Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008

اكستان

12 - 64
ظُنُّہُمَا اِثْنَیْنِ''(ترجمہ امام مسلم تذکرة الحفاظ ) امام ذہلی کی وفات بخاری سے دوسال بعدہوئی۔ 
58 ۔  حافظ ابن حجرنے اپنے رسالے طبقات التدلیس میں ذکرکیاکہ حافظ ابن مندہ نے بخاری کومدّلس کہاہے پھرکہاکہ جہاں بخاری'' قال'' کہتے ہیں اُس سے مراد  لم یسمعہ ہے اورجہاں '' قال لنا'' کہتے ہیں وہ سماع ہوتاہے مگراُن کی شرائط پرنہیں ہوتا۔ آخرمیں کہا ''ھٰذاعَرَفْتُ مِّنْ صَنِےْعِہ''یعنی مصَّرح مذکور نہیں میں نے مطالعہ سے اَخذکیاہے۔ 
59 ۔  اِس ساری تفصیل کامقصدیہ ہے کتب ِاَحادیث کو وسعت ِذہنی سے مطالعہ کرناچاہیے متعصب نہ بنناچاہیے۔ جب حنفی مسلک کی ترجیح میں ہم روایات صحاح کومرجوح قرار دیتے ہیںتوتاریخی روایات کی  صحت پراِتناکیوں اِصرارہے۔ 
60 ۔  محدثین نے درایت کے مقابلہ میں روایت کوترجیح دی ہے اُن کے خیال میں اگر سند موصول اور مربوط ہے تو مضمون میں کتناہی اِستبعاداور نکارت ہو وہ اِس کی پرواہ نہیں کرتے اوراتصالِ سندکے وجہ سے روایت کوقبول کرلیتے ہیں۔ پھرروایت کے استبعادکودُورکرنے کے لیے دلائل کے ڈھیر لگا دیتے ہیں۔ مثلاً تِلْکَ الْغَرَانِےْقُ الْعُلٰی وَاَنَّ شَفَاعَتَھُنَّ لَتُرْتَجٰی  یاحضرت ابراہیم علیہ السلام کے تین جھوٹ وغیرہ۔ 
61 ۔  اِس مختصرخط میں اِس مسئلہ پرسیرحاصل بحث نہیں ہوسکتی، کبھی وقت ملاتوزبانی گفتگوہوگی۔ 
62 ۔  عبدالرزاق کے متعلق یہ خیال رہے کہ اُن کی زندگی کے تین دَور تھے۔ پہلا دَوریہ تھاکہ یہ پکے اہل سنت تھے اوراِسی وجہ سے یہ معمرکے جانشین تصورکیے گئے تھے اورجامع معمرکے وارث بنے اوراپنے اَقران پرسبقت لے گئے تھے اورمرجع خلائق قرارپائے تھے۔ 
63 ۔  دُوسرادَوروہ ہے جب اُنہوں نے معمربن سلیمان سے متاثرہوکرشیعہ مسلک اختیارکیااور تقیہ میں مہارت حاصل کی۔ ظاہری حالت پہلے ہی جیسی رہی۔ اُس دورمیں شیعت افعالِ مخصوصہ کانام نہیں تھا اور سب سے بڑا فرقہ اِثناعشری اُس وقت ناپیدتھا۔ یہ توتیسری صدی کے آخرمیں بنا۔ مگراَفضلیت علی   علیٰ غیرہم کاذہن موجودتھا۔اورمناقب ِحضرت علی میں ہررَطب ویابس چلتاتھا اورشدت تولّی کانتیجہ تبریٰ کاپیدا ہوناقدرتی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضر ت عمار رضی اللہ عنہ کا دُشمن اللہ کا دُشمن : 6 3
5 حضرت خالد رضی اللہ عنہ پر اِس اِرشاد کا اَثر 6 3
6 نبی علیہ السلام کی زبانی حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی تعریف 7 3
7 فتحِ مکہ سے پہلے قربانیاں دینے والوں کا درجہ سب سے بڑا ہے 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 8 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 8 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 10 1
11 خلاصۂ مکتوب : 13 10
12 مزیدقابل ِغوراُمور : 14 10
13 بقیہ : درس حدیث 15 3
14 عورتوں کے رُوحانی امراض 16 1
15 عورتوں کی اِصلاح کے طریقے : 16 14
16 عورتوں کی مکمل اِصلاح کاخاکہ اوردستورالعمل کاخلاصہ : 17 14
17 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
18 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 21 1
19 پہلا اشکال : 21 18
20 صمدانی صاحب کا جواب : 21 18
21 دُوسرا اشکال : 23 18
22 صمدانی صاحب کا جواب : 24 18
23 صمدانی صاحب کی یہ بات کئی وجوہ سے محل ِنظر ہے 27 18
24 عملی خرابیاں : 30 18
25 -2 وقف یا اُس کی ملکیت کو ختم کرنا : 33 18
26 اَلوَداعی خطاب 35 1
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
28 شہید چار طرح کے ہوتے ہیں : 48 27
29 میںدُنیا کے فوت ہونے نہ ہونے کا کوئی غم نہیں : 49 27
30 تہذیبوںکے عروج وزَوال میں عِلم کاکردار 50 1
31 ( وفیات ) 58 1
32 دینی مسائل 60 1
33 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 32
34 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 62 1
Flag Counter