ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2011 |
اكستان |
|
فلسطین مستقبل میں اچھی ہجرت کی جگہ ہو گی : وہ کہتے ہیں کہ میں نے جنابِ رسول اللہ ۖ سے سنا ہے سَتَکُوْنُ ہِجْرَة بَعْدَ ہِجْرَةٍ ہجرت کے بعد ہجرت ہو گی یعنی ایک ہجرت تو یہ تھی جو فرض تھی رسول اللہ ۖکے زمانہ میں ہوئی اَور ایک ہجرت اَور بھی ہوگی جو بعد کے کسی دَور میں ہونے والی تھی، اَور ہوتا بھی رہا ہے اِس طرح یہ نہیں کہ نہیں ہوئی بلکہ ترکی دور جب ختم ہوا اَور(شریف)حسین آیا ہے تو اُس زمانے میں بھی مدینہ منورہ خالی ہوگیا ۔ تو لوگ ریلوں کے ذریعہ سے شام چلے گئے توریلوے لائن مدینہ طیبہ تک موجود تھی شام سے،اَور جو جس کے ہاتھ آیا وہ لیا اِس طرح وہ وہاں سے چلے گئے۔ تو کون سی جگہ بہتر ہوگی کون سی جگہ بہتر ہو سکتی ہے تو پھر آپ نے اِرشاد فرمایا فَخَیَارُ النَّاسِ اِلٰی مُھَاجَرِ اِبْرَاہِیْمَ بہترین لوگ وہ ہیں جو حضرت اِبراہیم علیہ السلام کی ہجرت کی جگہ چلے جائیں اَور اِنہوں نے ہجرت فرمائی تھی عراق سے کہاں گئے تھے وہ گئے تھے اَرضِ فلسطین کی طرف اَوریہی بیت المقدس کا علاقہ اُنہوںنے پسند فرمایا تھا اَور یہ بھی اِرشاد فرمایا فَخَیَارُ اَہْلِ الْاَرْضِ اَلْزَمُھُمْ مُھَاجَرَ اِبْرَاھِیْمَ بہترین لوگ وہ ہیں کہ جو زیادہ مضبوطی سے قائم رہیں حضرت اِبراہیم علیہ الصلوة والسلام کی ہجرت گاہ کے پاس جہاں وہ گئے تھے وہاں جو جائیں وہ سب سے اَفضل ہیں اَور وہاں جمے بھی ہیں وَیَبْقٰی فِی الْاَرْضِ شَرَارُ اَھْلِھَا اِس کے علاوہ باقی اَور جگہوں پر اَچھے لوگ نہیں رہتے۔ یہ ایک دَور کوئی آنے والا ہے اَبھی نہیں آثار بھی نہیں ہیں اُس کے تَلْفَظْھُمْ اَرْضُوْھُمْ ١ اَور اُن کو اُن کی زمین جو ہے وہ اُنہیں پھینک دے گی ، معلوم ہوتا ہے کہ قربِ قیامت میں ہو گی حضرت عیسٰی علیہ السلام کے دُنیا میں آنے اَورواپس جانے کے بعد رُخصت ہوجانے کے بعد وفات کے بعد۔ آپ کی وفات کے وقت اِسلام میں داخل ہونے والوں کی تعداد چار لاکھ سے زائد تھی : ایک صحابی اَور ہیں اِبن ِحوالہ وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا سَیَصِیْرُ الْاَمْرُ اَنْ تَکُوْنُوْا جُنُوْدًا مُجَنَّدَةً عنقریب ایسا وقت آنے والا ہے کہ تم لوگ لشکروں کی شکل میں بن جاو ٔ گے کئی کئی لشکر تمہارے ہوجائیں گے۔جب رسول اللہ ۖ دُنیا سے رُخصت ہوئے تو اُس وقت تک مسلمان ہونے ١ مشکوة شریف ص ٥٨٢