ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2007 |
اكستان |
|
میں نے بیان کی ہے۔ اَلبتہ جس دن میں اِس مرض میں مبتلا ہوا اُس دن میں یہ دُعا نہیں پڑھ سکا تھا تاکہ اللہ تعالیٰ نے میرے مقدر میں جو لکھ دیا تھا وہ پورا ہو۔ ف : آج کل کے دَور میں جبکہ نت نئے اَمراض اور طرح طرح کی تکلیفیں پھیل رہی ہیں اُن سے حفاظت کے لیے صبح و شام تین بار یہ دُعاء لازمی پڑھ لینی چاہیے تاکہ اللہ تعالیٰ اِس کی برکت سے ہر طرح کی تکلیف اور مصیبت سے محفوظ رکھیں۔ مذکورہ دُعاصبح و شام تین بار پڑھنے والے کو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن راضی فرمائیں گے : عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ عَبْدٍ مُّسْلِمٍ یَقُوْلُ اِذَا اَمْسٰی وَاِذَا اَصْبَحَ ثَلَاثًا رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبًّا وَّبِالْاِسْلَامِ دِیْنًا وَّبِمُحَمَّدٍ نَّبِیًّا اِلَّا کَانَ حَقًّا عَلَی اللّٰہِ اَنْ یُّرْضِیَہ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ ۔ (ترمذی، مسند احمد بحوالہ مشکٰوة ص ٢١٠) حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا : جو شخص صبح و شام تین بار یہ دُعاء پڑھ لے رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبًّا وَّبِالْاِسْلَامِ دِیْنًا وَّبِمُحَمَّدٍ نَّبِیًّا تو اللہ تعالیٰ کے ذمّہ ہوگا کہ وہ اُس شخص کو قیامت کے دن راضی فرمائے۔ سوتے وقت تین بار اِستغفار پڑھنے کی فضیلت : عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ عَنِ النَّبِیِّ ۖ قَالَ مَنْ قَالَ حِیْنَ یَأْوِی اِلٰی فِرَاشِہ اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ الَّذِیْ لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَاَتُوْبُ اِلَیْہِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ غَفَرَ اللّٰہُ لَہ ذُنُوْبَہ وَاِنْ کَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ وَاِنْ کَانَتْ عَدَدَ وَرَقِ الشَّجَرِ وَاِنْ کَانَتْ عَدَدَ رَمْلِ عَالَجَ وَاِنْ کَانَتْ عَدَدَ اَیَّامِ الدُّنْیَا۔ (ترمذی ج٢ ص ١٧٧ باب ما جاء فی الدعاء اذا اوٰی الٰی فراشہ) حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اور وہ نبی کریم ۖ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : جو شخص (سوتے وقت) بستر پر آکر تین بار یہ کلمات پڑھ لے '' اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ الَّذِیْ لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَاَتُوْبُ اِلَیْہِ '' تو