Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2009

اكستان

40 - 64
گمنام شافعی علماء نے اِسے تجویز کیا تھا جس کو شافعی علماء نے ہی بدعت کہہ دیا۔ حنفیوں میں تو اِس مسئلہ کا نشان تک نہیں ملتا اَور شافعی علماء نے بھی صرف قبر میں رکھتے وقت اَذان کہنے کو بدعت کہا ہے دفن کے بعد اَذان کہنے کا تو کہیں نام تک نہیں ہے۔ 
مولوی احمد رضا خان صاحب اپنے رسالہ'' ایذان الاجر'' کی پہلی سطر میں اِس بات کو تسلیم بھی کرگئے، فرماتے ہیں  :
''بعض علمائے دین نے میت کو قبر میں اُتارتے وقت اَذان کہنے کو سُنّت فرمایا ۔'' 
مگر اَفسوس کہ وہ علماء ناقابل ِ ذکر بلکہ نامعلوم ہیں ورنہ مولوی صاحب حسب ِ عادت اُن کے نام بمعہ اَلقاب ضرور درج کرتے، پھر فرماتے ہیں  : 
''علامہ ابن ِ حجر مکی اَور خیر الدین رملی نے اِن کا یہ قول نقل کیا۔'' 
بجا ہے لیکن کس اَنداز میں ذکر کیا؟ اِن لفظوں کو اُردو میں بیان کرنے سے مولوی صاحب جھجکتے ہیں کہ یہ سخت کمزور پہلو ہے۔ یہ تلخ گھونٹ ایک خاص تدبیر کے ساتھ گلے سے اُتارتے ہیں کہ جس بات میں اپنی کمزوری ظاہر ہوتی تھی اُسے عربی میں بیان کیا تاکہ اہل ِ علم کے اعتراض سے بھی بچ جائیں اَور اُردو پڑھنے والے بدظن بھی نہ ہوں، فرماتے ہیں :
اَمَّا الْمَکِّیُّ فَفِیْ فَتَاوَاہُ وَفِیْ شَرْحِ الْعبَابِ وَعَارَضَ وَاَمَّا الرَّمْلِیّ فَفِیْ حَاشِیَةِ الْبَحْرِ الرَّائِقِ وَمَرَّضَ۔ 
 علامہ ابن ِ حجر مکی نے اپنے فتاویٰ اَور فتاویٰ شرح عباب میں اُن گمنام بعض علماء کی تر دید کردی ہے( یعنی شافعی مذہب کے جن علماء نے میت کو اُتارتے وقت اَذان کہنا سُنّت کہا ہے علامہ ابن ِ حجر مکی نے اُن کی دلیل کو تسلیم نہیں کیا اُن کی تردید کردی ہے) اور رملی نے اِس مسئلہ کو بیمار قرار دیا ہے۔ 
ناظرین! یہ عبارتیں آپ ابھی ابھی فتاویٰ شامی کے حوالہ سے پڑھ چکے ہیں۔ دیکھیے مولوی احمد رضا خاں صاحب اپنی زبان سے مانتے ہیں کہ دفن کے بعد اَذان کہنے کا تو کہیں ذکر بھی نہیں۔ البتہ قبر میں اُتارتے وقت بعض ناقابل ِ ذکر لوگوں نے اِسے سُنّت کہا مگر علامہ ابن ِ حجر مکی اور خیر الدین رملی نے تردید کردی۔ مَیّت کو
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اِنسان گناہ کیوں کرتا ہے ؟ : 6 3
5 گناہوں کا اعتراف ضروری ہے مگر صرف اللہ کے سامنے : 7 3
6 بار بار گناہ کرنے والوں میں یا توبہ کرنے والوں میں شمار ہو گا ؟ : 8 3
7 اللہ کی رحمت نہ ہو تو معمولی بات بھی بڑاگناہ بن سکتی ہے : 9 3
8 دربارِ رسالت ۖ کا اَدب : 9 3
9 بڑی غلطی وہ ہے جو اللہ کی نظر میںبڑی ہو : 10 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
11 وفیات 12 1
12 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
13 حضرت اَقدس کا خط 19 1
14 حضرت اِبراہیم رضی اللہ عنہ 21 1
15 بو بکر و عمر ، عثمان و علی رضی اللہ عنہم 31 1
16 تربیت ِ اَولاد 32 1
17 بچوں کی پرورش سے متعلق احادیث ِنبویہ 32 16
18 بچوں کی پرورش میں مصیبتیں جھیلنے اوردُودھ پلانے کی فضیلت : 32 16
19 لڑکیوں کی پرورش کرنے کی فضیلت : 33 16
20 حمل ساقط ہوجانے اورزچہ بچہ کے مر جانے کی فضیلت : 33 16
21 دفن کے بعد اَذان کہنے کا مسئلہ 35 1
22 دفن کے بعد شرعی طور پر کیا کرنا چاہیے ؟ : 35 21
23 حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے نزع کے وقت اپنے بیٹے کو وصیت میں فرمایا 35 21
24 ۔ اصل اَشیاء میں حرمت ہے یا اَباحت یا توقف؟ 45 21
25 گلدستہ ٔ اَحادیث 46 1
26 پانچ دُعائیں قبول کی جاتی ہیں : 46 25
27 حضور علیہ الصلوة والسلام پانچ چیزوں سے پناہ مانگا کرتے تھے : 46 25
28 حضور اَکرم ۖ کی طرف سے پانچ چیزو ں کا حکم : 47 25
29 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 48 1
30 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 29
31 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 29
32 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 49 29
33 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 29
34 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 52 29
35 بریلوی مکتبہ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کا فتویٰ : 54 29
36 غیر مقلدین حضرات سے رفع ِیدین سے متعلق دس سوالات 56 1
37 دینی مسائل 61 1
38 ( طلاق دینے کا بیان ) 61 37
39 طلاقِ صریح اور طلاقِ بائن سے متعلق ایک ضابطہ : 61 37
40 رُخصتی سے قبل طلاق کا بیان : 61 37
41 بقیہ : دفن کے بعد اَذان کہنے کا مسئلہ 62 21
Flag Counter