ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2011 |
اكستان |
|
درس حديث حضرت ِاقدس پیر و مرشد مولانا سید حامد میاں صاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچایا جاتا ہے۔ اَللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے۔ (آمین) اہلِ یمن کے لیے دُعا۔ ملک ِشام کی تعریف فلسطین ہجرت کے لیے بہتر جگہ ہوگی۔شام میں اَبدال کی کثرت حدیث کی کتابت نبی علیہ السلام کی حیات میں آپ کی اِجازت سے ہوئی ( تخریج و تزئین : مولانا سیّد محمود میاں صاحب ) (کیسٹ نمبر 64 سا ئیڈB 16 - 01 - 1987 ) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! جنابِ رسول اللہ ۖ نے مختلف علاقوں کے بارے میں بتلایا ہے تو اُس میں ایک ذکر آتا ہے یہ کہ آپ نے شام کی تعریف کی ہے یمن کی تعریف کی ہے ۔رسول اللہ ۖ نے یمن کی طرف دیکھا اُس سمت دیکھا اَور پھر دُعاء فرمائی اَللّٰھُمَّ اَقْبِلْ بِقُلُوْبِھِمْ خدا وند ِکریم اِن کو دلوں سمیت بُلا یعنی ایسا کر دے کہ دِل سے آئیں وہ،یہ جملہ تو اِیمان سے تعلق رکھتا ہے کہ وہ لوگ ہمارے پاس آئیں اَور دِل سے آئیں۔ دُوسرا جملہ جو ہے حدیث شریف کا وہ ہے وَبَارِکْ لَنَا فِیْ صَاعِنَا وَمُدِّنَا ١ اَور برکت عطاء فرمادے ہمارے صاع اَور مُد میں۔ اَب'' صاع'' ایک پیمانہ ہے'' مُد'' ایک پیمانہ ہے مُد چھوٹا پیمانہ ہے صاع بڑا پیمانہ ہے اِس کا جوڑ پہلے جملے سے یہ ہے کہ اَناج کی آمد یمن سے ہوتی تھی تو اہلِ یمن کا آنا ہو تو دِل سے آئیں اَور ہمارے سب کے یعنی ہمارے بھی اَور اہلِ یمن کے بھی پیمانوں میں برکت عطاء فرمادے۔ہمارے یہاں ١ مشکوة شریف ص ٥٨٢