ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2011 |
اكستان |
|
قسط : ٢٦ تربیت ِ اَولاد ( اَز افادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی ) زیر ِنظر رسالہ '' تربیت ِ اولاد'' حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کے اِفادات کا مرتب مجموعہ ہے جس میں عقل ونقل اور تجربہ کی روشنی میں اَولاد کے ہونے ، نہ ہونے، ہوکر مرجانے اور حالت ِ حمل اور پیدائش سے لے کر زمانۂ بلوغ تک رُوحانی وجسمانی تعلیم وتربیت کے اِسلامی طریقے اَور شرعی احکام بتلائے گئے ہیں ۔ پیدائش کے بعد پیش آنے والے معاملات ، عقیقہ، ختنہ وغیرہ اُمور تفصیل کے ساتھ ذکر کیے گئے ہیں، مرد عورت کے لیے ماں باپ بننے سے پہلے اور اُس کے بعد اِس کا مطالعہ اَولاد کی صحیح رہنمائی کے لیے انشاء اللہ مفید ہوگا۔اِس کے مطابق عمل کرنے سے اَولاد نہ صرف دُنیا میں آنکھوں کی ٹھنڈک ہوگی بلکہ ذخیرہ ٔ آخرت بھی ثابت ہوگی اِنشاء اللہ۔اللہ پاک زائد سے زا ئد مسلمانوں کو اِس سے استفادہ کی توفیق نصیب فرمائے۔ ( حقوق کا بیان ) اَولاد کے حقوق : والدین کے ذمہ اَولاد کے بہت سے حقوق ہیں، اَولاد کا ایک حق والدین کے ذمہ یہ بھی ہے کہ اِن کے اَخلاق کی اِصلاح کریں اِن کو (دینی )تعلیم دیں ۔ بعض لوگ اَولاد کو (دینی)تعلیم نہیں دیتے بلکہ ناز ونعمت میں پالتے ہیں ۔ صاحبو! جب بچپن میں اَولاد کے اَخلاق کی اِصلاح نہ ہو گی اَور تعلیم نہ دی جائے گی تو بڑے ہو کر اِس کا بہت بُرا اَنجام ہو گا۔(التبلیغ الحدود القیود) حق تعالیٰ کا اِرشاد ہے اے اِیمان والو!اپنے آپ کو اَور اپنے گھر والوں کو دوزخ سے بچائو ۔اِس کی تفسیر میں حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فر مایاکہ اپنے گھر والوں کو بھلائی یعنی دین کی باتیں سکھلائو ۔(حاکم)