ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2008 |
اكستان |
جان گیاہوں۔ اورجوکچھ اِنسان جانتاہے اُس کے خلاف بھی کرجاتا ہے جانورکبھی خلاف نہیں کرتا۔ آپ بکری کے آگے پلاؤ پکاکررکھو اورکہو بریانی پکائی ہے کھالے ،کہے گی میراپرہیزہے میں نہیں کھاؤں گی ،گھاس رکھو گے تو جھپٹا ماری گی،اورشوگر والے کے سامنے حلو ارکھوچاہے مو لو ی صاحب ہوںچاہے ڈاکٹرصاحب ہوںتوتم دیکھوگے اُس کاہاتھ آگے جارہاہے اوروہ اپنے اندرسے کہہ رہاہوتاہے اَدّی گولی وَدکھالیواں گے حلواتے کھالے واں ۔ اِنسان اپنی علم کے خلاف کرتاہے مادی طورپربھی اوررُوحانی طورپربھی ۔بھئی زناحرام ہے ہو رہا ہے شرام حرام ہے پی جارہی ہے،چوری حرام ہے ہورہی ہے ،فحاشی حرام ہے ،قتل حرام ہے سب کام ہورہے ہیں توجوچیزیںاللہ کی حرام کردہ ہیںاورروکی ہوئی ہیںاوراِنسان جانتاہے اُس کے بھی خلاف کرتاہے اور جو چیزیں مادی طورپر اِس کے لیے مفید یامضر ہیں ا مراض کی نو عیت سے وہ اُس کے خلاف بھی کرتاہے ۔میرابھائی دِل کاڈاکٹر ہے مشہورڈاکٹرہے وہ ہرمریض کوکہتاہے سگریٹ نہیں پیناسگریٹ بندخودبیٹھ کر پیتاہے۔ میں کیااَے کی کیتی جاندا کہتا ہے دل کرتاہے توسارے مریضوں کوکہتاہے سگریٹ نہیں پینا اورخودپی رہاہے، تواِنسان جوکچھ جانتاہے اُس کے خلاف بھی کرتاہے اورجانوراپنی علم کے خلاف کبھی نہیں کرتا۔ تومیرے عزیزو :اِنسان کی اصل جہل پھراِس کے ساتھ ایک اورجوڑو اِنَّہ کَانَ ظَلُوْماًجَہُوْلًا جہالت چھوٹی نہیں ہے بہت بڑی جہالت ہے اور ظلم چھوٹانہیں ہے بہت بڑا ظلم ہے پھراِس کے ساتھ ایک اورجوڑو وَکَانَ الْاِنْسَانُ کَفُوْرًا ناشکرا،پھرایک اورچیزجوڑو وَکاَنَ الْاِنْسَانُ قَتُوْرًا بخیل پھرایک اورچیز جوڑو وَکاَنَ الْاِنْسَانُ عَجُوْلًا جلدباز پھرایک اورچیزجوڑو وَکاَنَ الْاِنْسَانُ اَکْثَرَشَئٍی جَدَلًا غصہ جھگڑا فساد پھر ایک اورجوڑو اِنَّہ لَفَرِخ فَخُوْر پھراورجوڑو اِنَّ الْاِنْسَانَ خُلِقَ ھَلُوْعًا اِذَامَسَّہُ الشَّرُّ جَزُوْعًا وَاِذَامَسَّہُ الْخَیْرُمَنُوْعًا تو یہ ایکسرے قرآن سے آگئے ہَلُوْعْ،جَزُوْعْ،مَنُوْعْ، عَجُوْلْ، کَفُوْرْ، قَنُوْطْ، قَتُوْرْ، فَرِح فَخُوْرْ اور یَئُوْسْ، قَنُوْطْ، اور ظَلُوْمْ، جَہُوْلْ، یہ ساری چیزیں اکٹھی ہوکرکیا چیزبنی؟ ایک انتہائی ضعیف چیزوجودمیں آئی توایک آیت جوڑدو خُلِقَ الْاِنْسَانُ ضَعِیْفًا بڑاہی کمزور۔