ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2007 |
اكستان |
|
یہ سب کون تھے؟ اور اُنہوں نے کن راستوں سے دین ِ اسلام کو رِفض کے رنگ میں رنگنے کی کوششیں کیں اور پھر سقوطِ بخارا، سقوطِ بغداد، سقوطِ ڈھاکہ اور اَودھ میں مسلمانوں پر ظلم و ستم جو نوابانِ اَودھ کے زمانہ میں ہوئے، میمون اللہ کی اَولاد جو فاطمئین ِمصر کے نام سے مصر میں مسلمانوں کے لیے قتل ِ عام کا موجب بنی رہی، یہ سب حاکم کے ذہن کے لوگ تھے۔ اَخلاق ِ ناصری یا اَخلاق ِ محسنی یا تفسیر حسینی دیکھ کر آپ یہ فرمائیں کہ تم نے اِن کی تالیفات نہیں دیکھی، عجیب مضحکہ خیز بات ہے۔ حضرت مولانا یہ لوگ سُنّی بن کر کتابیں لکھتے رہے اور درمیان میں کہیں کہیں ایسا شوشہ چھوڑتے رہے جس نے پوری ملت کے خرمن ِایمان کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دی ہیں، الا ماشاء اللہ ۔ حاکم کے متعلق صاحب ِمیزان الاعتدال کا قول ہے : ثُمَّ ھُوَ شِیْعِیّ مَّشْھُوْر مِّنْ غَیْرِ تَعَرُّضٍ لِّلشَّیْخَیْنِ وَقَدْ قَالَ ابْنُ طَاھِرٍ سَأَلْتُ اَبَا اِسْمٰعِیْلَ عَبْدَ اللّٰہِ الْاَنْصَارِیَّ عَنِ الْحَاکِمِ فَقَالَ اِمَام فِی الْحَدِیْثِ رَافِضِیّ خَبِیْث ۔( ج٢ ص ٤٠٢)۔ تدریب الراوی ص ٣١ فتح المغیث بشرح الفیة الحدیث، بستان المحدثین اور اِتحاف النبلا کو بھی دیکھئے۔ آپ نے لکھا ہے کہ آئندہ جو بات لکھیں اُس کا حوالہ دیں۔ میرے پہلے خط میں جو حوالہ جات تھے اُن کا آپ نے کیا جواب دیا ہے؟ او ر اپنے مؤقف میں جو باتیں لکھی ہیں اُن کا آپ نے کون سا حوالہ دیا ہے؟ آپ نے یہ بھی لکھا ہے کہ قرب و جوار کے شیعوں کی وجہ سے ذہن پر شدید ردّعمل ہے۔ اِس کا کچھ جواب سطور ِبالا میں عرض کیا جاچکا ہے اور مزید عرض کردُوں کہ آج تک عالم ِ اسلام کو جس قدر نقصان پہنچا، شیعوں سے پہنچا۔ میں قرب و جوار سے متأثر نہیں بلکہ پورے عالم ِ اِسلام کے دُشمنوں سے متأثر ہوں۔ اور میں آپ کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ آپ بھی شیعیت کا مطالعہ کریں تاکہ آپ کو حقیقت ِ حال کا علم ہوسکے۔ صحابہ کرام کے بارے میں میرا عقیدہ ہے کہ سطح ِارضی پر پیغمبران علیہم السلام کے بعد سب سے بہترین مخلوق صحابۂ کرام ہیں۔ اور صحابۂ کرام میں سے اوّلین مقام سیدنا صدیق اکبر کا، اِن کے بعد سیدنا فاروقِ اعظم کا، اور اِن کے بعد سیّدنا عثمان کا، اور اِن کے بعد عشرہ مبشرہ اور پھر اصحاب ِ بدر اور پھر بیعت ِ رضوان والوں کا۔