Deobandi Books

العلم و الخشیۃ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

8 - 37
اور ہوتی ہے اس کے پاس بیٹھنے سے معولم ہوجاتا ہے کہ اس کے دل میں خشیت ہے ۔ گو وہ ظاہر میں کیسا ہی ہنس رہا ہو جیسا کہ مقدمہ فوجداری والا ۔ گو کتنا ہی تکلف کر کے دل کی حالت کو چھپانا چاہے مگر چھپت نہیں سکتی ۔ع
کہ عشق ومشک را نتواں نہفتن
(کہ عشق اور مشک کو نہیں چھپا  سکتے)
مے تواں داشت نہاں عشق زمردم
زردی رنگِ رخ و خشکی را چہ علاج
(عشق تو لوگوں سے چھپا سکتے ہیں چہرہ کے رنگ زرد ہونے اور ہونٹ کی خشکی کا کیا علاج ہو سکتا ہے)
حضرت غوث اعظم ؒ نے صاحب زادے جب علوم ظاہرہ کی تکمیل کرکے وطن واپس آئے تو حضرت نے ان کا وعظ کہلوایا انہوں نے بڑے بڑے مضامین ترہیب وترغیب کے بیان کئے مگر مجمع پر خاک اثر نہ ہوا ۔ جب وہ بیان ختم کرچکے تو حضرت غوث اعظم ؒ ممبر پر تشریف لے گئے اور اپنا ایک معمولی واقع اسی رات کا بیان فرمایا کہ رات ہم نے روزہ کی نیت کی تھی اور سحری کے لیے کچھ دودھ رکھا تھا ایک بلی آئی اور دودھ پی گئی ۔بس اتنا ہی کہنے پائے تھے کہ مجمع کی حالت دگر گوں ہوگئی ۔ کوئی روتا تھا ،کوئی چیختا تھا ۔ کسی نے کپڑے پھاڑ ڈالے ۔ صاحب زادے کو بڑی حیرت ہوئی کہ یہ بھی کوئی مضمون تھا جس پر لوگ اتنے متاثر ہوئے ۔ حضرت غوث اعظم نے فرمایا کہ صاحب زادے ابھی تمہارا علم زبان ہی تک ہے اس کو دل میں پہنچاؤ تو پھر تمہاری ادنیٰ بات بھی دلوں میں گھر کر جائے گی ۔
صاحبو! میں سچ کہتا ہوں کہ بددین آدمی اگر دین کی بائیں بھی کرتا ہے تو ان میں ظلمت ملی ہوئی ہوتی ہے ۔ اس کی تحریر کے نقوش ایک گونہ ظلمت لپٹی ہوئی ہوتی ہے ۔اور دین دار دنیا کی باتیں کرے تو ان میں نور ہوتا ہے کیونکہ کلام دراصل قلب سے ناشی ہوتا ہے تو قلب کی حالت کا اثر اس میں ضرور ہوتا ہوگا  ؎
ان الکلام لفی الفؤاد و انما
جعل اللسان علی الفؤاد دلیلا
(یعنی بلا شبہ کلام دل میں ہوتا ہے زبان کو دل پر دلیل ٹھہرایا گیا )
اور کلام تو کلام لباس تک میں قلب کا اثر سرایت کرتا ہے چنانچہ بزرگوں کے لباس میں بھی نور ہوتا ہے جس کو مشاہدہ کرنے والے مشاہدہ کرتے ہیں بلکہ ان کی بیٹھنے کی جگہ میں بھی نور ہوتا ہے ۔
میرے استاد علیہ الرحمۃ ایک بار کسی اسٹیشن پر پہنچ کر بیٹھ گئے پھر معًا فرمایا کہ یہاں بیٹھتے ہی قلب انوار سے معمور ہوگیا ۔ کیا بات ہے یہاں یہ انوار کیسے ہیں معلوم ہوا کہ ایک بزرگ وہاں آکر تھوڑی دیر بیٹھے تھے وہ چلے بھی گئے 
Flag Counter