Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2009

اكستان

42 - 64
یہی لکھا ہے  اِنَّمَا کَبَّرَ عِنْدَ وُقُوْعِ التَّفْرِیْجِ عَنْ سَعْدٍ  یعنی تکبیر تو اُس وقت فرمائی تھی جب حضرت سعد پر قبر کھل چکی تھی۔ اصلی چیز جس سے قبر کھلتی ہے وہ تو تسبیح ہے جس میں آپ  ۖ  دیر تک مشغول رہے۔ اہل ِ بدعت نے اصلی چیز کو چھوڑدیا اَور تکبیر پر اَذان کا حاشیہ چڑھادیا۔ حقیقت یہ ہے کہ تکبیر تو کسی عظیم الشان قدرت کو دیکھ کر بے اِختیار زبان پر آجاتی ہے۔ معافی مانگنے کا لفظ تو  سُبْحَانَ اللّٰہِ  ہے جیسا کہ آیت ِ کریمہ میں ہے۔ نیز فرشتوں نے کہا  سُبْحٰنَکَ لَاعِلْمَ لَنَا۔۔ الآیة  قرآنِ کریم میں یہ استعمال بہت ہے۔  ع 	تنی سی بات تھی جسے افسانہ کر دیا
٣۔  اَذان میں لَآاِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ  بھی ہے۔ اِس سے میت کی تلقین بھی ہوجاتی ہے لَقِّنُوْا مَوْتَاکُمْ  کا حقیقی محمل یہی ہے۔ 
جواب  :  میت کی تلقین اگر شرعی چیز ہوتی تو سلف ِ صالحین کیوں اِس سے محروم رہتے؟ ملا علی قاری فرماتے ہیں  :  مروجہ تلقین سلف میں نہ تھی بلکہ یہ نئی ایجاد ہے اِس لیے حدیث کو اِس پر محمول نہ کرنا چاہیے۔ تلقین کی بحث گزرچکی ہے۔ اِس کے بعد مولوی صاحب کی کوئی دلیل اِس قابل بھی نہیں جسے قبر پر اَذان دینے کے ساتھ دُور کا بھی واسطہ ہو اِس لیے سرِ دست یہ بحث ختم کی جاتی ہے اَور بریلوی حضرات کی خدمت میں چند سوالات پیش کیے جاتے ہیں  : 
(١)  حنفی فقہاء میں سے کسی قابل ِ ذکر شخص کا نام لیں جو دفن کے بعد اَذان کو جائز قرار دیتا ہو۔ اگر ایک شخص بھی نہ ملے تو خدا کا خوف کیجیے دین میں تصرف کرنے کا اختیار آپ لوگوں کو کہاں سے مل گیا؟ 
(٢)  ذکر کی دو قسمیں ہیں  :
(الف)  عام اَذکار جو کسی وقت اَور جگہ سے خصوصیت نہیں رکھتے۔ 
(ب)  خاص ذکر جو خاص قیود شرائط، خاص اَوقات اَور مناسک سے مخصوص ہیں اُن میں خاص خاص شرعی ہدایات ہیں۔ 
آپ یہ بتائیں کہ اَذان آپ لوگوں کے خیال میں عام ذکر ہے یا خاص؟ اگر عام ہے تو شریعت میں نمازِ عید، نمازِ جنازہ، نمازِ کسوف، نمازِ خسوف، نمازِ استسقاء وغیرہ کے لیے اِس کی اجازت کیوں نہیں دی گئی؟ اور اگر خاص قسم کا ذکر ہے تو اِس کے ہر جگہ استعمال کی اجازت آپ کہاں سے لائے ہیں؟ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اِنسان گناہ کیوں کرتا ہے ؟ : 6 3
5 گناہوں کا اعتراف ضروری ہے مگر صرف اللہ کے سامنے : 7 3
6 بار بار گناہ کرنے والوں میں یا توبہ کرنے والوں میں شمار ہو گا ؟ : 8 3
7 اللہ کی رحمت نہ ہو تو معمولی بات بھی بڑاگناہ بن سکتی ہے : 9 3
8 دربارِ رسالت ۖ کا اَدب : 9 3
9 بڑی غلطی وہ ہے جو اللہ کی نظر میںبڑی ہو : 10 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
11 وفیات 12 1
12 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
13 حضرت اَقدس کا خط 19 1
14 حضرت اِبراہیم رضی اللہ عنہ 21 1
15 بو بکر و عمر ، عثمان و علی رضی اللہ عنہم 31 1
16 تربیت ِ اَولاد 32 1
17 بچوں کی پرورش سے متعلق احادیث ِنبویہ 32 16
18 بچوں کی پرورش میں مصیبتیں جھیلنے اوردُودھ پلانے کی فضیلت : 32 16
19 لڑکیوں کی پرورش کرنے کی فضیلت : 33 16
20 حمل ساقط ہوجانے اورزچہ بچہ کے مر جانے کی فضیلت : 33 16
21 دفن کے بعد اَذان کہنے کا مسئلہ 35 1
22 دفن کے بعد شرعی طور پر کیا کرنا چاہیے ؟ : 35 21
23 حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے نزع کے وقت اپنے بیٹے کو وصیت میں فرمایا 35 21
24 ۔ اصل اَشیاء میں حرمت ہے یا اَباحت یا توقف؟ 45 21
25 گلدستہ ٔ اَحادیث 46 1
26 پانچ دُعائیں قبول کی جاتی ہیں : 46 25
27 حضور علیہ الصلوة والسلام پانچ چیزوں سے پناہ مانگا کرتے تھے : 46 25
28 حضور اَکرم ۖ کی طرف سے پانچ چیزو ں کا حکم : 47 25
29 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 48 1
30 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 29
31 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 29
32 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 49 29
33 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 29
34 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 52 29
35 بریلوی مکتبہ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کا فتویٰ : 54 29
36 غیر مقلدین حضرات سے رفع ِیدین سے متعلق دس سوالات 56 1
37 دینی مسائل 61 1
38 ( طلاق دینے کا بیان ) 61 37
39 طلاقِ صریح اور طلاقِ بائن سے متعلق ایک ضابطہ : 61 37
40 رُخصتی سے قبل طلاق کا بیان : 61 37
41 بقیہ : دفن کے بعد اَذان کہنے کا مسئلہ 62 21
Flag Counter