Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2011

اكستان

46 - 64
کا دُوسرا ہال اَور دائیں بائیں دارُالاہتمام میں جانے کے زینے، کتب خانے کے نیچے سے اِحاطہ دفاتر سے اِحاطہ کتب خانہ سے ہوکر دارِجدید کی طرف جانے کا کشادہ راستہ، کتب خانہ دارُالعلوم کی توسیع، نیز کتب خانے کے لیے دارِجدید کی جانب ِغرب میں مستقل مضبوط اَورمتعدد منزلہ کشادہ عمارت کی تعمیر (جو اَب   قریب التکمیل ہے) اَور دارِجدید نام کی سب سے بڑی طویل الذیل طلبہ کی رہائش گاہ کی تعمیر نو (جس کا بڑا حصہ مکمل ہوچکا ہے اَور باقی زیر تعمیر ہے) اِسی طرح رواقِ خالد کے دائیں اَور بائیں دو مزید ہاسٹلوں کی تعمیر، اِحاطہ مطبخ میں دارُالقرآن کے نام سے کئی کمروں پر مشتمل ہاسٹل، دارُالعلوم کی ساری اَراضی کی مضبوط اَور اُونچی فصیل بندی، بہت سی اَراضی کی خریداری جن میں سے بعض پر مذکورہ عمارتوں میں سے بعض عمارتیں   تعمیر ہوئیں بالخصوص محلہ خانقاہ میں غیرمسلموں کے مکانات کی خریدجس سے یہ محلہ ہندومسلم آمیزش کے  خطرے سے پاک ہوگیا اَور عام مسلمانوں کو یہ حوصلہ مِلا کہ وہ بھی یہاں آبسیں۔پانی کی دو بڑی ٹنکیوں کی تعمیر، مہمان خانہ کی تعمیر نو، ایک بڑے جنریٹر کی خرید جس سے پانی کی ٹنکیاں بھی بہ وقت ضرورت بھری جاسکیں اوراِسی کے ساتھ ایک چھوٹے جنریٹر کا اِنتظام جو درس گاہوں اَور دفاتر میں بجلی کے منقطع ہونے کی صورت  میں (جودیوبند میں روزمرہ کا معمول ہے) روشنی اَور پنکھوں کے چلتے رہنے کو یقینی بناتا ہے نیز جس کی وجہ سے دارُالعلوم میں رات کے بارہ بجے تک بھی بجلی کے غائب ہونے کی صورت میں روشنی کا معقول اِنتظام رہتا ہے، یہ سارے کارنامے اِن ہی کے دورِ مسعود میں اَور اِن ہی کی فکر مندی سے رُوبہ عمل آئے۔
حضرت رحمة اللہ علیہ جب تک صحت مند رہے اَور چلنے پھرنے کی طاقت رہی، وہ زیرِ تعمیر عمارتوں کو تقریباً روزانہ ہی کم اَز کم ایک بار ضرور موقع پر دیکھنے جاتے، وہاں دیر تک کھڑے رہتے، مختلف زاویوں سے اُس کا مُعائنہ کرتے، موقع پر موجود ٹھیکے دار اَور اہم معماروں سے تعمیری پیش رفت پر تبادلہ خیال کرتے، اپنے طورپر اُنہیں ضروری مشورے دیتے اَور عمارت میں کسی جگہ کوئی مفید ترمیم وتنسیخ سمجھ میں آتی تو اُنہیں اُس کی صَلاح دیتے۔ جامع رشید کی تعمیر سے حضرت رحمة اللہ علیہ کو خصوصی دلچسپی تھی، یا د ہے کہ جب اُس کی تعمیر شروع ہوئی تو اُس کے تعمیری دورانیے میں جو سال ہا سال پرمحیط رہا، دِن میں کئی کئی بار جائے تعمیر پر تشریف لے جاتے  کبھی کبھی گھنٹہ آدھ گھنٹہ وہاں بیٹھ کر تعمیری عمل کا بغور مشاہدہ کرتے۔ اُن دِنوں حضرت کی صحت بہت اچھی تھی، تیز رفتاری سے چلتے تھے، اِس لیے دارُالعلوم کے اِحاطے میں جہاں بھی کوئی تعمیری سرگرمی جاری ہوتی وہاں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 .درس حديث 7 1
4 ملک ِ شام کی تعریف : 8 3
5 حدیث کی کتابت نبی علیہ السلام کی حیات میں آپ کی اِجازت سے ہوئی : 8 3
6 فلسطین مستقبل میں اچھی ہجرت کی جگہ ہو گی : 9 3
7 آپ کی وفات کے وقت اِسلام میں داخل ہونے والوں کی تعداد چار لاکھ سے زائد تھی : 9 3
8 شام میں اَبدال : 10 3
9 مسئلہ رجم 12 1
10 قسط : ٩ اَنفَاسِ قدسیہ 31 1
11 .اَفسروں کے ساتھ : 31 10
12 رُفقائِ جیل کے ساتھ : 32 10
13 قسط : ٢٦ تربیت ِ اَولاد 35 1
14 ( حقوق کا بیان ) 35 13
15 اَولاد کے حقوق : 35 13
16 اَولاد کے ضروری حقوق کا خلاصہ : 36 13
17 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دربار کا ایک واقعہ : 36 13
18 وفیات 37 1
19 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 38 1
20 خلافت سے دستبرداری : 38 19
21 مجمع عام میں دستبرداری کااعلان اَور مدینہ کی واپسی : 41 19
22 وفات : 42 19
23 جنازہ پر جھگڑا : 43 19
24 مدینہ میں ماتم : 44 19
25 قسط : ٢ دارُالعلوم دیوبند کے مردِ دَانا و دَرویش کی رِحلت 45 1
26 اُستاذ اَدب ِعربی دارُالعلوم دیوبند 45 25
27 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 51 1
28 جنگ میںعورتوں اَور بچوں کو قتل کر نے کی ممانعت : 51 27
29 مثلہ کرنے اَور آگ میں جلانے کی ممانعت : 52 27
30 پھونکوں سے یہ چراغ بُجھایا نہ جائے گا : 54 27
31 مذہبی رَواداری 55 1
32 بقیہ : دارُالعلوم دیوبند کے مردِ دَانا و دَرویش کی رِحلت 59 25
33 دینی مسائل 60 1
34 وقف کی شرائط : 60 33
35 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter