ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2008 |
اكستان |
بازار ہے یہ منڈی ہے جس سودے کی طلب میں جاؤگے تمہیں ملے گا۔ دونوں کے لیے ایک نظام ہے دونوں کا نظام ایک جیسا چلتا ہے باطل کا بھی حق کا بھی۔ حق ہو یا باطل پھیلنے کا راستہ ایک ہے'' دعوت'' ۔حق کے پھیلنے کے لیے بھی دعوت ہے اور شر کے پھیلنے کے لیے بھی دعوت ہے، حق کو وجود میں لانے کے لیے بھی مبلغین ہیں اور باطل کو وجود میں لانے کے لیے بھی مبلغین ہیں ،حق کے لیے بھی تبلیغ ہوتی ہے اور باطل کے لیے بھی تبلیغ ہوتی ہے، نہ کسی کو زبردستی کلمہ پڑھاسکتے ہو نہ کسی کو زبردستی تم پتھر کے آگے گراسکتے ہو، نہ کسی کو زبردستی تم نماز پڑھاسکتے ہو نہ کسی کو زبردستی تم شراب پلاسکتے ہو، دونوں کے پیچھے ذہن سازی اور دعوت کی محنت ہے ۔اور دونوں نظام جس دن آدم علیہ السلام آئے اُسی دن شیطان آیا شیطان کا اپنا نظام چلا آدم علیہ السلام کا اپنا چلا، قابیل شیطان پر لبیک کہہ گیا ہابیل آدم علیہ السلام پر لبیک کہہ گیا دونوں کا نظام پیچھے دیکھو تو ایک جیسا ہے ۔اللہ تعالیٰ نبیوں کو کہتا ہے اِنَّا اَوْحَیْنَا اِلَیْکَ کَمَااَوْحَیْنَا اِلٰی نُوْحٍ وَّالنَّبِیِّیْنَ مِنْ بَعْدِہ وحی ٹھیک ہے ۔شیطان کو دیکھو وَکَذٰلِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا شَیَاطِیْنَ الْاِنْسِ وَالْجِنِّ یُوْحِیْ بَعْضُھُمْ اِلٰی بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُرُوْرًا۔ اَوْحَیْنَا اور یُوْحِیْ ٹھیک ہے نا بھئی، بات سمجھ میں آرہی ہے کہ نہیں؟ اَوْحَیْنَا اور اِدھر یُوْحِیْ کیا ہے بَعْضُھُمْ اِلٰی بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُرُوْرًا۔ وحی دونوں جگہ ہے مطلب جدا جدا ہے جو آسمان کی وحی ہے اُس کی نوعیت اور ہے شیطان کی وحی کیا ہے ؟ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُرُوْرًا رحمن کی وحی کیاہے ؟ وَبِالْحَقِّ اَنْزَلْنٰہُ وَبِالْحَقِّ نَزَلَ یہ رحمن کی وحی ہے پھر وحی کے بعد آگے نظامِ دعوت ہے اُدھر بھی اِدھر بھی ،پہلے داعی نوح علیہ السلام ہیں جو کہتے ہیں رَبِّ اِنِّیْ دَعَوْتُ قَوْمِیْ لَیْلًا وَّنَھَارًا اور پہلا داعی اُدھر شر کا شیطان ہے وہ کہتا ہے مَاکَانَ لِیَ عَلَیْکُمْ مِّنْ سُلْطٰنٍ اِلَّا اَنْ دَعَوْتُکُمْ ۔ رَبِّ اِنِّیْ دَعَوْتُ قَوْمِیْ لَیْلًا وَّنَھَارًا اوراِدھر کیا ہے؟ اِلَّا اَنْ دَعَوْتُکُمْ اور دونوں کی ترتیب ِ محنت بھی بتادی اللہ تعالیٰ نے ،شیطان نے کہا فَبِمَا اَغْوَیْتَنِیْ لَاَقْعُدَنَّ لَھُمْ صِرَاطَکَ الْمُسْتَقِیْم ثُمَّ لَاٰتِیَنَّھُمْ مِّنْ بَیْنِ اَیْدِیْھِمْ وَمِنْ خَلْفِھِمْ وَعَنْ اَیْمَانِھِمْ وَعَنْ شَمَآئِلِھِمْ وَلَاتَجِدُ اَکْثَرَھُمْ شَاکِرِیْنَ شیطان کیسے محنت کرتا ہے ؟ ( باقی صفحہ ٦١ )