١ لانہ غاےة للحرمة بالنص فیکون منہیا و لا انہاء للحرمة قبل الثبوت ٢ ولہما قولہ علیہ السلام لعن اللہ المحلل و المحلل لہ سماہ محللا وہو المثبت للحل( ١٩٣٢) واذ طلقہا ثلثا فقالت قد انقضت عدتی وتزوجت ودخل بی الزوج و طلقنی و انقضت عدتی و المدة تحتمل ذلک جاز للزوج ان یصدقہا اذا کان فی غالب ظنہ انہا صادقة)
طلاق کو منہدم نہیں کرتا ۔
ترجمہ: ١ آیت کی وجہ سے زوج ثانی حرمت کی غایت ہے پس زوج ثانی حرمت غلیظہ کو ختم کرنے والا ہے ، اور حرمت کو ختم کرنا ]حرمت غلیظہ [ ثبوت سے پہلے نہیں ہو سکتا ۔
تشریح: امام محمد کی دلیل کا حاصل یہ ہے کہ زوج ثانی حرمت غلیظہ کو صاف کرتا ہے پس تین طلاق سے حرمت غلیظہ ہو تب اس کو صاف کرے گا ، ایک یا دو طلاق میں حرمت غلیظہ ہوئی ہی نہیں اس لئے اس کو صاف کیسے کرے گا ، اس لئے عورت زوج ثانی سے واپس آئے گی تو جتنی طلاق باقی رہی تھی ]ایک طلاق یا دو طلاق[ شوہر اسی کا مالک رہے گا اور اس ایک یا دو طلاق ہی سے عورت مغلظہ ہو گی ۔
لغت : للحرمة : اس حرمت سے مراد حرمت غلیظہ ہے ، کہ شوہر حرمت غلیظہ کی غایت ہے ۔منھیا: انھی سے مشتق ہے ، کسی چیز کو آخری حد تک پہونچا کر ختم کر نا ۔منہیا کا ترجمہ ہے کہ تین طلاق ہو تو زوج ثانی اس کو آخری حد تک پہونچائے گا ۔
ترجمہ: ٢ امام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف کی دلیل حضور علیہ السلام کا قول ۔لعن اللہ المحلل و المحلل لہ ۔ کہ زوج ثانی کو محلل قرار دیا ، اور محلل کہتے ہیں جو حلال کو ثابت کرتا ہو ۔
تشریح: شیخین کی دلیل یہ ہے اوپر کی حدیث۔ عن عبد اللہ بن مسعود قال لعن رسول اللہ المحل والمحل لہ۔( ترمذی شریف ، باب ماجاء فی المحل والمحلل لہ، ص ٢١٣ نمبر ١١٢٠) میں زوج ثانی کو محلل کہا ہے اور محلل کا مطلب یہ ہے کہ عورت کو پہلے شوہر کے لئے حلال کرنے والا ہے ، اس میں یہ قید نہیں ہے کہ ایک طلاق ہو ، یا تین طلاق ہو تب حلال کر نے والا ہے اس لئے وہ ہر حال میں حلال کو ثابت کرنے والا ہے ۔اس لئے عورت ہر حال میں تین طلاق لیکر واپس آئے گی ۔
ترجمہ: (١٩٣٢) اگر عورت کو طلاق دی تین ،پس اس نے کہا میری عدت گزر گئی اور میں نے دوسرے شوہر سے شادی کی اور دوسرے شوہر نے مجھ سے صحبت کی اور مجھ کو طلاق دی اور میری عدت گزر گئی ۔اور مدت میں اس کا احتمال بھی ہے تو پہلے شوہر کے لئے جائز ہے کہ اس کی تصدیق کر لے جبکہ غالب گمان ہو کہ وہ سچی ہے ۔
تشریح : شوہر نے بیوی کو تین طلاقیں دیں۔بیوی ایک مدت کے بعد واپس آئی اور کہنے لگی کہ میں نے آپ کی عدت گزار کر