ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2011 |
اكستان |
|
دینی مسائل ( وقف کا بیان ) اپنی جائیداد کو اَللہ تعالیٰ کی ملکیت کے حکم پر روک رکھنے اَورجس پر چاہے اُس کی منفعت صرف کرنے کو وقف کرناکہتے ہیں۔ وقف کن چیزوں میں ہوتاہے : (1) جائیدادِغیر منقولہ (2) اَشیائے منقولہ (i) ہتھیاراَورگھوڑے (ii) جائیدادِغیرمنقولہ کے ضمن میں اَشیائے منقولہ کاوقف (iii) دیگر اَشیائے منقولہ مگر اِس شرط سے کہ اُن کو وقف کرنے کا رواج اَور تعامل ہو مثلاً جنازے کی چارپائی، جنازے کی چادر، مصاحف، کتابیں اَور روپیہ پیسہ وغیرہ۔ وقف کن اِلفاظ سے ہوتا ہے : وقف اِس طرح کے اِلفاظ سے ہوتا ہے : میری یہ جائیداد مساکین پرہمیشہ کے لیے وقف ہے یا میری یہ جائیداد اللہ تعالیٰ کے لیے ہمیشہ کے واسطے وقف ہے۔ ہمیشہ کا لفظ نہ بھی اِستعمال کریں تب بھی وقف ہوجاتاہے کیونکہ وقف توہوتا ہی وہ ہے جو اَبدی اَوردائمی ہو۔ اِسی طرح یوں کہے کہ میری جائیداد خیر کے کام میں وقف ہے یا فقط یوں کہے میری جائیداد وقف ہے تو اِس سے بھی وقف ہوجاتاہے۔ اَور اگر وقف کالفظ بھی اِستعمال نہ کرے اَور یوں کہے اِس مکان کا کرایہ ہمیشہ کے لیے مساکین کے واسطے ہے تواِس سے بھی وقف ہو گیا۔ وقف کی شرائط : (1) وقف کرنے والا عاقل بالغ ہو : (2) وقف کرنے والا وقف کرنے کے وقت جائیداد کا پکا مالک ہو اَگر چہ بیع فاسد سے ہو :