Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2008

اكستان

49 - 64
توڑا تھا وگرنہ وہاں کوئی ایسی چیز نہیں تھی جو اُن تالوں کو توڑسکتی تھی تو آج بھی دُنیا کے اَندر کفر کے جتنے بھی تالے ہمارے چاروں طرف لگ رہے ہیں آپ کا عزم ِ سلیم اِنشاء اللہ اِن پہاڑوں کو آپ کے سامنے ریزہ ریزہ کرکے رکھ دیں گے۔ 
میں اِنہی باتوں پر اکتفاء کرتا ہوں ایک بار پھر سلام بھی پیش کرتا ہوں مشکور بھی ہوں اِس بات پر کہ مجھے چند باتیں آپ کے سامنے کہنے کی توفیق ہوئی یہ متفرقات ہیں آپ کے سامنے کسی موضوع پر تو گفتگو کی نہیں یہ بات اِس شرکت کے ساتھ اِس عظیم اِدارے کے اندر میری سعادت بھی شامل ہوجائے اور اِسے اللہ تعالیٰ میری آخرت کی کامیابی کا شاید ذریعہ بنادے۔ اِسی کے ساتھ میں ایک مرتبہ پھر حضرت مخدوم مولانا محمود میاں صاحب کا، قاری غلام سرور صاحب کا اور حضرت کے اِدارے میں جتنے اَساتذہ کرام ہیں خدام ہیں جو آپ کی خدمت پر لگے ہوئے ہیں اِن کا احترام کرنا یہ بات ضمنًا آگئی کہ اِن کو آپ اپنا بڑا سمجھئے اِن کے بارے میں آپ کبھی بھی ذہن میں یہ نہ لائیے نہ کبھی کوئی گستاخی کرنی ہے، اگر اُن سے زیادتی ہوبھی ہوجائے تو جس طرح ماں باپ سے زیادتی ہو جائے لیکن آپ اُن کا ادب و احترام اِس میں سمجھتے ہیں کہ یہ میرے ماں باپ ہیں تو اِن کی سختی کو بھی آپ اِسی درجے میں لیجیے، اِن کا ادب و احترام آپ کی کامیابی اور سرفرازی کا ذریعہ ہے اور جب اِن کے بارے میں اگر یہ نظریہ ہوجائے، بعض لوگ کہتے ہیں کہ فلاں اِدارے کے مہتمم صاحب کو دیکھیں یا اَساتذہ کہ وہ اپنی زندگی کیسے گزاررہے ہیں اور ہم کن مصیبتوں میں پڑے ہوئے ہیں؟ یہ جذبہ دراصل آپ کو غلط راہ پر لے جارہا ہے آپ یہاں جس کے ساتھ آئے ہیں اُس کے ساتھ خلوص کے ساتھ رہیے اِنشاء اللہ جو اُن کے اندر صلاحیتیں ہیں جو اُن کے وسائل اجازت دیتے ہیں وہ انشاء اللہ آپ کی برتری آپ کی سہولت کے لیے وہ پوری طرح بروئے کار لانے کی کوشش کرتے ہیں۔ 
ہمیں اپنے بزرگوں سے یہی تو ملا ہے کہ ہم بھوکے رہ کر بھی اپنے لوگوں کے لیے اِیثار کرتے ہیں اگر ایک بزرگ کو کہا جاتا ہے کہ آپ یہاں کتنی تنخواہ لیتے ہیں فرض کیا کہ سو روپے لیتے ہیں تو اُنہیں کہا کہ آپ ہمارے ہاں تشریف لائیں ہم آپ کو پانچ سو روپے دیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ جو سو بھی ملتا ہے اِس سے بھی کچھ بچ جاتا ہے ہم نے وہاں جاکر پانچ سو روپے لے کر کیا کرنے ہیں ،ہم تو اُن اکابرین کے نام لیوا ہیں خود تو ہمارے اَندر کوئی اہلیت اور صلاحیت نہیں ہے شاید اُنہی کے نام کی وجہ سے ہمارا وجود باقی ہے۔ اِس لیے اپنے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
4 درس حدیث 5 1
5 جمعہ اور صفائی : 6 4
6 حضرتِ انس بن نضر رضی اللہ عنہ اللہ کے پسندیدہ بندے : 7 4
7 اللہ نے اِن کی قسم کی لاج رکھ لی : 7 4
8 اِنہی کا جذ بہ ٔ جہاد اور شوقِ شہادت : 8 4
9 اِن کی نقل میں ایسا کرنے کی ہرآدمی کو اجازت نہیں ہے : 8 4
10 ملفوظات شیخ الاسلام 9 1
11 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 9 10
12 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 11 1
13 حکیم نیاز احمد صاحب کا خط 11 12
14 عو ر توں کے رُوحانی امراض 15 1
15 لباس، زیور، میک اپ (زینت )کامفسدہ : 15 14
16 عورتوں کی زبردست غلطی : 15 14
17 اِرشادِنبوی ۖ اورضروری مسئلہ : 16 14
18 حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے مناقب 17 1
19 نکاح : 17 18
20 رُخصت و عزیمت 20 1
21 موزے پر مسح رُخصت کی کونسی قسم ہے ؟ 20 20
22 عزیمت : 20 20
23 رُخصت : 20 20
24 حنفیہ کے نزدیک رُخصت کی چار قسمیں ہیں : 20 20
25 پہلی قسم : 20 20
26 اِس رُخصت کی چند اور مثالیں : 22 20
27 دُوسری قسم : 23 20
28 تیسری قسم : 23 20
29 چوتھی قسم : 24 20
30 بقیہ : درس حدیث 32 4
31 گلدستہ ٔ احادیث 33 1
32 چارچیزیں پیغمبروں کی سنتوں میں سے ہیں : 33 31
33 اِس دَور کی اہم ضرورت 35 1
34 اللہ ہی خالق ہے اور و ہی راہ دِکھانے والا ہے 40 1
35 تعلیمی انہماک کو نصب العین بنائیں 47 1
36 وفیات 50 1
37 اُٹھ گیا ناوک فگن مارے گا دِل پر تیر کون 51 1
38 بقیہ : گلدستہ ٔاحادیث 57 31
39 دینی مسائل 58 1
40 ( نومولودکودُودھ پلانے کابیان ) 58 39
41 یہودی خباثتیں 59 1
42 - 5امریکا میں : 59 1
43 بقیہ : اللہ ہی خالق ہے اور وہی راہ دِکھانے والا ہے 61 34
44 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter