ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2009 |
اكستان |
|
لڑکیوں کی پرورش کرنے کی فضیلت : ٭ رسول اللہ ۖنے اِرشاد فرمایا جس شخص کی تین لڑکیاں ہوں اوروہ اُن کو علم واَدب سکھلائے اوراُنکی پرورش کرے اور اُن پر مہربانی کرے، اُس کیلیے ضرور جنت واجب ہو جاتی ہے ۔(بخاری ) فائدہ : چونکہ اَولاد سے طبعی محبت ہو تی ہے اِس لیے اِس حق کے بیان کرنے میں شریعت نے زیادہ اہتمام نہیں فرمایا اورلڑکیوں کو چونکہ حقیر سمجھتے تھے اِس لیے اُن کی تربیت کی فضیلت بیان فرمائی۔ حمل ساقط ہوجانے اورزچہ بچہ کے مر جانے کی فضیلت : ٭ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا جو عورت کنوارے پَنے کی حالت میں یاحمل میں بچہ جننے کے وقت یا چلّے کے دنوں میں مرجائے اُس کو شہادت کا درجہ ملتا ہے۔ (بہشتی زیور ) ٭ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا جوحمل گر جائے وہ بھی اپنی ماں کو گھیسٹ کر جنت میں لے جائے گا جبکہ ثواب سمجھ کر صبر کرے۔ (بہشتی زیور ) ٭ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا جس عورت کے تین بچے مرجائیں اور وہ ثواب سمجھ کر صبر کرے تو جنت میں داخل ہوگی۔ ایک عورت بولی یا رسول اللہ !جس کے دو ہی بچے مرے ہوں ۔ آپ ۖ نے فرمایا دَو کابھی یہی ثواب ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ ایک صحابی نے ایک بچے کے مرنے کو پوچھا توآ پ ۖ نے اِس میں بھی بڑا ثواب بتلایا ۔ ٭ رسول اللہ ۖنے عورتوں سے اِرشاد فرمایا کیا تم اِس بات پر راضی نہیں (یعنی راضی ہونا چاہیے ) کہ جب تم میں کوئی اپنے شوہر سے حاملہ ہوتی ہے اور وہ شوہر اِس سے راضی ہو تو اُس کو ایسا ثواب ملتا ہے جیسا کہ اللہ کی راہ میںروزہ رکھنے والے اور شب بیداری کرنے والے کو ملتا ہے ۔ اور جب اُس کو درد زِہ ہوتا ہے توآسمان اور زمین کے رہنے والوں کو اِس کی آنکھوں کی ٹھنڈک یعنی راحت کا جو سامان مخفی رکھا گیا ہے اُس کی خبر نہیں ۔ پھر جب وہ بچہ جنتی ہے تو اُس کے دُودھ کا ایک گھونٹ بھی نہیں نکلتا اوراُس کی پستان سے ایک دفعہ بھی بچہ نہیں چوستا جس میں اُس کو ہر گھونٹ اورہر چوسنے پرایک نیکی نہ ملتی ہو (یعنی ہر مرتبہ نیکی ملتی ہے) اوراگر بچہ کے سبب اُس کو رات کو جاگنا پڑے تو اُس کو راہِ خدا میں ستر غلاموں کے آزاد کرنے کا اَجر ملتا ہے ۔ (کنز العمال )