Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2009

اكستان

29 - 64
چاند سورج گرہن ہوتے ہیں۔ جس دن حضرت ابراہیم کی وفات ہوئی تو سورج گرہن ہوگیا آنحضرت  ۖ نے صحابۂ کرام   کو دورَکعت نماز بڑی لمبی پڑھائی پھر جب گرہن ختم ہوگیا تو حاضرین سے فرمایا کہ چاند سورج اللہ کی نشانیوں میں سے دَو نشانیاں ہیں۔ اِن کے (گرہن کے ) ذریعے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو ڈراتے ہیں اور یقین جانو کہ اِن کا گرہن کسی کے مرنے اور پیدا ہونے سے نہیں ہوتا، جب ایسا موقع آئے تو نماز میں مشغول ہوجاؤ اور اِس حالت کے دُور ہونے تک نماز میں مشغول رہو۔( نسائی شریف ۔اُسد الغابہ)  
حضرت ماریہ  اپنے بچہ کی وفات کے بعد برسوں زندہ رہیں۔ حضورِاقدس  ۖ کے بعد حضرت ابوبکر صدیق  (بیت المال سے ) اُن کا خرچ اُٹھاتے تھے۔ اِن کے بعد حضرت عمر نے بھی اپنے زمانۂ خلافت میں یہ سلسلہ جاری رکھا حتی کہ محرم ١٦ھ میں حضرت ماریہ نے وفات پائی ،حضرت عمر نے اُن کے جنازے کی شرکت کا اِتنا اہتمام کیا کہ لوگوں کو باقاعدہ خود اکٹھا کیا اور نماز ِ جنازہ پڑھائی اور جنت البقیع میں دفن کی گئیں (الاصابہ) رضی اللّٰہ تعالٰی عنھا وعن ولدہا۔ 
فائدہ  :  حضور اقدس  ۖ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اِس لیے بھیجے گئے کہ اُمت کو عمل سے اور قول سے ہرطرح کی تعلیم دیں چنانچہ آپ  ۖ  کی زندگی میں ہرطرح کے حالات پیش آئے جو اُمت کے لیے نمونہ ہیں اور آنحضرت  ۖ کے حالات اور اِرشادات سے اُمت کو ہر شعبۂ زندگی میں عمل کرنے کے لیے سبق ملتا ہے۔ حضرت ابراہیم کے واقعہ ہی کو لے لیجئے۔ اِس میں سے بہت سے احکام وآداب ملتے ہیں۔ 
(1)  بچوں کو چومنا ،چمٹانا، پیارکرنا دین داری کے خلاف نہیں ہے بلکہ سید عالم  ۖ کی سنت ہے۔ اپنی اَولادکی خیرخبراوردیکھ بھال کے لیے اُن کے پاس آناجانا بھی عین دین داری ہے۔ 
(2)   بچوں کواُن کی ماں کے علاوہ غیرعورت سے دُودھ پلوانادُرست ہے۔ 
(3 )  یہ بھی معلوم ہوا کہ اَکابر کے ساتھ خدام کاجانا بلکہ موقع کے مناسبت سے اُن سے آگے پہنچ کر اُن کے اُٹھنے بیٹھنے اور آرام کا اِنتظام کردینا مستحب ہے۔ 
(4)  اپنی آل اَولاد یاعزیزواَقارب کی وفات پر دِل کا رنجیدہ ہونا اور آنسوؤں کا آجانا خلاف ِ شریعت نہیں ہے بلکہ آنحضرت  ۖ کی سنت ہے۔ ملاّ علی قاری فرماتے ہیں کہ یہ حالت اہل کمال حضرات کے نزدیک اُن مشائخ کے حالات سے بہتراور اکمل ہے جن کے حالات کے بارے میں منقول ہے کہ وہ اپنی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اِنسان گناہ کیوں کرتا ہے ؟ : 6 3
5 گناہوں کا اعتراف ضروری ہے مگر صرف اللہ کے سامنے : 7 3
6 بار بار گناہ کرنے والوں میں یا توبہ کرنے والوں میں شمار ہو گا ؟ : 8 3
7 اللہ کی رحمت نہ ہو تو معمولی بات بھی بڑاگناہ بن سکتی ہے : 9 3
8 دربارِ رسالت ۖ کا اَدب : 9 3
9 بڑی غلطی وہ ہے جو اللہ کی نظر میںبڑی ہو : 10 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
11 وفیات 12 1
12 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
13 حضرت اَقدس کا خط 19 1
14 حضرت اِبراہیم رضی اللہ عنہ 21 1
15 بو بکر و عمر ، عثمان و علی رضی اللہ عنہم 31 1
16 تربیت ِ اَولاد 32 1
17 بچوں کی پرورش سے متعلق احادیث ِنبویہ 32 16
18 بچوں کی پرورش میں مصیبتیں جھیلنے اوردُودھ پلانے کی فضیلت : 32 16
19 لڑکیوں کی پرورش کرنے کی فضیلت : 33 16
20 حمل ساقط ہوجانے اورزچہ بچہ کے مر جانے کی فضیلت : 33 16
21 دفن کے بعد اَذان کہنے کا مسئلہ 35 1
22 دفن کے بعد شرعی طور پر کیا کرنا چاہیے ؟ : 35 21
23 حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے نزع کے وقت اپنے بیٹے کو وصیت میں فرمایا 35 21
24 ۔ اصل اَشیاء میں حرمت ہے یا اَباحت یا توقف؟ 45 21
25 گلدستہ ٔ اَحادیث 46 1
26 پانچ دُعائیں قبول کی جاتی ہیں : 46 25
27 حضور علیہ الصلوة والسلام پانچ چیزوں سے پناہ مانگا کرتے تھے : 46 25
28 حضور اَکرم ۖ کی طرف سے پانچ چیزو ں کا حکم : 47 25
29 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 48 1
30 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 29
31 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 29
32 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 49 29
33 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 29
34 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 52 29
35 بریلوی مکتبہ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کا فتویٰ : 54 29
36 غیر مقلدین حضرات سے رفع ِیدین سے متعلق دس سوالات 56 1
37 دینی مسائل 61 1
38 ( طلاق دینے کا بیان ) 61 37
39 طلاقِ صریح اور طلاقِ بائن سے متعلق ایک ضابطہ : 61 37
40 رُخصتی سے قبل طلاق کا بیان : 61 37
41 بقیہ : دفن کے بعد اَذان کہنے کا مسئلہ 62 21
Flag Counter