ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2009 |
اكستان |
|
تربیت ِ اَولاد ( اَز افادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمہ اللہ ) زیر ِنظر رسالہ '' تربیت ِ اولاد'' حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کے افادات کا مرتب مجموعہ ہے جس میں عقل ونقل اور تجربہ کی روشنی میں اَولاد کے ہونے ، نہ ہونے، ہوکر مرجانے اور حالت ِ حمل اور پیدائش سے لے کر زمانۂ بلوغ تک رُوحانی وجسمانی تعلیم وتربیت کے اِسلامی طریقے اور شرعی احکام بتلائے گئے ہیں ۔ پیدائش کے بعد پیش آنے والے معاملات ، عقیقہ، ختنہ وغیرہ اُمور تفصیل کے ساتھ ذکر کیے گئے ہیں، مرد عورت کے لیے ماں باپ بننے سے پہلے اور اُس کے بعد اِس کا مطالعہ اولاد کی صحیح رہنمائی کے لیے اِنشاء اللہ مفید ہوگا۔اس کے مطابق عمل کرنے سے اَولاد نہ صرف دُنیا میں آنکھوں کی ٹھنڈک ہوگی بلکہ ذخیرہ ٔ آخرت بھی ثابت ہوگی اِنشاء اللہ۔اللہ پاک زائد سے زا ئد مسلمانوں کو اِس سے استفادہ کی توفیق نصیب فرمائے۔ بچوں کی پرورش سے متعلق احادیث ِنبویہ بچوں کی پرورش میں مصیبتیں جھیلنے اوردُودھ پلانے کی فضیلت : ٭ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا عورت اپنی حالت ِحمل سے لے کر بچہ جننے اور دُودھ چھڑانے تک فضیلت وثواب میں ایسی ہے جیسے اِسلام کی راہ میں سرحد کی نگہبانی کرنے والا (جس میں ہر وقت وہ مجاہدہ کے لیے تیا ررہتا ہے) اوراگر (عورت)اِس درمیان میں مرجائے تو اُس کو شہید کے برابر ثواب ملتا ہے۔ ٭ رسول اللہ ۖ نے فرمایا '' جب عورت بچہ کو دُودھ پلاتی ہے تو ہر گھونٹ کے پلانے پر اُس کو ایسا اَجر ملتا ہے جیسے کسی جاندار کو زندگی دے دی پھر وہ جب دُودھ چھڑاتی ہے تو فرشتہ اُس کے کندھے پر (شاباشی سے ہاتھ ) مارتا ہے اورکہتا ہے کہ پچھلے گناہ سب معاف ہو گئے ،اَب آگے جو گناہ کا کام ہو گا وہ آئندہ لکھا جائے گا''اور اِس سے مراد گناہ ِصغیرہ ہیں ،مگر گناہ ِصغیرہ کا معاف ہو جانا کیا تھوڑی بات ہے۔