ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2011 |
اكستان |
|
والوں کی تعداد چار لاکھ کچھ ہزار تھی جو اِسلام میں داخل ہوئے ،اِرشاد یہ فرما رہے ہیں کہ عنقریب ایسے ہونے والاہے کہ تم لوگ بہت سے لشکر بن جائو گے کیسے کیسے ہوں گے جُنْد بِالشَّامِ وَجُنْد بِالْیَمَنِ وَجُنْد بِالْعِرَاقِ لشکرشام کی طرف بھی جائے گا یمن کی طرف بھی جائے گا عراق کی طرف بھی جائے گا الگ الگ لشکر ہوں گے تو دِل میں سوال آیا ابن حولہ رضی اللہ عنہ کے تو عرض کیا خِرْ لِیْ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ اِنْ اَدْرَکْتُ ذَالِکَ اگرمجھے وہ دَور مل جائے اَور اِس طرح سے جہاد کے لیے مسلمانوں کے لشکر ہوں تو میں کون سے علاقے میں شامل ہوجاؤں میرے لیے پسند فرما دیجیے تو رسول اللہ ۖ نے فرمایا عَلَیْکَ بِالشَّامِ شام چلے جانا فَاِنَّھَا خِیَرَةُ اللّٰہِ مِنْ اَرْضِہ اللہ تعالیٰ کی رُوئے زمین میں وہ بہترین زمین ہے یَجْتَبِیْ اِلَیْہَا خِیَرَتُہ مِنْ عِبَادِہ اللہ تعالیٰ اپنے جو پسندیدہ بندے ہیں اُن کو اُدھر کھینچ لیں گے یہ بھی ایک دَور آنے والا ہے فَاَمَّا اِنْ اَبَیْتُمْ فَعَلَیْکُمْ بِیَمَنِکُمْ اگر ایسے نہ ہو وہاں نہ جا سکو تو پھر یمن وَاسْقُوْا مِنْ غُدْرِکُمْ اَور جو تمہارے تالاب ہیں اُن میں سے پانی پیو فَاِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ تَوَکَّلَ لِیْ بِالشَّامِ ١ اللہ تعالیٰ نے میرے لیے شام کی ذمہ داری قبول فرمائی ہے تو شام میں اِسلام داخل ہوا ہے رہا بھی ہے اَوروہاں پر اَولیاء ِکرام بھی رہتے ہیں ۔ شام میں اَبدال : ایک حدیث میں آتا ہے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا گیا کہ جناب کے یہ مدِّمقابل جو ہیں یہ شام والے ہیں تو جناب اِن کے لیے بدعا کریں اِلْعَنْھُمْ یَا اَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ آپ نے فرمایا لَا ایسے نہیں کیونکہ میں نے جناب ِ رسول اللہ ۖ سے یہ سنا ہے اَ لْاَبْدَالُ یَکُوْنُوْنَ بِالشَّامِ اَبدال شام میں ہوں گے وَھُمْ اَرْبَعُوْنَ رَجُلًا اَور یہ چالیس ہوتے ہیں یا چالیس ہوں گے یا چالیس رہتے ہیں ہر وقت کُلَّمَا مَاتَ رَجُل اَبْدَلَ اللَّہُ مَکَانَہ رَجُلًا جب اِن میں سے کسی کا اِنتقال ہوجاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اُس کی جگہ دُوسراپیدا فرما دیتے ہیں یُسْقٰی بِھِمُ الْغَیْثُ وَیُنْتَصَرُ بِھِمْ عَلَی الْاَعْدَائِ وَیُصْرَفُ عَنْ اَہْلِ الشَّامِ بِھِمُ الْعَذَابُ ٢ اِن ہی لوگوں کی وجہ سے بارش ہوتی ہے اِن ہی کی وجہ سے فتوحات ہوتی ہیں دُشمن کے مقابل اَوراِنہی اہل اللہ کی وجہ سے اہلِ شام کے اُوپر سے عذاب ہٹارہتا ہے عذاب نہیں آئے گا ،یہ اَبدال اللہ تعالیٰ سے خاص تعلق رکھتے ہیں۔رسول اللہ ۖ نے شام کی تعریف کی۔ ١ مشکوة شریف ص ٥٨٢ ٢ مشکوة شریف ص ٥٨٢