ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2007 |
اكستان |
|
دائیگی کے لیے نکالا گیا تھا۔ چند یہودی مجرموں کا یہ جرم ثابت ہوگیا اور اُنہیں موت کی سز ا دی گئی۔ بتاریخ ١١٧٩ء Pontoise فرانس میں : ''رچرڈ'' نامی ایک بچہ کا خون جسم کے آخری قطرہ تک نکال لیا گیا پھر پیرس کے کلیسائے شہداء میں اُس کی لاش لے جائی گئی اور اسے SAINT(مقدس) کا لقب دے دیا گیا۔ بتاریخ ١١٨١ء Burgest Edmunds برطانیہ میں : یہودی تہوار کے لیے ایک بچہ کا خون نکالا گیا اور اُس کی لاش کو معصوم شہداء کے پہلو میں شہر کے معروف گرجا میں دفن کردیا گیا۔ بتاریخ ١١٩٢ء Winchester برطانیہ میں : ایک بچہ کی لاش ملی جس کو یہودی تہوار کے لیے سولی دی گئی تھی۔ بتاریخ ١١٩٢ء Braine فرانس میں : ایک عیسائی نوجوان کو چوری کے الزام میں ''کونٹس آف ڈرو'' نے یہودیوں کے ہاتھ فروخت کردیا۔ یہودیوں نے اُس کو ذبح کرکے اُس کا خون لے لیا۔ بادشاہ فیلیپ نے اِس مقدمہ کی کارروائی خود انجام دی اور یہودی مجرموں کو زندہ جلوادینے کا حکم جاری کیا۔ بتاریخ ١٢٣٢ء Winchester برطانیہ میں : ایک سولی زدہ عیسائی بچہ کی لاش ملی جس کو مذہبی رسم کے لیے مارا گیا تھا، اِس واقعہ کا تذکرہ متعدد تاریخی کتابوں میں پایا جاتا ہے۔ بتاریخ ١٢٣٥ء Norwich برطانیہ میں : یہودیوں نے ایک بچہ کو چرالیا اور اُس کو ذبح کرنے کی تیاری کرنے لگے، ذبح کرنے سے پہلے جس وقت وہ اُس کا ختنہ کررہے تھے، سنگدل مجرم گرفتار کرلیے گئے۔ بتاریخ ١٢٣٥ء Fulda جرمنی میں : پانچ بچوں کی لاشیں ملیں جنھیںذبح کیا گیا تھا۔ یہودیوں نے اِعتراف کیا کہ اُنہوں نے بعض