Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2008

اكستان

25 - 64
یہاں صدقہ کا مجازی معنٰی مراد ہے یعنی چھوٹ یعنی اللہ تعالیٰ نے چار میں سے دو رکعتوں کی چھوٹ دے دی اور اِن کو ساقط کردیا لہٰذا مسافر کے حق میں چار رکعات کی فرضیت کا سبب بھی باقی نہ رہا۔ 
اِس رُخصت کی ایک اور مثال شراب اور مردار کی حرمت ہے کہ عام حالت میں تو اِن کی حرمت قائم ہے لیکن بھوک سے لاچار شخص کے لیے جس کے پاس اور کچھ نہ ہو اِن کی حرمت باقی نہیں رہتی اور نہ ہی  حرمت کا سبب موجود ہے کیونکہ مضطر و لاچار کا قرآنِ پاک میں اِستثناء کیا گیا ہے البتہ عذر دُور ہونے پر اِس معذور کے حق میں حرمت دوبارہ لوٹ آتی ہے لہٰذا اگر لاچار شخص مردار یا شراب پائے لیکن وہ اِن کو نہ کھائے پیئے اور مرجائے تو گناہ گار مرے گا کیونکہ اِس کے حق میں یہ چیزیں حرام نہ رہی تھیں اور قرآنِ پاک میں ہے  لَا تُلْقُوْا بِاَیْدِیْکُمْ اِلَی التَّھْلُکَةِ   (اپنے کو اپنے ہاتھوں ہلاکت میں مت ڈالو)۔ 
چمڑے کے موزوں پر مسح کرنا رُخصت کی کس قسم میں داخل ہے؟ 
عام طور سے اِس کو مذکورہ بالا چوتھی قسم میں سے شمار کیا جاتا ہے۔ منار، نور الانوار اور مسلم الثبوت میں ایسے ہی ہے۔ اِس قسم میں چونکہ عذر کے وقت میں معذور کے حق میں نہ حکم رہتا ہے اور نہ سبب ِحکم ،لہٰذا اِس قسم میں سے ہونے کا مطلب یہ ہے کہ موزے پہننے کی وجہ سے نہ تو پاؤں میں حدث آتا ہے اور نہ ہی اِس کو دھونے کا حکم اِس کو اِس طرح سے بیان کیا گیا ہے کہ موزہ پاؤں کی طرف حدث کے سرایت کرجانے کو روکتا ہے اور حدث خود موزے پر چڑھ جاتا ہے جس کا اِزالہ مسح سے کیا جاتا ہے اور چونکہ پاؤں میں حدث آیا ہی نہیں اِس لیے اِس کو دھونے کا حکم بھی نہیں۔ یہ مضمون یوں دیا گیا ہے  :  
فَاِنِ اسْتَتَارَ الْقَدَمُ بِالْخُفِّ یَمْنَعُ سِرَایَةَ الْحَدَثِ (اَیْ بِالْاِعْتِبَارِ الشَّرْعِیِّ فَصَارَ الْقَدَمُ حِیْنَئِذٍ عِنْدَ الشَّارِعِ کَالْبَطَنِ وَالْفَخِذِ فَلَا یَکُوْنُ غَسْلُہ مَشْرُوْعًا لِاَنَّ سَبَبَ الْغَسْلِ سِرَایَةُ الْحَدَثِ اِلَیْہِ وَلَمْ یُوْجَدْ)۔(نورالانوار) 
اَب وضو اور موزوں پر مسح کرنے کے بعد اگر کوئی اپنے موزے اُتاردے تو یہ حضرات کہتے ہیں کہ موزے نے جس حدث کو پاؤں کی طرف سرایت کرنے سے روکا ہوا تھا وہ حدث پیروں کی طرف سرایت کرجاتا ہے اور پاؤں کو دھونا ضروری ہوجاتا ہے۔ وَکَذَا اِذَا نَزَعَ قَبْلَ الْمُدَّةِ لِاَنَّ عِنْدَ النَّزْعِ یَسْرِی الْحَدَثُ السَّابِقُ اِلَی الْقَدَمَیْنِ کَاَنَّہ' لَمْ یَغْسِلْھُمَا۔ (ہدایہ) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
4 درس حدیث 5 1
5 جمعہ اور صفائی : 6 4
6 حضرتِ انس بن نضر رضی اللہ عنہ اللہ کے پسندیدہ بندے : 7 4
7 اللہ نے اِن کی قسم کی لاج رکھ لی : 7 4
8 اِنہی کا جذ بہ ٔ جہاد اور شوقِ شہادت : 8 4
9 اِن کی نقل میں ایسا کرنے کی ہرآدمی کو اجازت نہیں ہے : 8 4
10 ملفوظات شیخ الاسلام 9 1
11 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 9 10
12 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 11 1
13 حکیم نیاز احمد صاحب کا خط 11 12
14 عو ر توں کے رُوحانی امراض 15 1
15 لباس، زیور، میک اپ (زینت )کامفسدہ : 15 14
16 عورتوں کی زبردست غلطی : 15 14
17 اِرشادِنبوی ۖ اورضروری مسئلہ : 16 14
18 حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے مناقب 17 1
19 نکاح : 17 18
20 رُخصت و عزیمت 20 1
21 موزے پر مسح رُخصت کی کونسی قسم ہے ؟ 20 20
22 عزیمت : 20 20
23 رُخصت : 20 20
24 حنفیہ کے نزدیک رُخصت کی چار قسمیں ہیں : 20 20
25 پہلی قسم : 20 20
26 اِس رُخصت کی چند اور مثالیں : 22 20
27 دُوسری قسم : 23 20
28 تیسری قسم : 23 20
29 چوتھی قسم : 24 20
30 بقیہ : درس حدیث 32 4
31 گلدستہ ٔ احادیث 33 1
32 چارچیزیں پیغمبروں کی سنتوں میں سے ہیں : 33 31
33 اِس دَور کی اہم ضرورت 35 1
34 اللہ ہی خالق ہے اور و ہی راہ دِکھانے والا ہے 40 1
35 تعلیمی انہماک کو نصب العین بنائیں 47 1
36 وفیات 50 1
37 اُٹھ گیا ناوک فگن مارے گا دِل پر تیر کون 51 1
38 بقیہ : گلدستہ ٔاحادیث 57 31
39 دینی مسائل 58 1
40 ( نومولودکودُودھ پلانے کابیان ) 58 39
41 یہودی خباثتیں 59 1
42 - 5امریکا میں : 59 1
43 بقیہ : اللہ ہی خالق ہے اور وہی راہ دِکھانے والا ہے 61 34
44 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter