Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2009

اكستان

21 - 64
حضرت اِبراہیم رضی اللہ عنہ 
ابن سید البشر سرور کونین  ۖ
(  حضرت مولانا محمدعاشق الٰہی صاحب بلند شہری    )
اِس پر سب محدثین اور مؤرخین متفق ہیں کہ سیّد ِ عالم  ۖ نے گیارہ نکاح کیے جن میں سب سے پہلی بیوی حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا تھیں۔ اُن کے علاوہ اور کسی بیوی سے آپ  ۖ کی اولاد نہیں ہوئی، اُنہی کے بطن سے آپ  ۖ کے صاحبزادے اور صاحبزادیاں تولُّد ہوئیں اور اِن کے علاوہ آپ  ۖ  کی باندی ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا سے ایک صاحبزادے تولّد ہوئے جن کا اسم گرامی ابراہیم تھا۔ اِس پر بھی سب کا اِتفاق ہے کہ سیّد عالم  ۖ کے صاحبزادوں میں سے کوئی بھی سن ِبلوغ کو نہیں پہنچا۔ سب نے بچپن ہی میں وفات پائی۔ البتہ آپ  ۖ کی صاحبزادیاں بڑی ہوئیں اور اُن کی شادیاں بھی ہوئیں اور سب نے اِسلام قبول کیا اور مدینہ منورہ کوہجرت کی۔ '' الاستیعاب'' میں لکھا ہے کہ  : 
وَاَجْمَعُوْ اَنَّھَا وَلَدَتْ لَہ اَرْبَعَ بَنَاتٍ کُلُّھُنَّ اَدْرَکْنَ الْاِسْلَامَ وَھَاجَرْنَ وَھُنَّ زَیْنَبُ وَفَاطِمَةُ وَرُقَیَّةُ وَاُمُّ کُلْثُوْمٍ ۔ 
اِس پر متفق ہیں کہ حضرت خدیجہ کے بطن سے آنحضرت  ۖ کی چار صاحبزادیاں تولُّد ہوئیں سب نے اِسلام کا زمانہ پایا اور اِسلام قبول کیا اور ہجرت کی۔ اُن کے اسماء گرامی یہ ہیں: حضرت زینب، حضرت فاطمہ، حضرت رُقیہ اور حضرت اُم کلثوم( رضی اللہ عنھن)
اِس میں سیرت نگاروں کا بہت اختلاف ہے کہ سیّد عالم  ۖ  کے صاحبزادے کتنے تھے؟ اور اِختلاف کی وجہ یہ ہے کہ اُن سب نے بچپن ہی میں وفات پائی اور اُس وقت عرب میں تاریخ کا خاص اہتمام نہ تھا اور اُس وقت صحابہ جیسے جاں نثار بھی کثیر تعدادمیں موجود تھے جن کے ذریعے اُس وقت کی پوری تاریخ محفوظ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اِنسان گناہ کیوں کرتا ہے ؟ : 6 3
5 گناہوں کا اعتراف ضروری ہے مگر صرف اللہ کے سامنے : 7 3
6 بار بار گناہ کرنے والوں میں یا توبہ کرنے والوں میں شمار ہو گا ؟ : 8 3
7 اللہ کی رحمت نہ ہو تو معمولی بات بھی بڑاگناہ بن سکتی ہے : 9 3
8 دربارِ رسالت ۖ کا اَدب : 9 3
9 بڑی غلطی وہ ہے جو اللہ کی نظر میںبڑی ہو : 10 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
11 وفیات 12 1
12 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
13 حضرت اَقدس کا خط 19 1
14 حضرت اِبراہیم رضی اللہ عنہ 21 1
15 بو بکر و عمر ، عثمان و علی رضی اللہ عنہم 31 1
16 تربیت ِ اَولاد 32 1
17 بچوں کی پرورش سے متعلق احادیث ِنبویہ 32 16
18 بچوں کی پرورش میں مصیبتیں جھیلنے اوردُودھ پلانے کی فضیلت : 32 16
19 لڑکیوں کی پرورش کرنے کی فضیلت : 33 16
20 حمل ساقط ہوجانے اورزچہ بچہ کے مر جانے کی فضیلت : 33 16
21 دفن کے بعد اَذان کہنے کا مسئلہ 35 1
22 دفن کے بعد شرعی طور پر کیا کرنا چاہیے ؟ : 35 21
23 حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے نزع کے وقت اپنے بیٹے کو وصیت میں فرمایا 35 21
24 ۔ اصل اَشیاء میں حرمت ہے یا اَباحت یا توقف؟ 45 21
25 گلدستہ ٔ اَحادیث 46 1
26 پانچ دُعائیں قبول کی جاتی ہیں : 46 25
27 حضور علیہ الصلوة والسلام پانچ چیزوں سے پناہ مانگا کرتے تھے : 46 25
28 حضور اَکرم ۖ کی طرف سے پانچ چیزو ں کا حکم : 47 25
29 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 48 1
30 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 29
31 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 29
32 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 49 29
33 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 29
34 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 52 29
35 بریلوی مکتبہ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کا فتویٰ : 54 29
36 غیر مقلدین حضرات سے رفع ِیدین سے متعلق دس سوالات 56 1
37 دینی مسائل 61 1
38 ( طلاق دینے کا بیان ) 61 37
39 طلاقِ صریح اور طلاقِ بائن سے متعلق ایک ضابطہ : 61 37
40 رُخصتی سے قبل طلاق کا بیان : 61 37
41 بقیہ : دفن کے بعد اَذان کہنے کا مسئلہ 62 21
Flag Counter