ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2011 |
اكستان |
|
قسط : ٢ دارُالعلوم دیوبند کے مردِ دَانا و دَرویش کی رِحلت ( تحریر : حضرت مولانا نور عالم خلیل صاحب اَمینی،اِنڈیا ) اُستاذ اَدب ِعربی دارُالعلوم دیوبند حضرت مولانا مرغوب الرحمن صاحب رحمة اللہ علیہ نے دارُالعلوم کی زمامِ اہتمام ایسے وقت میں سنبھالی جب وہ شدید خلفشار کے طویل دَور سے پوری طرح نکل نہیں سکا تھا کیونکہ اُس کے منفی اَثرات کا تسلسل ہنوز باقی تھا۔ ایسے حالات میں سارے اِنتظامی شعبوں کو اَزسرِ نو اِستوار کرکے اُنھیں سرگرمِ سفر کرنا، ملازمین ومدرسین کا اعتماد بحال کرنا اَور طلبہ کے اپنے مقصد کی راہ پر محوِعمل رہنے کا حوصلہ پانے کے لیے قدرتی فضاء بنانا جُوئے شیر لانے کا عمل تھا،اُنھوں نے اپنی خدا ترسی وشب بیداری، دارُالعلوم کے لیے اپنی دِلسوزی، اپنے غیرمعمولی تدبّر، اپنی عالی حوصلگی، کاروانِ عمل کے ہر فرد کو ساتھ لے کر چلنے کی ہزار خوبیوں کی اپنی جامع خوبی، خاموشی کے ساتھ محض کام کرتے رہنے کی اپنی ہمّت اَور ہمہ وقت کی فکر مندی کی وجہ سے نہ صرف حالات کی نزاکتوں پر قابو پالیا بلکہ سکون واِطمینان کی ایسی فضا ء بہ رُوئے کار لانے میں کامیاب رہے کہ اُن کے کم وبیش تیس سالہ دورِ اہتمام میں پھر کبھی کوئی اِنتشار رُونما نہ ہوا جس کی وجہ سے دارُالعلوم نے تعلیمی وتعمیری سطحوں پر لائق ِذکر ترقی کی۔ تعمیری سطح پر تو کہنا چاہیے کہ دارُالعلوم کی پہلے کی بہ نسبت تقریباً تین گنی عمارتیں اُنہی کے دور میں تعمیر ہوئیں، دارُالعلوم کی مشہور وپرشکوہ و لمبی چوڑی جامع رشید جو فن ِتعمیر کا شاہکار ہے، اُنہی کے خلوصِ بے کراں کی دَین ہے۔اعظمی منزل کی سہ منزلہ عمارت، مدرسہ ثانویہ کی عمارت، شیخ الاسلام منزل کے نام سے سہ منزلہ ہاسٹل، حکیم الامت منزل کے عنوان سے پرشکوہ درجہ حفظ کی عمارت جس میں درجہ حفظ کے طلبہ کی تدریس و رہائش کا بھی اِنتظام ہے، اَساتذہ کے لیے مُتعَدِّد فیملی کوارٹر، حضرت مولانا وحیدالزماں کیرانوی (سابق مددگار مہتمم وناظم تعلیمات واُستاذ اَدب وحدیث (١٣٤٩ھ۔١٩٣٠ئ/١٤١٥ھ۔١٩٩٥ئ) کے ذریعے دارُالاہتمام