Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2007

اكستان

51 - 64
(٥)  نماز اور خدا کی یاد سے غافل ہوجانا  :  یہ وہ بات ہے جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں  شراب اور جوئے کے حرام ہونے کی علت بتائی ہے۔ (دیکھیں سورۂ  مائدہ آیت ٩١) 
	(٦) بے پردگی ہونا  :  بالعموم پتنگ بازی چھتوں پر چڑھ کر کی جاتی ہے جس سے قرب و جوار     کے پڑوسیوں کو تکلیف پہنچتی ہے اور بے پردگی علیحدہ ہوتی ہے۔ 
	(٧)  جانی نقصان  :  پتنگ بازی کے دَوران چھت سے گرکر مرنے یا ہاتھ ٹوٹنے کی خبریں اخبارات میں چھپتی رہتی ہیں۔ اِسی طرح پتنگ یا ڈورلُوٹنے کے دوران ٹریفک کے حادثات بھی اب    بکثرت ہونے لگے ہیں۔ بعض کی خبریں اخبارات میں چھپتی رہتی ہیں اور بہت سے واقعات نامہ نگاروں   تک بھی نہیں پہنچ پاتے۔ جس کھیل میں انسانی جان ضائع ہونے لگے اُسے کھیل کہنا عقل کے خلاف ہے۔  رسول اللہ  ۖ  تو ہم پر اِس قدر مہربان ہیں کہ جس چھت پر منڈیر نہ ہو اُس چھت پر سونے سے منع فرمایا  کہ مبادا اَچانک اُٹھ کر چلنے سے نیچے گرپڑے اور جانی نقصان ہوجائے تو اِس کھیل کی کیوں ممانعت نہ ہو    گی جس میں اب آئے دن جانی نقصان ہوتا رہتا ہے۔ 
	(٨)  مالی نقصان  :  پتنگ بازی میں قوم کا کروڑوں روپیہ بلاوجہ ضائع ہوجاتا ہے۔ پتنگ ڈور    تو مہنگی ہوتی ہی ہے اب اِس کے ساتھ لائٹنگ، لائوڈ اسپیکر، دعوت وغیرہ کے التزامات مستزاد ہونے لگے ہیں۔ 
	(٩)  دیگر گناہ  :  اِن سابقہ خرابیوں کے علاوہ اب ہمارے دَور میں پتنگ بازی کے موقع پر ہوائی فائرنگ، لائوڈ اسپیکر پر نعرہ بازی، گانا بجانا، مرد عورتوں کا مخلوط اجتماع بھی بکثرت ہونے لگا ہے۔ ان میں ہر کام بذات ِخود ناجائز ہے اور جو کھیل اِن سب گناہوں پر مشتمل ہو اُس کے جائز ہونے کا کیا سوال ہے؟ 
	(١٠)  سابقہ وجوہات کی بناء پر فقہاء کرام رحمہم اللہ پتنگ بازی کو ناجائز قرار دیتے ہیں یعنی     موجودہ صورت میں پتنگ اُڑانا، پتنگ لُوٹنا، ڈور لُوٹنا، پتنگ بیچنا، خریدنا سب ناجائز ہے حتی کہ اِس پیشہ سے  تعلق رکھنے والے حضرات کو کوئی دوسرا جائز پیشہ اختیار کرنا ضروری ہے جسکی آمدنی شرعاً حلال ہو۔ (کھیل و  تفریح کا شرعی حکم)
 شریعت کیا کہتی ہے  ؟ 
	(١)  حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب حضرت نبی اکرم  ۖ  مکہ سے ہجرت کرکے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درسِ حدیث 5 1
4 اپنا خلیفہ حتمی طور پر نامزد نہ فرمانے کی حکمت : 5 3
5 دارُالخلافہ کے لوگ جو فیصلہ دیں وہ سب قبول کرلیتے تھے : 6 3
6 آجکل بھی ایسا ہی ہوتا ہے : 6 3
7 برطانیہ میں آج تک بادشاہت ہے : 6 3
8 نبی علیہ السلام کے جانشین کے بارے میں مشاورت : 7 3
9 حضرت ابوبکر کا حاضرین سے خطاب : 7 3
10 اپنے لیے عہدہ ناپسند : 7 3
11 رجم کے بارے میں خصوصی ہدایت : 8 3
12 حدیث بیان کرنے میں سب صحابہ سچے ہیں : 9 3
13 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
14 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 13
15 سیاسیات : 10 13
16 .اہم خطوط اور مضامین 15 1
17 آغاز دَورِ فتن 15 16
18 صلاح ِخواتین 24 1
19 شوہر سے متعلق عورتوں کی کوتاہیاں 24 18
20 عورتوں کی زبردست کوتاہی : 24 18
21 .اگر عورتیں چاہیں تو مرد پکے دیندار بن جائیں : 24 18
22 چند اللہ کی بندیوں کی حالت : 25 18
23 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 26 1
25 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 26 23
26 شکایت و ہدایت : 29 1
27 شہاد ت صدام حسین 30 1
28 یہودی خباثتیں 31 1
29 یہودیوں کی خونخواری : 31 28
30 گلدستہ ٔ احادیث 35 1
31 جہاد میں مارے جانے والے تین طرح کے لوگ : 35 30
32 اہل بیت کو خاص طور پر تین باتوں کا حکم : 37 30
33 ماہِ صفرکے احکام اور جاہلانہ خیالات 39 1
34 ماہِ صفر ......اسلام کا دُوسرا مہینہ : 39 33
35 ''صفر''کے معنٰی : 39 33
36 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 39 33
37 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 39 33
38 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 40 33
39 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 42 33
40 ماہِ صفر کے آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 43 33
41 بسنت کا تہوار 49 1
42 عید بسنت : 49 41
43 وفیات 53 1
44 ( نکاح کا بیان ) 54 1
45 جن لوگوں سے نکاح کرنا حرام ہے : 54 1
46 -1 قرابت : 54 1
47 عالمی خبریں 56 1
48 اخبار الجامعہ 58 1
Flag Counter