ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2011 |
اكستان |
|
بیان کردے۔ مسئلہ : اگر درخت لگی زمین وقف کی لیکن درختوں کا اِستثناء کیا تووقف صحیح نہیں کیونکہ جب درخت اپنے موقع سمیت مستثناء ہوئے تو باقی زمین مجہول اَور غیر متعین رہ گئی۔ مسئلہ : اگر کہا اِس زمین میں میرا حصہ وقف ہے تووقف صحیح ہوگیا، اَلبتہ مسجداَورقبرستان میں وقفِ مشاع جائز نہیں اِن میں وقف صحیح ہونے کے لیے تقسیم ضروری ہے۔ مسئلہ : اگرمشترکہ جائیداد ہو اَور تمام شریک اِس کو وقف کردیں اَور ایک ہی وقت میں متولی کوقبضہ دے دیں تووقف صحیح ہوگا۔ (7) وقف اَبدی اَور دائمی ہووقتی و عارضی نہ ہو : مسئلہ : اگرکہا میرا مکان ایک ماہ کے لیے یا ایک سال کے لیے فقراء پروقف ہے اِس کے بعد پھر میںاِس کا مالک ہوں تو یہ وقف صحیح نہیں۔ مسئلہ : اگر خاص معین شخص پر وقف کیا اَوریوں کہا کہ زیدپروقف ہے تووقف صحیح نہیں کیونکہ صرف زید پر وقف عارضی ہو سکتا ہے اَبدی اَور دائمی نہیں اِس لیے کہ زیدتوکچھ عرصہ بعد مر جائے گا۔ اَلبتہ اگریوں کہا کہ زید پر وقف صدقہ ہے تووقف صحیح ہوگا اَور زید کی وفات کے بعد دیگر فقراء پر وقف ہوگا۔ مسئلہ : اَلبتہ اگر کسی خاص مسجد پر وقف کیا کہ اِس کی آمدنی مسجد پرخرچ کی جائے توجائز ہے کیونکہ مسجداَبدی ہوتی ہے۔ (8) وقف میں خیارِشرط نہ ہو : مسئلہ : مسجد کے علاوہ کسی اَوروقف میں اپنے لیے خیارِ شرط رکھایعنی یوں کہامیں یہ جائیداد وقف کرتا ہوں اِس شرط کے ساتھ کہ تین دِن تک مجھے اِختیار ہوگاکہ چاہوں تو وقف واپس لے لوں تویہ وقف صحیح نہیں اگرچہ تین دن کے بعد وقف کو پختہ کردے۔ لہٰذا اَگر وقف کرنا ہو تو نئے سرے سے خیارِشرط کے بغیر وقف کرے ۔ مسئلہ : مسجد کے وقف میں خیار ِشرط رکھا ہوتومسجد کا وقف ہوجائے گااَور خیارِشرط باطل ہوگا۔