ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2011 |
اكستان |
|
یہ روایت عن عبد الرزاق حدیث (٩) مع ترجمہ گزر چکی ہے اِس لیے ترجمہ نہیں لکھا گیا۔ (١١) حَدَّثَنَا اَبُوْدَاودَ قَالَ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنِ السُّدِّیِّ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَیْدَةَ عَنْ اَبِیْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ السُّلَمِیِّ قَالَ خَطَبَ عَلِیّ فَقَالَ یَااَیُّھَاالنَّاسُ اَقِیْمُوا الْحُدُوْدَ عَلٰی اَرِقَّائِکُمْ مَنْ اَحْصَنَ مِنْھُمْ وَمَنْ لَّمْ یُحْصِنْ فَاِنَّ اَمَةً لِرَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ زَنَتْ فَاَمَرَنِیْ اَنْ اَجْلِدَھَا فَاَتَیْتُھَا فَاِذَا ھِیَ حَدِیْثُ عَھْدٍ بِالنِّفَاسِ فَخَشِیْتُ اِنْ اَنَا جَلَدْتُّھَا اَنْ تَمُوْتَ فَاَتَیْتُ النَّبِیَّ ۖ فَاَخْبَرْتُہ فَقَالَ اَحْسَنْتَ ۔ ''حضرت ابو عبدالرحمن السلمی نے اِرشاد فرمایا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیا اُس میں اِرشاد فرمایا : اے لوگو! اپنے غلام اَور باندیوں پر حد جاری کیا کرو چاہے وہ کنوارے ہوںیا شادی شدہ کیونکہ جناب رسول اللہ ۖ کی مملوک باندی نے زِنا کا اِرتکاب کیاتھا آپ نے مجھے حکم فرمایا کہ میں اُس کو کوڑے لگاؤں۔ میں اُس کے پاس آیا تو دیکھا کہ اُس کے جب ہی وِلادت ہوئی تھی مجھے اَندیشہ ہوا کہ اَگر میں نے اُس کے کوڑے مارے تویہ مرجائے گی میں نے حاضر خدمت ہو کر نبی کریم علیہ الصلوة والسلام کو خبر دی آپ نے فرمایا کہ تم نے اچھاکیا۔'' یہی روایت اِمام ابو داود نے دُوسری سند سے بھی تحریر فرمائی ہے جس کا متن اہلِ علم کے لیے درج ہے : (١٢) حَدَّثَنَا اَبُوْدَاودَ قَالَ حَدَّثَنَا اَبُوْوَکِیْعٍ وَسَلَّامٍ کِلَاھُمَا عَنْ عَبْدِالْاَعْلٰی بْنِ عَامِرٍ عَنْ اَبِیْ جَمِیْلَةَ عَنْ عَلِیٍّ اَنَّ اَمَةً لِرَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ فَجَرَتْ فَاَمَرَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَنْ اُقِیْمَ عَلَیْھَا الْحَدَّ فَاَتَیْتُھَا فَاِذَا ھِیَ لَمْ تَجُفْ دِمَائُھَا فَاَتَیْتُ النَّبِیَّ ۖ فَاَخْبَرْتُہ فَقَالَ اِذَا جَفَّتْ دِمَائُھَا فَاجْلِدْھَا وَاَقِیْمُوا الْحُدُوْدَ عَلٰی مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ ۔ '' بَابُ رَجْمِ الْمُحْصِنِ مِنْ اَھْلِ الْکِتَابِ وَاَنَّ الْاِسْلَامَ لَیْسَ بِشَرْطٍ فِی الْاِحْصَانِ '' میں یہودی مرد و زن دونوں کو رجم کرنے کی روایت حضرت ابن ِعمر اَور حضرت جابر بن سمرہ سے اُن کی سند سے ملاحظہ ہو :