہ اور ہے ۔ مثلا عمر نے زید کا غلام غصب کیا اور خالد کے ہاتھ میں بیچ دیا ، خالد نے غلام کو آزاد کر دیا تو خالد کا آزاد کر نا درست نہیں ہے ، کیونکہ یہ غلام حقیقت میں زید کا ہے اور اس کی اجازت کے بغیر عمر نے بیچ دیا ہے اس لئے ابھی درست نہیں ہے ، اور اس وقت خالد کا آزاد کرنا بھی درست نہیں ہے ، لیکن بعد میں زید نے اس بیع کی ا جازت دے دی تو بیع ہو جائے گی ، اور اس کے بعد غلام بھی آزاد ہو جائے گا ، اس کی وجہ یہ ہے کہ شریعت میں غلام آزاد کرنے کی ترغیب ہے اور آزاد ہونا ملکیت کے حقوق میں سے ہے ، اس لئے جیسے ہی بیع درست ہونے کے ذریعہ خالد کی ملکیت ہو گی غلام آزاد ہو جائے گا ،اور ظہار ہونا نکاح کے حقوق میں سے نہیں ہے اس لئے نکاح کے بعد ظہار واقع نہیں ہو گا ۔
ترجمہ: (١٩٩٥)کسی نے اپنی بیویوں سے کہا تم لوگ میرے اوپر میری ماں کی طرح ہو تو یہ ظہار کرنے والا ہوگا سب سے ۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ ظہار کی نسبت سب کی طرف کی ، تو ایسا ہوا کہ طلاق کی نسبت سب کی طرف کی ۔