Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2007

اكستان

37 - 64
فرمائیں گے۔ ایک تو اُس تیر کے بنانے والے کو جبکہ وہ اپنے روزگار کے ساتھ ثواب کی بھی اُمید رکھے۔ دُوسرے جہاد میں تیر چلانے والے کو اور تیسرے تیر چلانے والے کی مدد کرنے والے کو۔'' 
 ف  :  تیر چلانے والے کی مدد کرنے والے سے مراد وہ بھی ہوسکتا ہے جو اُسے تیر پکڑائے اور وہ بھی ہوسکتا ہے جو چلے ہوئے تیر اُٹھاکر لاکے دے۔ 
اہل بیت کو خاص طور پر تین باتوں کا حکم  :  
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَبْدًا مَّامُوْرًا مَّا اخْتَصَّنَا دُوْنَ النَّاسِ بِشَیْئٍ اِلاَّ بِثَلاثٍ اَمَرَنَا اَنْ نُّسْبِغَ الْوُضُوْئَ وَاَنْ لاَّ نَأْکُلَ الصَّدَقَةَ وَاَنْ لاَّنُنْزِیْ حِمَارًا عَلٰی فَرَسٍ۔ ( ترمذی ج١ ص ٢٩٨ باب ما جاء فی کراھیة ان ینزی الحمر علی الخیل ، مشکٰوة             ص ٣٣٧) 
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (اللہ کے) ایک مامور بندے تھے۔ آپ نے ہم کو (یعنی اپنے اہل بیت کو) دوسرے لوگوں سے الگ کرکے تین باتوں کے علاوہ اور کسی بات کا مخصوص طور پر حکم نہیں دیا۔ وہ تین باتیں یہ ہیں کہ (١) ہم وضوء کو پورے طور پر (یعنی اچھی طرح سے) کیا کریں  (٢) ہم صدقہ کا مال نہ کھائیں (٣) ہم گھوڑیوں پر گدھے نہ چھوڑیں۔ 
ف  :  حدیث ِ پاک میں جو یہ فرمایا گیا کہ رسولِ اکرم  ۖ   اللہ کے ایک مامور بندے تھے، اس کا مطلب (واللہ اعلم) یہ ہے کہ آپ کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے جس بات کا حکم ہوتا تھا وہی کرتے تھے اپنی  طرف سے نہ کوئی قانون بناتے تھے اور نہ اپنی خواہش نفس کے تحت کوئی حکم دیتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ  کسی بھی طبقہ و جماعت یا کسی بھی شخص و خاندان کے لیے خواہ وہ آپ کے نزدیک کتنا ہی محبوب کیوں نہ ہو   الگ سے کسی چیز کا حکم دے کر اُس کو رَوا نہیں رکھتے تھے، جیسا کہ حضرت ابن عباس نے وضاحت کی ہے کہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درسِ حدیث 5 1
4 اپنا خلیفہ حتمی طور پر نامزد نہ فرمانے کی حکمت : 5 3
5 دارُالخلافہ کے لوگ جو فیصلہ دیں وہ سب قبول کرلیتے تھے : 6 3
6 آجکل بھی ایسا ہی ہوتا ہے : 6 3
7 برطانیہ میں آج تک بادشاہت ہے : 6 3
8 نبی علیہ السلام کے جانشین کے بارے میں مشاورت : 7 3
9 حضرت ابوبکر کا حاضرین سے خطاب : 7 3
10 اپنے لیے عہدہ ناپسند : 7 3
11 رجم کے بارے میں خصوصی ہدایت : 8 3
12 حدیث بیان کرنے میں سب صحابہ سچے ہیں : 9 3
13 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
14 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 13
15 سیاسیات : 10 13
16 .اہم خطوط اور مضامین 15 1
17 آغاز دَورِ فتن 15 16
18 صلاح ِخواتین 24 1
19 شوہر سے متعلق عورتوں کی کوتاہیاں 24 18
20 عورتوں کی زبردست کوتاہی : 24 18
21 .اگر عورتیں چاہیں تو مرد پکے دیندار بن جائیں : 24 18
22 چند اللہ کی بندیوں کی حالت : 25 18
23 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 26 1
25 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 26 23
26 شکایت و ہدایت : 29 1
27 شہاد ت صدام حسین 30 1
28 یہودی خباثتیں 31 1
29 یہودیوں کی خونخواری : 31 28
30 گلدستہ ٔ احادیث 35 1
31 جہاد میں مارے جانے والے تین طرح کے لوگ : 35 30
32 اہل بیت کو خاص طور پر تین باتوں کا حکم : 37 30
33 ماہِ صفرکے احکام اور جاہلانہ خیالات 39 1
34 ماہِ صفر ......اسلام کا دُوسرا مہینہ : 39 33
35 ''صفر''کے معنٰی : 39 33
36 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 39 33
37 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 39 33
38 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 40 33
39 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 42 33
40 ماہِ صفر کے آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 43 33
41 بسنت کا تہوار 49 1
42 عید بسنت : 49 41
43 وفیات 53 1
44 ( نکاح کا بیان ) 54 1
45 جن لوگوں سے نکاح کرنا حرام ہے : 54 1
46 -1 قرابت : 54 1
47 عالمی خبریں 56 1
48 اخبار الجامعہ 58 1
Flag Counter