Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2011

اكستان

5 - 64
کا بھی اِنکشاف کیا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کا اَصل نام کچھ اَور ہے جس کو اُس نے ظاہر نہیں کیا اَور نہ ہی اپنا پاسپورٹ اَب تک پیش کیا ۔ راقم الحروف یہ سطریں تحریر کر ہی رہا تھا کہ قومی روزناموں میں اُس کا اصل نام مائیکل جارج فینڈس بیان کیا گیا اَور ساتھ ہی اَمریکی ذرائع کے ساتھ یہ خبر بھی شائع کی گئی کہ ریمنڈ اَمریکی فوج کی خفیہ سروس M5 کا اہلکار ہے اُسے خفیہ مشن کی تکمیل کے لیے سی آئی اے میں بھیجا گیا تھا ،ریمنڈ کو پشتو،اُردو، پنجابی،فارسی،ہندکواَور مراٹھی زبانوں پر عبور حاصل ہے وہ دسمبر ٢٠١٠ء میں سی آئی اے کا اسٹیشن چیف مقرر کیا گیا تھا ۔اُس نے ایک بڑی رقم مخصوص لوگوں میں تقسیم کی............۔
مذکورہ بالا واقعات واِنکشافات کی روشنی میں یہ بات پورے وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ اپنے کو ریمنڈ کے نام سے موسوم کرنے والا یہ پُر اَسرار اَمریکی قاتل صرف اَور صرف جاسوس ہے جو عرصہ سے اہم جاسوسی مشن پر مامور بے دھڑک پورے ملک میں سرگرم ِ عمل ہے اَور اِس کارُ سوائے زمانہ ''بلیک واٹر'' سے تعلق قرین ِ قیاس ہے۔ 
حکومت ِ وقت کو چاہیے کہ رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے اِس امریکی غنڈے کے بارے میں غیرمبہم اَور دلیرانہ موقف اِختیار کرتے ہوئے امریکہ پر واضح کردے کہ ہمارے بچوں کا خون بہانے والے اِس سفاک قاتل کو کسی قسم کا اِستثناء حاصل نہیں ہے یہ سفارتکار نہیں بلکہ جاسوس اَور جنگی مجرم ہے جس کی سزا موت کے سوا کچھ نہیں۔ 
دُنیا بھر میں غیر اَخلاقی بلکہ ظالمانہ اَمریکی سرگرمیوں کے آگے سینہ سپر ہوجانا نہ صرف وقت کی ضرورت ہے بلکہ قومی غیرت کا بھی تقاضا ہے۔ اِس موقع پر سارا ملبہ عدالتوں پر نہ ڈالا جائے بلکہ حکومت کو خود اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے ایسا دوٹوک موقف اِختیار کرنا چاہیے کہ آوارہ کتے امریکہ کو پتہ چل جائے کہ ہڑپ کر لیا جانے والا ہر ''آلو '' ٹھنڈا نہیں ہوتا ۔ 
عافیہ صدیقی کے بدلے مائیکل جارج فینڈس(ریمنڈ) کی رہائی کا معاملہ بالکل بے اصل بات ہے وہ ایک ''بے قصور با عصمت'' خاتون ہے جس کا موازنہ ایک'' بدکردار لوفر'' کے ساتھ کسی طرح بھی مناسب معلوم نہیں ہوتا۔ عافیہ کی قید سراسر ظلم ہے اُس کی فوری غیر مشروط رہائی اُس کا اخلاقی اَور قانونی حق ہے۔ اَفسوس کہ ہمارے حکمران اِس کے لیے کوشاں نہیں ہیں جبکہ اَمریکی ایک ''مسلّمہ مجرم'' کی غیر قانونی رہائی کے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 .درس حديث 7 1
4 ملک ِ شام کی تعریف : 8 3
5 حدیث کی کتابت نبی علیہ السلام کی حیات میں آپ کی اِجازت سے ہوئی : 8 3
6 فلسطین مستقبل میں اچھی ہجرت کی جگہ ہو گی : 9 3
7 آپ کی وفات کے وقت اِسلام میں داخل ہونے والوں کی تعداد چار لاکھ سے زائد تھی : 9 3
8 شام میں اَبدال : 10 3
9 مسئلہ رجم 12 1
10 قسط : ٩ اَنفَاسِ قدسیہ 31 1
11 .اَفسروں کے ساتھ : 31 10
12 رُفقائِ جیل کے ساتھ : 32 10
13 قسط : ٢٦ تربیت ِ اَولاد 35 1
14 ( حقوق کا بیان ) 35 13
15 اَولاد کے حقوق : 35 13
16 اَولاد کے ضروری حقوق کا خلاصہ : 36 13
17 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دربار کا ایک واقعہ : 36 13
18 وفیات 37 1
19 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 38 1
20 خلافت سے دستبرداری : 38 19
21 مجمع عام میں دستبرداری کااعلان اَور مدینہ کی واپسی : 41 19
22 وفات : 42 19
23 جنازہ پر جھگڑا : 43 19
24 مدینہ میں ماتم : 44 19
25 قسط : ٢ دارُالعلوم دیوبند کے مردِ دَانا و دَرویش کی رِحلت 45 1
26 اُستاذ اَدب ِعربی دارُالعلوم دیوبند 45 25
27 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 51 1
28 جنگ میںعورتوں اَور بچوں کو قتل کر نے کی ممانعت : 51 27
29 مثلہ کرنے اَور آگ میں جلانے کی ممانعت : 52 27
30 پھونکوں سے یہ چراغ بُجھایا نہ جائے گا : 54 27
31 مذہبی رَواداری 55 1
32 بقیہ : دارُالعلوم دیوبند کے مردِ دَانا و دَرویش کی رِحلت 59 25
33 دینی مسائل 60 1
34 وقف کی شرائط : 60 33
35 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter