Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2009

اكستان

37 - 64
اَذان کہنا نہ حدیث میں ہے نہ فقہ میں نہ بزرگانِ دین کے عمل میں۔ ہاں بدعت سے ضرور ثابت ہے۔ 
٣۔  اَذان کے الفاظ میں توحید و رسالت کا نہایت سادہ تصور ہے لیکن سورہ بقرہ کے اوّل و آخر میں ہمارا دعویٰ ہے کہ اِسلام کے تمام بنیادی اُصول، اَرکان، اعمال، افعال کا پورا پورا تصور موجود ہے۔ اگر کسی صاحب کو اِس میں شک ہوتو اِس دعویٰ کو چیلنج کرکے دیکھیں پھر اگر میت کو تلقین اور تعلیم ہی مقصود ہے تو ایسی  جامع شافی کافی مبارک تعلیم سے کیوں محروم کیا جاتا ہے؟ 
٤۔  سُنّت کی روشن مثال کے مقابلہ میں بدعت کو سوچنا ہی کتنی جرأت ہے؟ 
میت کو جوابات کی تلقین کا ایک طریقہ اَور بھی ہے جو کتاب الاذکار ص ٧٤، شامی ج١ ص ٧٩٧،  اَشعة اللمعات ج١ ص ١٣٠ پر درج ہے۔ شافعی مذہب میں اِس کا زیادہ رواج ہے حنفیوں میں بہت تھوڑے لوگ اِس کے قائل ہیں۔ شامی کے متن دُرِّمختار کا فیصلہ یہ ہے  : 
''مناسب یہ ہے کہ مروجہ تلقین نہ کی جائے'' 
بحرالرائق ج٢ ص ١٧٠ میں ہے کہ اِس مسئلہ میں اختلاف ہے۔حضرت شیخ عبدالحق محدث دہلوی فرماتے ہیں  :
تلقین ِ میت بہت سے شافعیوں اَور بعضے حنفیوں کے نزدیک مستحب ہے
( اَشعة اللمعات  ج١  ص ١٣٠)
معلوم ہوا کہ حنفیوں میں اِس کے قائل بہت کم لوگ ہیں اور بندہ مؤلف عرض کرتا ہے کہ تلقین ِ میت کی ضرورت اگر تسلیم بھی کرلی جائے تو سورہ بقرہ کے اوّل و آخر کے برابر تلقین کے الفاظ ناممکن ہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ قرآنِ کریم میں بھی تلقین کے لیے اِس سے زیادہ جامع مضمون کہیں نہیں ہے۔ پھر  رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا  سے جو دُعا شروع ہوتی ہے انصاف سے سوچیے کہ وہ کس قدر حسب ِ حال اور مناسب ہے مگر افسوس کہ جن لوگوں کو مسائل پیدا کرنے کا شوق لگ گیا ہے اُن کو قرآن کے الفاظ اور سُنّت طریقوں میں کچھ نور ہی نظر نہیں آتا۔ یاد رکھو کہ بدعت کا ٹمٹما ہوا چراغ پل ِصراط پر بجھ جائے گا اَور حقیقت ِ حال پر اطلاع حاصل ہونے کے بعد افسوس کے سوا کیا حاصل؟ 
واضح ہو کہ دفن کے بعد اَذان دینا ایک نیا مسئلہ ہے نہ حدیث میں نہ فقہ حنفیہ میں۔ بزرگانِ دین کے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اِنسان گناہ کیوں کرتا ہے ؟ : 6 3
5 گناہوں کا اعتراف ضروری ہے مگر صرف اللہ کے سامنے : 7 3
6 بار بار گناہ کرنے والوں میں یا توبہ کرنے والوں میں شمار ہو گا ؟ : 8 3
7 اللہ کی رحمت نہ ہو تو معمولی بات بھی بڑاگناہ بن سکتی ہے : 9 3
8 دربارِ رسالت ۖ کا اَدب : 9 3
9 بڑی غلطی وہ ہے جو اللہ کی نظر میںبڑی ہو : 10 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
11 وفیات 12 1
12 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
13 حضرت اَقدس کا خط 19 1
14 حضرت اِبراہیم رضی اللہ عنہ 21 1
15 بو بکر و عمر ، عثمان و علی رضی اللہ عنہم 31 1
16 تربیت ِ اَولاد 32 1
17 بچوں کی پرورش سے متعلق احادیث ِنبویہ 32 16
18 بچوں کی پرورش میں مصیبتیں جھیلنے اوردُودھ پلانے کی فضیلت : 32 16
19 لڑکیوں کی پرورش کرنے کی فضیلت : 33 16
20 حمل ساقط ہوجانے اورزچہ بچہ کے مر جانے کی فضیلت : 33 16
21 دفن کے بعد اَذان کہنے کا مسئلہ 35 1
22 دفن کے بعد شرعی طور پر کیا کرنا چاہیے ؟ : 35 21
23 حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے نزع کے وقت اپنے بیٹے کو وصیت میں فرمایا 35 21
24 ۔ اصل اَشیاء میں حرمت ہے یا اَباحت یا توقف؟ 45 21
25 گلدستہ ٔ اَحادیث 46 1
26 پانچ دُعائیں قبول کی جاتی ہیں : 46 25
27 حضور علیہ الصلوة والسلام پانچ چیزوں سے پناہ مانگا کرتے تھے : 46 25
28 حضور اَکرم ۖ کی طرف سے پانچ چیزو ں کا حکم : 47 25
29 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 48 1
30 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 29
31 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 29
32 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 49 29
33 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 29
34 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 52 29
35 بریلوی مکتبہ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کا فتویٰ : 54 29
36 غیر مقلدین حضرات سے رفع ِیدین سے متعلق دس سوالات 56 1
37 دینی مسائل 61 1
38 ( طلاق دینے کا بیان ) 61 37
39 طلاقِ صریح اور طلاقِ بائن سے متعلق ایک ضابطہ : 61 37
40 رُخصتی سے قبل طلاق کا بیان : 61 37
41 بقیہ : دفن کے بعد اَذان کہنے کا مسئلہ 62 21
Flag Counter