Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

143 - 508
(١٩٢٧) وان کان الطلاق ثلثا فی الحرة او ثنتین فی الامة لم تحل لہ حتی تنکح زوجاً غیرہ نکاحاً صحیحاً ویدخل بہا ثم یطلقہا او یموت عنہا)   ١   والاصل فیہ قولہ تعالیٰ فان طلقہا فلا تحل لہ من بعد حتی تنکح زو جاً غیرہ والمراد الطلقة الثالثة   

نہیں ہے ۔ 
تشریح:   عدت کے اندر دوسرے مرد سے نکاح نہیں کر سکتی ہے ، لیکن خود شوہر سے نکاح کر سکتی ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ عدت کے اندر ہو سکتا ہو کہ شوہر کا حمل اندر موجود ہو پھر دوسرے سے شادی کرے گی تو اس کی منی بھی جمع ہو جائے گی اور پتہ نہیں چلے گا کہ کس کا بچہ پیٹ میں ہے اس لئے نسب ثابت کرنے میں اشتباہ ہو جائے گا ، لیکن پہلے ہی شوہر شادی کرے تو دو نوں مرتبہ میں ایک ہی آدمی کی منی ہے اس لئے ہر حال میں شوہر کا ہی بچہ ہے اس لئے اسی سے نسب ثابت ہو گا اس لئے کوئی اشتباہ نہیں ہے اس لئے عدت کے اندر شوہر سے نکاح کر نا جائز ہے ۔ 
وجہ :   و لا تعزموا عقد ة النکاح حتی یبلغ الکتاب اجلہ ۔ ( آیت ٢٣٥، سورة البقرة ٢) اس آیت میں ہے کہ عدت ختم ہو نے سے پہلے نکاح کرنا جائز نہیں ، لیکن یہ غیر شوہر کے لئے پہلے شوہر کے لئے عدت میں بھی نکاح جائز ہے ۔ 
ترجمہ:  (١٩٢٧)  اور اگر تین طلاقیں دی ہو آزاد میں یا دو طلاقیں دی ہو باندی میں تو حلال نہیں ہوگی اس کے لئے یہاں تک کہ دوسرے سے شادی کرے نکاح صحیح ،اور اس سے صحبت کرے پھر اس کو طلاق دے یا مر جائے۔  
ترجمہ:   ١  اصل اس میں اللہ تعالی کا قول ۔فان  طلقھا فلا تحل لہ من بعد حتی تنکح زوجا غیرہ (آیت ٢٣٠ سورة البقرة٢) اور اس سے مراد تین طلاق ہے ۔
تشریح :  آزاد عورت تین طلاقوں سے مغلظہ ہوتی ہے اور باندی دو طلاقوں سے مغلظہ ہوتی ہے ۔اس لئے آزاد کو تین طلاقیں دے یا باندی کو دو طلاقیں دے تو عدت گزارنے کے بعد دوسرے آدمی سے شادی کرے۔پھر وہ صحبت کرے،پھر وہ طلاق دے یا مر جائے تب اس کی عدت گزار کر پہلے شوہر سے شادی کر سکتی ہے۔اور پہلے شوہر کے لئے حلال ہو سکتی ہے ۔اسی کو حلالہ کہتے ہیں ۔
 وجہ :   (١)دوسرے شوہر سے شادی کرنے کی دلیل یہ آیت ہے۔فان طلاقھا فلا تحل لہ من بعد حتی تنکح زوجا غیرہ (آیت ٢٣٠ سورة البقرة٢) اس آیت میں ہے کہ تیسری طلاق کے بعد جب تک دوسرے شوہر سے شادی نہ کرے پہلے کے لئے حلال نہیں ہوگی۔(٢)اور دوسرے شوہر کی وطی کئے بغیر حلال نہیں ہوگی اس کی دلیل یہ حدیث ہے۔عن عائشة ان رجلا طلق امرأة ثلاثا فتزوجت فطلق فسئل النبی ۖ اتحل للاول؟ قال لا حتی یذوق عسیلتھا کما ذاق الاول۔ (بخاری شریف ، باب من جوز الطلاق الثلاث، ص ٧٩١ ،نمبر ٥٢٦١ مسلم شریف ، باب لا تحل المطلقة ثلاثا لمطلقھا حتی تنکح زوجا غیرہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter