ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2007 |
اكستان |
|
کرتے ہیں اور عوامی نمائندہ نہ ہونے کی وجہ سے اِن کی مرعوبیت میں مزید اِضافہ ہوجاتا ہے۔ چنانچہ ریٹائر ہونے کے بعد جب اِس جبر سے آزاد ہوتے ہیں تو حکمت و دانائی کا لبادہ اَوڑھ کر اپنے جرم کا اِعتراف اِس انداز میں کرتے ہیں کہ یوں محسوس ہوکہ اِن سے بڑھ کر ملک و قوم کا کوئی اور ہمدرد نہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ حاضر ڈیوٹی جرنیل ہوں یا سابقہ، سب پر ہی آئین اور قانون کی پامالی اور حلف کی پاسداری نہ کرنے پر کُھلی عدالتوں میں مقدمات چلائے جائیں اور تمام مراعات و وظائف سلب کیے جائیں جو غریب عوام کے خون و پسینہ کی کمائی سے کشید کرکے کھربوں روپوں کی شکل میں ڈیوٹی کے دَوران اور ریٹائر ہونے کے بعد اِن پر خرچ کیے گئے ہیں۔ آخر میں فوجی حکمران ہوں یا سول، سب کو ہی یہ بات باور ہونی چاہیے کہ لال مسجد اور جامعہ حفصہ پر کی جانے والی خونی کارروائی کے ذریعے مسجد اور مدرسہ کو بلڈوز تو کیا جاسکتا ہے مگر اِس ناپاک مہم کو کبھی سر نہیں کیا جاسکتا۔ وماعلینا الا البلاغ المبین۔ ختم بخاری شریف بحمد للہ جامعہ مدنیہ جدید میں دُوسرے ختم بخاری شریف کی تقریب ٥اگست بروز اتوار بخیر و خوبی منعقد ہوئی ۔اس کی تفصیلات آئندہ شمارہ میں ملاحظہ فرمائیں۔ (ادارہ)