Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2009

اكستان

25 - 64
نے حضرت محمد رسول اللہ  ۖ  کی آمد کی دی تھی ،ہم تجھ کو دعوت اِس طرح دیتے ہیں جیسے تو اہل ِ توریت کو انجیل کی دعوت دیتا ہے۔ پس جس طرح حضرت موسیٰ علیہ السلام اور اُن کی لائی ہوئی توریت شریف کو حق مانتے ہوئے حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور اُن کی لائی ہوئی انجیل کی دعوت دیتے ہواِسی طرح ہم بھی تم کو یہی دعوت دیتے ہیں کہ سابقہ نبیوں اور اللہ کی کتابوں کو حق مانتے ہوئے اَب اِس موجودہ پیغمبر  ۖ اور اُس کی لائی ہوئی کتاب کا اِتباع کرو۔ یہ قاعدہ رہاہے کہ جو نبی کسی قوم میں آیا وہ قوم اُس کی اُمت ِدعوت ہوگئی اور اُن کے ذمہ اُس نبی کا ماننا اور اِتباع کرنا ضروری ہوگیا۔ 
لہٰذا اَب جبکہ تونے اِس آخری پیغمبر ( ۖ ) کا زمانہ پالیا تو اِن کا اتباع کرو۔ اور یہ بات بھی صاف کردینا ضروری ہے کہ ہم تجھ کو عیسائی مذہب کے خلاف دُوسرے دین پر آمادہ نہیں کررہے ہیںبلکہ عیسائی مذہب کی ایک بات پر عمل کرنے کو کہہ رہے ہیں (اور وہ بات یہ ہے کہ) حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اپنے بعد پیغمبر آخرالزمان کے آنے کی خبردی تھی اور اُن کا نام'' احمد'' بتایا تھا چنانچہ وہ تشریف لے آئے اَب حسب ِ فرمان حضرت عیسیٰ اُن کا اتباع کرو۔
یہ باتیں سن کر مقوقس نے کہا کہ میں نے اِس پیغمبر(آخرالزمان  ۖ ) کے بارے میں غور کیا تو میں اِس نتیجہ پر پہنچا کہ وہ جس چیز کے کرنے کا حکم فرماتے ہیں وہ عقل اور طبعیت کے خلاف نہیں ہے اور جس چیز سے منع فرماتے ہیں وہ عقل ودانش کے اعتبار سے کرنے کی نہیں ہے۔ میں نے جہاں تک غور کیا اِس سے یہ سمجھا وہ نہ جادو گرہیں نہ گم گردہ راہ ہیں، نہ کاہن ہیں نہ کاذب ہیں۔ 
اُن کے متعلق جومعلومات حاصل ہوئیں اُن سے یہ پتہ چلا کہ وہ غیب کی باتوں کی خبر دیتے ہیں۔ یہ اُن کے نبی ہونے کی نشانی ہے اور اُن کا اتباع کرنے کے سلسلے میں غور کروں گا۔ اِس کے بعد سید عالم  ۖ کے والا نامہ کو حفاظت سے رکھنے کے لیے خادم کو دے دیا۔ کاتب کو بلایا جو عربی جانتا تھا اور آنحضرت  ۖ  کی خدمت ِاقدس میں عبارت ِ ذیل بھیجنے کے لیے لکھوائی  : 
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
لِمُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ مِنَ الْمَقُوْقَسِ عَظِیْمِ الْقِبْطِ سَلَام عَلَیْکَ اَمَّابَعْدُ فَقَدْ قَرَأْتُ کِتَابَکَ وَفَھِمْتُ مَاذَکَرْتَ فِیْہِ وَمَاتَدْعُوْا اِلَیْہِ وَقَدْ عَلِمْتُ اَنَّ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اِنسان گناہ کیوں کرتا ہے ؟ : 6 3
5 گناہوں کا اعتراف ضروری ہے مگر صرف اللہ کے سامنے : 7 3
6 بار بار گناہ کرنے والوں میں یا توبہ کرنے والوں میں شمار ہو گا ؟ : 8 3
7 اللہ کی رحمت نہ ہو تو معمولی بات بھی بڑاگناہ بن سکتی ہے : 9 3
8 دربارِ رسالت ۖ کا اَدب : 9 3
9 بڑی غلطی وہ ہے جو اللہ کی نظر میںبڑی ہو : 10 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
11 وفیات 12 1
12 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
13 حضرت اَقدس کا خط 19 1
14 حضرت اِبراہیم رضی اللہ عنہ 21 1
15 بو بکر و عمر ، عثمان و علی رضی اللہ عنہم 31 1
16 تربیت ِ اَولاد 32 1
17 بچوں کی پرورش سے متعلق احادیث ِنبویہ 32 16
18 بچوں کی پرورش میں مصیبتیں جھیلنے اوردُودھ پلانے کی فضیلت : 32 16
19 لڑکیوں کی پرورش کرنے کی فضیلت : 33 16
20 حمل ساقط ہوجانے اورزچہ بچہ کے مر جانے کی فضیلت : 33 16
21 دفن کے بعد اَذان کہنے کا مسئلہ 35 1
22 دفن کے بعد شرعی طور پر کیا کرنا چاہیے ؟ : 35 21
23 حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے نزع کے وقت اپنے بیٹے کو وصیت میں فرمایا 35 21
24 ۔ اصل اَشیاء میں حرمت ہے یا اَباحت یا توقف؟ 45 21
25 گلدستہ ٔ اَحادیث 46 1
26 پانچ دُعائیں قبول کی جاتی ہیں : 46 25
27 حضور علیہ الصلوة والسلام پانچ چیزوں سے پناہ مانگا کرتے تھے : 46 25
28 حضور اَکرم ۖ کی طرف سے پانچ چیزو ں کا حکم : 47 25
29 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 48 1
30 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 29
31 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 29
32 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 49 29
33 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 29
34 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 52 29
35 بریلوی مکتبہ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کا فتویٰ : 54 29
36 غیر مقلدین حضرات سے رفع ِیدین سے متعلق دس سوالات 56 1
37 دینی مسائل 61 1
38 ( طلاق دینے کا بیان ) 61 37
39 طلاقِ صریح اور طلاقِ بائن سے متعلق ایک ضابطہ : 61 37
40 رُخصتی سے قبل طلاق کا بیان : 61 37
41 بقیہ : دفن کے بعد اَذان کہنے کا مسئلہ 62 21
Flag Counter